مقام کمال ہےکہ ہر کوٸ اپنے ہاتھوں میں” جام جہاں نما“ لیۓدنیابھر سے باخبر مگر مقام زوال ہے کہ برابر کے کمرے میں پڑے کسی پیارے اور قریبی رشتے سے بے خبر اور لاپروا ہے۔رساٸ کی حد ہے کہ دوسرے سیاروں پر کمندیں ڈال رہے ہیں۔غفلت کی حد ہے کہ اپنے اندر کی دنیا سے لا علم ہیں۔امن کی لکیریں کھنچی جاتی ہیں مگر ساتھ بارود کا فیتہ بھی ہے۔علم کا فروغ ہے مگر جہالت کو ثبات ہے۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain