Damadam.pk
d.o.s.t-11's posts | Damadam

d.o.s.t-11's posts:

d.o.s.t-11
 

وَكَانَ أَحَدُنَا يُلْزِقُ مَنْكِبَهُ بِمَنْكِبِ صَاحِبِهِ وَقَدَمَهُ بِقَدَمِهِ
صحابہ کرام فرماتے ہیں کہ ہم میں سے ہر شخص یہ کرتا کہ (صف میں ) اپنا کندھا اپنے ساتھی کے کندھے سے اور اپنا قدم ( پاؤں ) اس کے قدم ( پاؤں ) سے ملا دیتا تھا۔
(صحیح البخاری:725

d.o.s.t-11
 

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
”دو کلمے جو زبان پر ہلکے ہیں لیکن ترازو پر ( آخرت میں ) بھاری ہیں اور اللہ رحمن کے یہاں پسندیدہ ہیں وہ یہ ہیں سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ ، سُبْحَانَ اللَّهِ الْعَظِيمِ۔
صحیح بخاری:6682

d.o.s.t-11
 

جنتــــــــ کی ذمہ داری پر کیســــــے؟؟
سیدنا سہل بن سعد رضی اللّٰــہ تعـــــــــالٰی عنہ روایت ھــــــے کہ
جناب محمــــــــــــــد رســول اللّٰــہ صلی اللّٰــہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایــا
میــــرے لیے جو شخــص دونوں جبڑوں کے درمیان کی چـیز ( زبان ) اور دونوں ٹانگوں کے درمیان کی چـیز ( شرمگاہ ) کی ذمہ داری دیدے میــــــــں اس کے لیے جنتــــــــ کی ذمہ داری دیتا ہوں !!!!
(صحیـــح بخــــــاری حدیث نمبــــــر/ 6474)

d.o.s.t-11
 

اور اس دن ظالم شخص اپنے ہاتھوں کو چبا چبا کر کہے گا ہائے کاش کہ میں نے رسول اللہ ( ﷺ )کی راہ اختیار کی ہوتی
📚سورۃ الفرقان 📚

d.o.s.t-11
 

سيدنا عبد الله بن مسعود رضي الله عنه نبی اکرم ﷺ سے روایت کرتے ہیں، آپ یے دعا فرماتے تھے :
*❐ ’’اَللّٰھُمَّ اِنِّی أَسۡأَلُكَ الۡھُدٰی، وَالتُّقٰی، وَالۡعَفَافَ، وَالۡغِنٰی.‘‘*
"اے ﷲ میں تجھ سے ہدایت، تقویٰ، پاکدامنی اور مخلوق سے بے نیازی کا سوال کرتا ہوں۔"
📙 - *[ صحيح مسلم : 6904 ]*

d.o.s.t-11
 

ہونگی تمہارے پاس زمانے بھر کی ڈگریاں
گھر پر رکھا قرآن نہ پڑھ پاؤ تو ان پڑھ ہو تم

d.o.s.t-11
 

میں ان لوگوں کے ساتھ کھڑا تھا جو عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے لیے دعائیں کر رہے تھے، اس وقت ان کا جنازہ چارپائی پر رکھا ہوا تھا، اتنے میں ایک صاحب نے میرے پیچھے سے آ کر میرے شانوں پر اپنی کہنیاں رکھ دیں اور ( عمر رضی اللہ عنہ کو مخاطب کر کے ) کہنے لگے اللہ آپ پر رحم کرے۔ مجھے تو یہی امید تھی کہ اللہ تعالیٰ آپ کو آپ کے دونوں ساتھیوں ( رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور ابوبکر رضی اللہ عنہ ) کے ساتھ ( دفن ) کرائے گا، میں اکثر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یوں فرماتے سنا کرتا تھا کہ ”میں اور ابوبکر اور عمر تھے“، ”میں نے اور ابوبکر اور عمر نے یہ کام کیا“، ”میں اور ابوبکر اور عمر گئے“ اس لیے مجھے یہی امید تھی کہ اللہ تعالیٰ آپ کو ان ہی دونوں بزرگوں کے ساتھ رکھے گا۔ میں نے جو مڑ کر دیکھا تو وہ علی رضی اللہ عنہ تھے۔
Sahih Bukhari#3677

d.o.s.t-11
 

سبــــــــــــــ سے بڑا گناہ ؟
جناب محمــــــــــــــد رســول اللّٰــہ صلی اللّٰــہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایــا
کیا میــــــــں تمہیــں سبــــــــــــــ سے بڑے گناہ کی خَـــــــــبر نہ دوں ،،
صحابؓہ رضـــــــی اللّٰـــــهُ تعـــــــــالٰی عنہم اجمعین نے عرض کـیا ،، کیوں نہیـــــــــں ،،
یارســــول اللّٰـــــهُ
نبی کریم صلی اللّٰــہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایــا ،،
کہ اللّٰــہ کے ساتھ شرک کرنا ،، اور والــدین کی نافرمانی کرنا !!!!
(صحیـــح بخــــــاری حدیث نمبــــــر/ 6273)

d.o.s.t-11
 

Jam e Tirmazi#2038
اعرابیوں ( بدوؤں ) نے پوچھا:
اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا ہم ( بیماریوں کا ) علاج کریں؟
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں،
اللہ کے بندو! علاج کرو، اس لیے کہ اللہ تعالیٰ نے جو بیماری پیدا کی ہے اس کی دوا بھی ضرور پیدا کی ہے،
سوائے ایک بیماری کے“،
لوگوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! صلی اللہ علیہ وسلم
وہ کون سی بیماری ہے؟
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بڑھاپا“

d.o.s.t-11
 

عن عمر بن الخطاب، قال: " إن الدعاء موقوف بين السماء والارض لا يصعد منه شيء حتى تصلي على نبيك صلى الله عليه وسلم ".
عمر بن خطاب رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ دعا آسمان اور زمین کے درمیان رکی رہتی ہے، اس میں سے ذرا سی بھی اوپر نہیں جاتی جب تک کہ تم اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر صلاۃ (درود) نہیں بھیج لیتے۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 486

d.o.s.t-11
 

چالیس دن تک بھوک پیاس برداشت کرنے والے سیدنا عثمانؓ کی قبر پر اللہ کی کروڑوں رحمتیں نازل ہو
#یوم_شہادت_18_ذوالحجہ

d.o.s.t-11
 

فرمایا : جو مسلمان بھی تلبیہ پکارتا ہے اس کے داءیں یا باءیں پاۓ جا نے والے پتھر,درخت اور ڈھیلے سبھی تلبیہ پکارتے ہیں, یہاں تک کے دونوں طرف کی زمین کے آخری سرےتک کی چیزیں سبھی تلبیہ پکارتیں ہیں۔ ♥️
Tirmidhi 828: Authentic

d.o.s.t-11
 

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :
❤’’اے وہ لوگو، جو زبان سے ایمان لے آئے ہو، مگر جن کے دلوں میں ایمان داخل نہیں ہوا
،
مسلمانوں کے پوشیدہ حالات کی کھوج نہ لگایا کرو، کیونکہ جو شخص مسلمانوں کے رازوں کے درپے ہو گا اللہ اس کے عیبوں کے درپے ہو جائے گا۔
اور اللہ جس کے عیبوں کے درپے ہو جائے تو اسے گھر بیٹھے رسوا کر دیتا ہے۔‘‘(ابوداؤد،رقم۴۸۸۰)❤

d.o.s.t-11
 

♦ سورہ اخلاص اجر و ثواب میں ایک تہائی قرآن کے برابر ہے (مسلم 811)
♦ ایک آدمی کو سورہ الاخلاص سے بہت محبت تھی اور اس محبت کی وجہ سے وہ اس صورت کو ہر نماز کی قرآت کے اختتام پر پڑهتا تها الله تعالى نے اس کی اس صورت سے محبت کی وجہ سے اسے جنت میں داخل کر دیا (ترمذی 2901)
♦رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا (شیطان سے پناہ مانگنے کے لیے) سورہ الفلق اور سورہ الناس جیسی قرآن میں اور کوئی آیات نہیں (مسلم 814)
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ ہر مسلمان کو قرآن کریم پڑھنے اور پڑھ کے اس پر عمل کرنے کی توفیق دے آمین

d.o.s.t-11
 

♦ جو شخص رات کے وقت سورہ بقرہ کی آخری دو آیات تلاوت کرے گا یہ اسے (ہر قسم کے نقصان شیطان اور تمام آفات سے بچاؤ کے لئے) کافی ہو جائیں گی (مسلم 807)
♦ جو سورہ کہف کی ابتدائی دس آیات حفظ کرے کرے گا وہ دجال کے فتنہ سے بچا لیا جائے گا (مسلم 809)
♦ جو شخص سورہ الملک کی تلاوت کرتا رہا تو سورت اس کے حق میں سفارش کرے گی حتی کہ اسے بخش دیا جائے گا (ترمذی 2886)
♦ سورہ اخلاص اجر و ثواب میں ایک تہائی قرآن کے برابر ہے (مسلم 811)
♦ ایک آدمی کو سورہ الاخلاص سے بہت محبت تھی اور اس محبت کی وجہ سے وہ اس صورت کو ہر نماز کی قرآت کے اختتام پر پڑهتا تها الله تعالى نے اس کی اس صورت سے محبت کی وجہ سے اسے جنت میں داخل کر دیا (ترمذی 2901)

d.o.s.t-11
 

قرآنی سورتوں کے کچھ فضائل !
♦ سورہ فاتحہ قرآن مجید کی سب سے عظیم سورت ہے (بخاری 4474)
♦ ایک حدیث میں سورہ فاتحہ کو ایسا نور کہا گیا ہے جو پہلے کسی کو نہیں عطا کیا گیا (مسلم 817)
♦ جس گھر میں سورہ بقرہ تلاوت کی جاتی ہے شیطان اس گھر سے بھاگ جاتا ہے(ترمذی 2877)
♦ جو ہر نماز کے بعد آیت الکرسی کی تلاوت کرتا ہے اسے جنت میں داخلے سے صرف موت نے روک رکھا ہے (نسائی 30/6)
♦ سوتے وقت آیت الکرسی کی تلاوت کرنے والے پر ساری رات اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک محافظ مقرر رہتا ہے اور ساری رات شیطان اس کے قریب نہیں آسکتا (بخاری 2311)
♦ ایک حدیث میں آیت الکرسی کو قرآن کی سب سے عظیم آیت قرار دیا گیا ہے(مسلم 810)

d.o.s.t-11
 

*۱۲*۔ یاد رکھو! تم ایک دن اللہ کے سامنے اپنے اعمال کی جوابدہی کے لیے حاضر ہونا ہے،خبردار رہو! میرے بعد گمراہ نہ ہو جانا۔
*۱۳*۔ یاد رکھنا! میرے بعد کوئی نبی نہیں آنے والا ، نہ کوئی نیا دین لایا جاےَ گا۔ میری باتیں اچھی طرح سے سمجھ لو۔
*۱۴*۔ میں تمہارے لیے دو چیزیں چھوڑ کے جا رہا ہوں، قرآن اور میری سنت، اگر تم نے ان کی پیروی کی تو کبھی گمراہ نہیں ہو گے۔
*۱۵*۔ سنو! تم لوگ جو موجود ہو، اس بات کو اگلے لوگوں تک پہنچانا۔ اور وہ پھر اگلے لوگوں کو پہنچائیں۔اور یہ ممکن ہے کو بعد والے میری بات کو پہلے والوں سے زیادہ بہتر سمجھ (اور عمل) کر سکیں۔
*پھر آپ نے آسمان کی طرف چہرہ اٹھایا اور کہا*،
*۱٦*۔ اے اللہ! گواہ رہنا، میں نے تیرا پیغام تیرے لوگوں تک پہنچا دیا۔

d.o.s.t-11
 

*۷*۔ تم عورتوں پر حق رکھتے ہو، اور وہ تم پر حق رکھتی ہیں۔ جب وہ اپنے حقوق پورے کر رہی ہیں تم ان کی ساری ذمہ داریاں پوری کرو۔
*۸*۔ عورتوں کے بارے میں نرمی کا رویہ قائم رکھو، کیونکہ وہ تمہاری شراکت دار (پارٹنر) اور بے لوث خدمت گذار رہتی ہیں۔
*۹*۔ کبھی زنا کے قریب بھی مت جانا۔
*۱۰*۔ اے لوگو! میری بات غور سے سنو، صرف اللہ کی عبادت کرو، پانچ فرض نمازیں پوری رکھو، رمضان کے روزے رکھو، اورزکوۃ ادا کرتے رہو۔ اگر استطاعت ہو تو حج کرو۔
*۱۱* ۔زبان کی بنیاد پر, رنگ نسل کی بنیاد پر تعصب میں مت پڑ جانا, کالے کو گورے پر اور گورے کو کالے پر, عربی کو عجمی پر اور عجمی کو عربی پر کوئی فوقیت حاصل نہیں, ہر مسلمان دوسرے مسلمان کا بھائی ہے۔ تم سب اللہ کی نظر میں برابر ہو۔
برتری صرف تقوی کی وجہ سے ہے۔

d.o.s.t-11
 

*۲*۔ اے لوگو! جس طرح یہ آج کا دن، یہ مہینہ اور یہ جگہ عزت و حرمت والے ہیں۔ بالکل اسی طرح دوسرے مسلمانوں کی زندگی، عزت اور مال حرمت والے ہیں۔ (تم اس کو چھیڑ نہیں سکتے )۔
*۳*۔ لوگو کے مال اور امانتیں ان کو واپس کرو،
*۴*۔ کسی کو تنگ نہ کرو، کسی کا نقصان نہ کرو۔ تا کہ تم بھی محفوظ رہو۔
*۵*۔ یاد رکھو، تم نے اللہ سے ملنا ہے، اور اللہ تم سے تمہارے اعمال کی بابت سوال کرے گا۔
*٦*۔ اللہ نے سود کو ختم کر دیا، اس لیے آج سے سارا سود ختم کر دو (معاف کر دو)۔

d.o.s.t-11
 

میدان عرفات میں آخری نبی، نبی رحمت محمد رسول اللہﷺ نے 9 ذی الجہ ، 10 ہجری (7 مارچ 632 عیسوی) کو آخری خطبہ حج دیا تھا۔ آئیے اس خطبے کے اہم نکات کو دہرا لیں، کیونکہ ہمارے نبی نے کہا تھا، میری ان باتوں کو دوسروں تک پہنچائیں۔ حضرت محمد رسول اللہ ﷺ نے فرمایا۔۔
*۱*۔ اے لوگو! سنو، مجھے نہیں لگتا کہ اگلے سال میں تمہارے درمیان موجود ہوں گا۔ میری باتوں کو بہت غور سے سنو، اور ان کو ان لوگوں تک پہنچاؤ جو یہاں نہیں پہنچ سکے۔