رات زخم بھرتی ہے خوابوں کے ملاقاتی انتظار کرتے ہیں ریلوے سٹیشن اور لوگوں کا بہنگم ہجوم سفید جوڑے میں ملبوس وہ اک شخص، کتنا شناسا لگتا تھا میں اس ہی کے ہم قدم تو جچتی تھی اندرون شہر میں کھوجتی میری بے صبر آنکھ مہربان وجود کو ڈھونڈ ہی لیتی تھی رات واقعی ادھڑے زخموں کو ٹانکا ٹانکا سیتی ہے خواب واقعی منتظر روح کی ملاقات کرواتے ہیں