محبتوں میں الہام ہوتے ہیں دل سے دل کو راہ ہوتی ہے پہلے پہل سب کہاوتیں ہی لگتی تھیں یہ جس نے بھی کہا تھا سچ ہی کہا تھا اور یہ میں نے تب جانا جب محبت ہوئی ۔۔۔الہام ہوئے دلی مرادیں بن کہے بر آئیں بن دیکھے تکلیف پر تڑپنا کیا ہوتا ہے یہ دوری نے بتایا
کبھی کبھی ہم سمجھتے ہیں کہ ہمارا کوئی اپنا ہمیں جانتا ہے مسکراہٹ کے پیچھے کی اداسی کو ،آنکھوں میں چھپی نمی کو ،قہقہوں کے پیچھے دل میں اٹھتی ٹیسوں کو، اور ہمارے اپنے ۔۔۔ہمیں سمجھنے کے دعوےکرنے والے یہ کہنے والے کہ اتنا تم خود کو نہیں جانتے جتنا ہم تمہیں سمجھتے ہیں م ۔۔۔۔۔۔ہم بھی خوش فہمی میں مبتلا ہو جاتے ہیں اور یہ مان کا،اعتبار کا محل جب ٹوٹتا ہے تو دل خون کے آنسو روتا ہے اور ہم آنکھوں میں نمی کا سبب ہونٹوں پر سجائ بےتحاشہ ہنسی بتاتے ہیں اور وہ یقین بھی کر لیتے ہیں ہم ان کے اس یقین پر مسکرا دیتے ہیں لیکن دل کا درد۔۔۔۔ یہ نہ وہ سمجھ سکتے ہیں نہ کوئی اور یہ دکھ تو صرف وہ سمجھ سکتے ہیں جن کا مان ٹوٹا ہو۔۔۔😊
ہم کتابی لوگ ہم سجاتے ہیں دماغ میں منفرد داستانیں ہمیں بھاتی ہیں سیاہ راتیں پرکشش تنہاٸیاں ہمیں پہچان ہوتی ہے تلخ لہجے کی حساسیت تو گویا ہمیں تحفے میں ملتی ہے ہمیں پرکشش لگتے ہیں پراسرار قصے، لوگ، اور کہانیاں ہمارے لیے ایک کتاب ایک دنیا ہے ہم منفرد مگر تنہا سے لوگ اپنے آپ میں گُم ہماری آنکھیں من چاہے خواب دیکھنے کی عادی ہوتی ہیں
اور پتہ ہے...! یاد ایسے ہی نہیں آ جاتی... ایک یاد سے بہت کچھ جڑا ہوتا ہے، کبھی کوئی ٹھنڈی ہوا کا جھونکا کسی کی یاد دلا دیتا ہے، تو کبھی بارش کی اک بوند... کبھی coffee کی کڑواہٹ میں کسی کی کوئی تلخ بات یاد آ جاتی ہے، تو کبھی چائے کے مگ سے اڑتی بھاپ کسی کی کمی کا احساس دلاتی ہے... آپ کو کیا پتا ایک یاد سے بہت کچھ جڑا ہوتا... جہاں اچھی یادیں چہرے پہ مسکراہٹ لاتی ہیں، وہیں آنکھیں نم بھی کر جاتی ہیں..
پتہ ہے مجھے خاموشی پسند ہے لیکن کبھی کبھی بہت باتیں کرنے کا دل کرتا ہے اور جب بھی میرا دل کرتا ہے کہ میں بہت ساری باتیں کروں کوئی مجھے سنے، مجھے بات کرنی ہے تو کوئی نہیں ہوتا میرے پاس میں پھر خود سے باتیں كرتی ہوں لوگ کہتے ہیں خود سے باتیں کرنے والے پاگل ہوتے ہیں میں پاگل نہیں ہوں بس جب کوئی نہیں ہوتا مجھ سے بات کرنے والا میں خود سے کر لیتی ہوں اور خود سے باتیں کرتے کرتے میرا دل کرتا ہے میں لکھوں کیوں کہ مجھے لکھنا اچھا لگتا ہے میں اپنے دل کی باتیں خود کو لکھ کر بتاؤں کوئی سنے نہ سنے مسئلہ نہیں میں اپنے سب مسائل میں تنہا ہوں مجھ سے کوئی کہتا ہی نہیں میں ہوں نا
وہ تیز مزاج جذباتی سی لڑکی اب اتنی سیانی ہو گئی ہے کہ نا پسندیدہ رویوں پر شکایت نہیں کرتی چھوڑ جانے والوں کی منتیں نہیں کرتی بالکل معمول کی طرح مسکرا کر خود ہی دور ہو جاتی ہے۔ اس لڑکی کے ذاتی خیالات "پُرسکون زندگی کا راز۔۔۔ محدود تعلقات، محدود توقعات اور محدود خواہشات ہیں
میں نے تمہیں بہت دفعہ کہا تھا کہ میرا اعتبار مت توڑنا مجھے معاف کرنا نہیں آتا " میرا defense mechanism ۔ میں لڑائی کرکے صلح نہیں کیا کرتی۔ میں ایسے لوگوں کو ہمیشہ کے لیے اپنی زندگی سے دور کردیتی ہوں جو مجھے تکلیف دیتے ہیں.. ختم۔ delete"
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain