Damadam.pk
dou786's posts | Damadam

dou786's posts:

dou786
 

میرے پاس ہی ہے مگر ناجانے کیوں
وہ شخص اب گیا گیا سا لگتا ہے ۔۔۔🌾🌾

dou786
 

آباد مر کے کوچۂ جاناں میں رہ گیا
دی تھی دعا کسی نے کہ جنت میں گھر ملے ۔۔۔۔

dou786
 

اب تیرے شہر سے گزروں تو
گزر جاتا ہوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وا حسرتا !! کہ یار نے کھینچا ستم سے ھاتھ
ھم کو حریصِ لذتِ آزار دیکھ کر
d  : وا حسرتا !! کہ یار نے کھینچا ستم سے ھاتھ ھم کو حریصِ لذتِ آزار دیکھ کر - 
dou786
 

اُن کی محفل سے تصوّر کا تعلّق ہے ہمیں
آنکھ کر لیتے ہیں جب بند، وہیں ہوتے ہیں ۔۔۔

dou786
 

ذات در ذات ہمسفر رہ کر
اجنبی اجنبی کو بهول گیا

dou786
 

کے غم کو عجب نقش گری آتی ہے
پور پور آنکھ کی مانند بھری جاتی ہے
بےتعلق نہ ہمیں جان کہ ہم جانتے ہیں
کتنا کچھ جان کے یہ بےخبری آتی ہے
اِس قدر گوندھنا پڑتی ہے لہو سے مٹی
ہاتھ گُھل جاتے ہیں پھر کوزہ گری آتی ہے
کتنا رکھتے ہیں وہ اس شہرِ خموشاں کا خیال
روز ایک ناؤ گلابــوں سے بھری آتی ہے
زندگی کیسے بسر ہوگی کہ ہم کو "تابش"
صبــر آتا ہے، نہ آشــفتہ ســری آتی ہے

ادھورے خوابوں کے خستہ کاغذ 
سنبھال رکھنا حساب ہوگا.!!
d  🔥 : ادھورے خوابوں کے خستہ کاغذ سنبھال رکھنا حساب ہوگا.!! - 
dou786
 

انا کہتی ہے التجاء کیا کرنی
وہ محبت ہی کیا جو منتوں سے ملے

..🌼..🌼..
d  : ..🌼..🌼.. - 
صبح زنداں میں بھی ہوتی ہوگی 
پھول مقتل میں بھی کھلتے ہوں گے۔
d  : صبح زنداں میں بھی ہوتی ہوگی پھول مقتل میں بھی کھلتے ہوں گے۔ - 
dou786
 

شاعر:اظہر عنایتی
ابھی بچھڑا ہے وہ کچھ روز تو یاد آئے گا
نقش روشن ہے مگر نقش ہے دھندلائے گا
گھر سے کس طرح میں نکلوں کہ یہ مدھم سا چراغ
میں نہیں ہوں گا تو تنہائی میں بجھ جائے گا
اب مرے بعد کوئی سر بھی نہیں ہو گا طلوع
اب کسی سمت سے پتھر بھی نہیں آئے گا
میری قسمت تو یہی ہے کہ بھٹکنا ہے مجھے
راستے تو مرے ہم راہ کدھر جائے گا
اپنے ذہنوں میں رچا لیجیے اس دور کا رنگ
کوئی تصویر بنے گی تو یہ کام آئے گا
اتنے دن ہو گئے بچھڑے ہوئے اس سے اظہرؔ
مل بھی جائے گا تو پہچان نہیں پائے گا

dou786
 

دوسرے رنگ نظر ہی نہیں آتے مجھ کو
زرد ایسا ہوں کہ ہر چیز ہری لگتی ہے
ایک ہی عمر ہے دونوں کی مگر دیکھنے میں
میری تنہائی ذرا مجھ سے بڑی لگتی ہے۔
مےنوش

کٹ تو گیا ہے کیسے کٹا یہ نہ پوچھئے 
یارو سفر حیات کا آسان تو نہ تھا
تھیں جن کے دم سے رونقیں شہروں میں جا بسے 
ورنہ ہمارا گاؤں یوں ویران تو نہ تھا
d  : کٹ تو گیا ہے کیسے کٹا یہ نہ پوچھئے یارو سفر حیات کا آسان تو نہ تھا تھیں - 
dou786
 

ذات در ذات ہمسفر رہ کر
اجنبی اجنبی کو بهول گیا

... ....
d  : ... .... - 
dou786
 

یار کے غم کو عجب نقش گری آتی ہے
پور پور آنکھ کی مانند بھری جاتی ہے
بےتعلق نہ ہمیں جان کہ ہم جانتے ہیں
کتنا کچھ جان کے یہ بےخبری آتی ہے
اِس قدر گوندھنا پڑتی ہے لہو سے مٹی
ہاتھ گُھل جاتے ہیں پھر کوزہ گری آتی ہے
کتنا رکھتے ہیں وہ اس شہرِ خموشاں کا خیال
روز ایک ناؤ گلابــوں سے بھری آتی ہے
زندگی کیسے بسر ہوگی کہ ہم کو "تابش"
صبــر آتا ہے، نہ آشــفتہ ســری آتی ہے

🍁🍁🌺🌺🌼🌼🌹🌹🌺🌺
d  : 🍁🍁🌺🌺🌼🌼🌹🌹🌺🌺 - 
dou786
 

یہ شیشے یہ سپنے یہ رشتے یہ دھاگے"
یہ شیشے یہ سپنے یہ رشتے یہ دھاگے
کسے کیا خبر ہے کہاں ٹوٹ جائیں
محبت کے دریا میں تنکے وفا کے
نہ جانے یہ کس موڑ پر ڈوب جائیں
عجب دل کی بستی عجب دل کی وادی
ہر اک موڑ موسم نئی خواہشوں کا
لگائے ہیں ہم نے بھی سپنوں کے پودے
مگر کیا بھروسہ یہاں بارشوں کا
مرادوں کی منزل کے سپنوں میں کھوئے
محبت کی راہوں پہ ہم چل پڑے تھے
ذرا دور چل کے جب آنکھیں کھلیں تو
کڑی دھوپ میں ہم اکیلے کھڑے تھے
جنہیں دل سے چاہا جنہیں دل سے پوجا
نظر آرہے ہیں وہی اجنبی سے
روایت ہے شاید یہ صدیوں پرانی
شکایت نہیں ہے کوئی زندگی سے

... ....
d  : ... .... -