(قبرستان مکلی میں) قصہ حاتم نہیں یہ ایک سچی بات ہے گوش برآواز ہو سن کہ مٹی بولتی ہے “جام نندو کب تلک سوتے رہو گے؟” دیکھ دریا خان دولہہ کا مزار ہل رہا ہے اور پھر آواز یہ آنے لگی ہے “جام نندو! کب تلک سوتے رہو گے سر پہ سورج ٓآگیا ہے رزم گاہ زندگی میں غلغلہ ہی غلغلہ ہے کب تلک سوتے رہو گے نیند میں روتے رہو گے آ کہ ہم سنگ لحد کو توڑ دیں آ کہ پھر جینے سے رشتہ جوڑ دیں” شیخ ایاز
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain