"شیطانی مشاغل____!!'' علامہ بدرالدین بن شبلی اپنی مشہور کتاب "آکام المرجان فی احکام الجان" میں نقل کرتے ہیں کہ شیطان لعین کے انسان کو نقصان پہنچانے کے ٦ درجات ہیں: (۱) پہلے مرحلہ میں وہ انسان کو کفر وشرک میں ملوث کرنے پر محنت کرتا ہے، اگر اس میں اُسے کامیابی مل جائے تو پھر اس آدمی پر اُسے مزید کسی محنت کی ضرورت باقی نہیں رہتی، کیونکہ کفر و شرک سے بڑھ کر کوئی نقصان کی بات نہیں ہے۔ (۲) اگر آدمی (بفضل خداوندی) کفر و شرک پر راضی نہ ہو، تو دوسرے مرحلہ میں شیطان لعین اُسے بدعات میں مبتلا کردیتا ہے۔ حضرت سفیان ثوری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ شیطان کو فسق و فجور اور معصیت کے مقابلہ میں بدعت زیادہ پسند ہے؛ اس لئے کہ دیگر گناہوں سے تو آدمی کو توبہ کی توفیق ہوجاتی ہے، مگر بدعتی کو توبہ کی توفیق نہیں ہوتی (
*مسلمان خواتین کے بارے میں کہی گئی سب سے خوبصورت بات* جب وہ پیدا ہوتی ہے تو اپنے باپ کی جنت کی کنجی ہوتی ہے، جب وہ شادی کرتی ہے تو وہ اپنے شوہر کا آدھا دین ہوتی ہے اور جب وہ اولاد جنم دیتی ہے تو اس کے قدموں کے نیچے جنت ہوتی ہے 🫀🫶🏻
*" مجھے تعجب ہے ان لوگوں پر جو بیماری کے ڈر سے کھانے سے پرہیز کرتے ہیں، اور جہنم کے ڈر سے گناہوں سے پرہیز نہیں کرتے."* ابن شبرمة رحمه اللّٰه تعالیٰ - سير أعلام النبلاء 6/348
*اصلاحی اقوال* *ہر انسان ایک چلتی پھرتی کتاب ہوتا ہے، بس ہم پڑھنے کی زحمت نہیں کرتے، کیونکہ ہم سمجھتے ہیں* *کہ علم صرف کتابوں سے حاصل کیا جاتا ہے..! حالانکہ زندگی گزارنے کے اصل اسباق تو ہمیں انسانوں اور اُن کے رویوں سے ہی ملتے ہیں، اور بعض سبق تو ایسے ملتے ہیں کہ ساری ڈگریاں دھری کی دھری رہ جاتی ہیں...!!*
*گناہوں کی حالت میں عبادت کی لذت نہیں ملتی* جسم تکلیفوں سے بیمار پڑجاتا ہے اور دل گناہوں سے، جس طرح بیماری کی حالت میں جسم کو کھانے پینے کی لذت محسوس نہیں ہوتی، اسی طرح گناہوں کی حالت میں دل کو عبادت کی لذت نہیں ملتی