جُرم تیرا بھی کبھی قابلِ معافی نہ تھا
جا تجھے چھوڑ دیا صرف دُعا دے کر۔
وقت کے ہا تھ سے گزرے ہوئے لمحو ں کی طرح
بھول جاؤ گے تم بھی تو مجھے لوگوں کی طرح۔
Aryy janab
Koi ksii ka khass nh hota
Log tbhi yaad karte jab timepass nh hota
کیا یہی ہے کمال عشق و محبت کرنے کا
عمر جینے کی ہے اور شوق مرنے کا
سنا ہے محبت کر لی ہے تم نے
اب کہاں ملو گے پاگل خانے یا مہ خانے
دوستوں کی زباں کو کھلنے دو
بھول جاؤ گے زخم خنجر کے
اُسے محبت کہا ں تھی بس دلگی تھی اے دل!
ورنہ میرا پل بھر کا بچھڑنا بھی اس کے لئے عذاب ہو تا۔
tumne jana tha mene jana diya
ise bharkar wafa me kia krti 
dur rehne wale tujhe ek baat kehni hai
agar mera khayal aye tu apna khayal rkhna 