توڑ دو نا وہ قسم جو کھائی ہے،
کبھی کبھی یاد کر لینے میں کیا برائی ہے،
یاد تم کو کیۓ بنا رہا بھی تو نہیں جاتا،
دل میں جگہ اپنی جو ایسی بنائی ہے۔
زمانہ کچھ نہیں بولتا سب پیسہ بولتا ہے
پیسہ آنے کے بعد انسان نہیں انسان کا مزاج بولتا ہے
کم لباس تن پر عجیب لگتی ہے
امیر باپ کی بیٹی غریب لگتی ہےہر چیز ہم لوگ پیسوں سے خرید سکتے ہیں
لیکن عزت اور نصیب اور قسمت نہیں خرید سکتے
میری غربت نے اڑایا ہے میرے فن کا مذاق
تیری دولت نے تیرے عیب چھپا رکھے ہیں
چاند بھی نکلا ستارے بھی برابر نکلے
مجھ سے اچھے تو شب غم کے مقدر نکلے
جب کچھ کچھ آرام آیا اور نیند بھی آنے والی تھی
بس پھر کیا تھا میں چلّایا نیند گئی آرام گیا
جون ایلیا
کوئی دن اور غم ہجر میں شاداں ہو لیں
ابھی کچھ دن میں سمجھ جائیں گے دنیا کیا ہے






__وہ منزلیں بھی کھو گئی
وہ راستے بھی کھو گئے__
جو آشنا سے لوگ تھے
وہ اجنبی سے ہوگئے__
نہ چاند تھا نہ چاندنی
عجیب تھی وہ زندگی
چراغ تھے کہ بجھ گئے
نصیب تھے کہ سو گئے__
یہ پوچھتے ہیں راستے
رکے ہو کس کے واسطے
چلو تم بھی اب چلو کہ
وہ مہرباں بھی کھو گئے__
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain