Damadam.pk
bosss's posts | Damadam

bosss's posts:

bosss
 

تعلق ختم ہونے کے بعد اگر راز محفوظ رہیں تو سمجھ جانا کہ کسی نسلی مرد سے واسطہ پڑا ہے۔

bosss
 

مجھے معلوم ہے وہ میرا نہیں ہوگا بھی M بس شوق ہے اُس کی خاطر بر باد ہونے کا ماما

تم دعا ہو حسین لمحوں کی
ہم تو بس وقت کا تقاضہ ہیں
b  : تم دعا ہو حسین لمحوں کی ہم تو بس وقت کا تقاضہ ہیں - 
bosss
 

آج بہت خوش ہوں تھنکس انے کے لئے اب اؤ رپلائے دو پگلی میں پاگل ہو رہا ہوں انتظار کر کر کے .a5

bosss
 

تیری بے رُخی تو گویا عبادت ہے میری
وضو کیا ہر لمہے ہم نے اشکِ بیتاب سے

bosss
 

اپنے اصول کچھ اس طرح توڑے ہم نے
غلطیاں نہ تھیں پھر بھی ہاتھ جوڑے ھم نے۔

"کبھی بھی آپشن نہ بنیں ترجیح بنیں یا تنہا رہیں۔"
b  : "کبھی بھی آپشن نہ بنیں ترجیح بنیں یا تنہا رہیں۔" - 
bosss
 

دل کرتا ہے تمہیں جی بھر کر دیکھوں
مگر مسئلہ یہ بھی ہے کہ جی بھرے گا کب..

bosss
 

کچھ چیزوں پر انسان کا اختیار نہیں ہوتا، جیسے غصہ، جیسے آنسو، جیسے دل، جیسے محبت، جیسے قسمت ...

bosss
 

وہ شخص راضی ہی نہیں تھا میرا ہونے پہ
سو ہم نے دعاؤں کی تکمیل روک دی

bosss
 

کیا شخص تھا کہ جس کو نہیں جیت پائے ہم
کـیا شخص تھـا کہ ہم سـے جــو ہارا نہیں گـیا

bosss
 

تو ته ڏٺو ئي نہ وقتِ رُخصت,
ته ڪيترا واسطا هُئا, منھنجي اکين ۾...

bosss
 

اهو تنھنجو آهي
يا منھنجو آهي،
فيصلو پوءِ ڪنداسين،
سوجهرو سڀني جو آهي،
چنڊ کي اڀرڻ تہ ڏيو..
- استاد بخاري

bosss
 

فناہ رڳو جسم ناھن ٿيندا پر رشتا محبتون تعلقات ھجتون آشنائون ۽ اميدون پڻ فناھ ٿي وينديون آھن

نبھانے آۓ تھے جو رسمِ دوستی ہم سے
اٌنہی  کے  تیرِ ستم  کا  یہ  دل نشانہ ہے
b  : نبھانے آۓ تھے جو رسمِ دوستی ہم سے اٌنہی کے تیرِ ستم کا یہ دل نشانہ ہے - 
bosss
 

لذّتِ غم بڑھا دیجیے
آپ یوں مسکرا دیجیے
قیمتِ دل بتا دیجیے
خاک لے کر اڑا دیجیے
آپ اندھیرے میں کب تک رہیں
پھر کوئی گھر جلا دیجیے
چاند کب تک گہن میں رہے
اب تو زلفیں ہٹا دیجیے
میرا دامن بہت صاف ہے
کوئی تہمت لگا دیجیے
اک سمندر نے آواز دی
مجھ کو پانی پلا دیجیے

bosss
 

انسانيت ۾ سونهن آهي نه دل ڏکايو نه غرور ڪريو. اوهان جي مرڪ ڪنهن لاءِ خوشي بڻجي سگهي ٿي، تنهنڪري کلي ڳالهائيندا رهو. جيڪڏهن ڪنهن جي مدد ڪري سگهو ته ضرور ڪريو ڇو ته ڪنهن جي خوشيءَ جو سبب بڻجڻ پاڻ لاءِ به خوشي آهي.

کیا قیامت ہے منیرؔ اب یاد بھی آتے نہیں
وہ پرانے آشنا جن سے ہمیں الفت بھی تھی
b  : کیا قیامت ہے منیرؔ اب یاد بھی آتے نہیں وہ پرانے آشنا جن سے ہمیں الفت بھی - 
bosss
 

بکھرا ہوا ہوں آج بھی احساس کی صورت
اپنا ہی عکس دیکھنا دشوار ہو گیا ہے
ٹوٹے ہیں ہم بھی آئینوں جیسے فرازؔ
لیکن کسی نے پھر ہمیں سنوارا نہیں ہے

کتنی حسرت تھی کہ انجام بدل جائے
آخری ورق کئی بار پلٹ کے دیکھا ہم نے
b  : کتنی حسرت تھی کہ انجام بدل جائے آخری ورق کئی بار پلٹ کے دیکھا ہم نے -