زندگی تیری تلاش میں
اتنا چلے کہ ڈوب گئے
ستم کیا کیا ہوئے
سب بھول گئے
کس کو پانے کی خاطر
اپنی حدود سے نکل گئے
واپس لوٹے تو
گھر اپنا ہی بھوک گئے
کامیابی چھپی تھی
میری ذات مین
اور ہم منزلوں
کی تلاش گھوم گئے
زندگی تیرا ہر رنگ نرالا
کہیں پہ مسکرائے
تو
کہیں پہ توڑ دئے گئے
زندگی تیری تلاش میں
اتنا چلے کہ ڈوب گئے



















submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain