Damadam.pk
bosss's posts | Damadam

bosss's posts:

bosss
 

کیا شخص تھا کہ جس کو نہیں جیت پائے ہم
کـیا شخص تھـا کہ ہم سـے جــو ہارا نہیں گـیا

bosss
 

تو ته ڏٺو ئي نہ وقتِ رُخصت,
ته ڪيترا واسطا هُئا, منھنجي اکين ۾...

bosss
 

اهو تنھنجو آهي
يا منھنجو آهي،
فيصلو پوءِ ڪنداسين،
سوجهرو سڀني جو آهي،
چنڊ کي اڀرڻ تہ ڏيو..
- استاد بخاري

bosss
 

فناہ رڳو جسم ناھن ٿيندا پر رشتا محبتون تعلقات ھجتون آشنائون ۽ اميدون پڻ فناھ ٿي وينديون آھن

نبھانے آۓ تھے جو رسمِ دوستی ہم سے
اٌنہی  کے  تیرِ ستم  کا  یہ  دل نشانہ ہے
b  : نبھانے آۓ تھے جو رسمِ دوستی ہم سے اٌنہی کے تیرِ ستم کا یہ دل نشانہ ہے - 
bosss
 

لذّتِ غم بڑھا دیجیے
آپ یوں مسکرا دیجیے
قیمتِ دل بتا دیجیے
خاک لے کر اڑا دیجیے
آپ اندھیرے میں کب تک رہیں
پھر کوئی گھر جلا دیجیے
چاند کب تک گہن میں رہے
اب تو زلفیں ہٹا دیجیے
میرا دامن بہت صاف ہے
کوئی تہمت لگا دیجیے
اک سمندر نے آواز دی
مجھ کو پانی پلا دیجیے

bosss
 

انسانيت ۾ سونهن آهي نه دل ڏکايو نه غرور ڪريو. اوهان جي مرڪ ڪنهن لاءِ خوشي بڻجي سگهي ٿي، تنهنڪري کلي ڳالهائيندا رهو. جيڪڏهن ڪنهن جي مدد ڪري سگهو ته ضرور ڪريو ڇو ته ڪنهن جي خوشيءَ جو سبب بڻجڻ پاڻ لاءِ به خوشي آهي.

کیا قیامت ہے منیرؔ اب یاد بھی آتے نہیں
وہ پرانے آشنا جن سے ہمیں الفت بھی تھی
b  : کیا قیامت ہے منیرؔ اب یاد بھی آتے نہیں وہ پرانے آشنا جن سے ہمیں الفت بھی - 
bosss
 

بکھرا ہوا ہوں آج بھی احساس کی صورت
اپنا ہی عکس دیکھنا دشوار ہو گیا ہے
ٹوٹے ہیں ہم بھی آئینوں جیسے فرازؔ
لیکن کسی نے پھر ہمیں سنوارا نہیں ہے

کتنی حسرت تھی کہ انجام بدل جائے
آخری ورق کئی بار پلٹ کے دیکھا ہم نے
b  : کتنی حسرت تھی کہ انجام بدل جائے آخری ورق کئی بار پلٹ کے دیکھا ہم نے - 
bosss
 

بھیگی ہوئی اک شام کی دہلیز پہ بیٹھے ,
ہم دل کے سلگنے کا سبب سوچ رہے ہیں_!!

کتنا آسان تھا تیرے ہجر میں مر جانا
پھر بھی اک عمر لگی جان سے جاتے جاتے "
b  : کتنا آسان تھا تیرے ہجر میں مر جانا پھر بھی اک عمر لگی جان سے جاتے جاتے " - 
عمر  کا  لمبا  حصہ  کر  کے  دانائی  کے  نام
ہم بھی اب یہ سوچ رہے ہیں پاگل ہو جائیں
b  : عمر کا لمبا حصہ کر کے دانائی کے نام ہم بھی اب یہ سوچ رہے ہیں پاگل - 
bosss
 

https://vt.tiktok.com/ZSkekhBep/
jis Sai Muhabbat ho hus Sai Adawat Nai
Hoti
HinO

bosss
 

لازم نہیں ہر بار تجھے ہم ہوں میسر "
ممکن ہے تو اس بار ہمیں سچ میں گنوا دیں

bosss
 

ایک ہی شہر میں رہنا ہے مگر ملنا نہیں
دیکھتے ہیں یہ اذیت بھی گوارہ کر کے

bosss
 

کبھی لوٹ آئیں تو پوچھنا نہیں دیکھنا انہیں غور سے
جنہیں راستے میں خبر ہوئی کہ یہ راستہ کوئی اور ہے

bosss
 

شکایتیں کبھی نہ کی لبوں پہ سو سوال تھے
سہی گئے ستم تیرے دیوانے ہم کمال تھے
مر ہی جائیں گے رہنا نہ اس خیال میں
جاؤ چھوڑ کے مجھے میرے حال میں
تیرا قصور تھا یا میرا قصور ٹوٹا تو دل ہے
تیرے پیار میں
i too much miss you forver #Hino

ہم نے تو بہت اس میں بھی آزار اٹھائے 
وہ ایک محبت جو محبت بھی نہیں تھی
b  : ہم نے تو بہت اس میں بھی آزار اٹھائے وہ ایک محبت جو محبت بھی نہیں تھی - 
bosss
 

ہم تھے کب کانچ کہ گرنے کا تکلف کرتے
دل نما تھے کسی سینے میں پڑے ٹوٹ گئے
چشمِ دلدار سے کیا باندھیے پیمان عقیل
ہم سے تو پہلے ہی پیمانے بڑے ٹوٹ گئے