خُدا تمہیں ایسے نابینا سے محفوظ رکھے جو دنیا دیکھ سکتا ہو مگر تمہاری آنکھوں کی بُجھتی شمعیں اُسے دکھائی نا دیں۔ خدا تمہیں ایسے بہرے سے محفوظ رکھے جس کے پاس سماعت ہو مگر تمہارے دل کے ٹوٹنے کی آواز اس تک نہ پہنچے۔ ایسے گونگے سے محفوظ رکھے جس کے پاس قوتِ گویائی ہو مگر وہ تمہاری روح کی زبان بولنے اور سمجھنے سے قاصر ہو۔ خدا تمہیں ایسے قدردانوں سے محفوظ رکھے جنہیں مادی چیزوں کی اہمیت معلوم ہو مگر وہ تمہارے قیمتی دل کی قدر نا کر سکیں" آمین اللّھمّ آمین 🤍
کسی کو دے کے دل کوئی نوا سنجِ فغاں کیوں ہو نہ ہو جب دل ہی سینے میں تو پھر منہ میں زباں کیوں ہو وہ اپنی خو نہ چھوڑیں گے ہم اپنی وضع کیوں چھوڑیں سبک سر بن کے کیا پوچھیں کہ ہم سے سر گراں کیوں ہو کِیا غم خوار نے رسوا، لگے آگ اس محبّت کو نہ لاوے تاب جو غم کی، وہ میرا راز داں کیوں ہو وفا کیسی کہاں کا عشق جب سر پھوڑنا ٹھہرا تو پھر اے سنگ دل تیرا ہی سنگِ آستاں کیوں ہو قفس میں مجھ سے رودادِ چمن کہتے نہ ڈر ہمدم گری ہے جس پہ کل بجلی وہ میرا آشیاں کیوں ہو یہ کہہ سکتے ہو "ہم دل میں نہیں ہیں" پر یہ بتلاؤ کہ جب دل میں تمہیں تم ہو تو آنکھوں سے نہاں کیوں ہو غلط ہے جذبِ دل کا شکوہ دیکھو جرم کس کا ہے نہ کھینچو گر تم اپنے کو، کشاکش درمیاں کیوں ہو یہ فتنہ آدمی کی خانہ ویرانی کو کیا کم ہے ہوئے تم دوست جس کے، دشمن اس کا آسماں کیوں ہو
زلفیں بھی سنور جاتیں،چہرہ بھی سنور آتا گر ہم کو قرینے سے کہنے کا ہنر آتا صحرا میں چلے جاتے،آندھی سے بھڑک اٹھتے پانی میں اترتے تو پانی میں بھنور آتا دروازہ کھلا رکھتے،راہیں بھی وفا کرتیں تب باد صبا آتی،تب رشک قمر آتا رستے کے مسافر بھی کچھ ذوق وفا رکھتے پھر ہم بھی سفر کرتے،خوش ہم کو سفر آتا ہم تشنہ نصیبوں کا بس ایک ترانا تھا وہ بار دگر آتا، وہ بار دگر آتا اک حسرت ناسفتہ نادر نے بھی پالی تھی حسرت بھی مہک اٹھتی،وہ شخص اگر آتا نادر گوہلوی
خوش رہو، سب کے ساتھ رہو… مگر حسد مت کرو۔ کسی کی چمک کم کرنے سے اپنی روشنی نہیں بڑھتی۔ “جو آنکھیں لوگوں کی خوشی برداشت نہیں کرتیں… وہ سب سے پہلے اپنے دل کو بیمار کرتی ہیں۔
دنیا میں سب سے قیمتی وہ انسان ہے جس کی موجودگی دوسروں کے دل کو سکون دے، جس کے لفظوں میں حکمت ہو، اور جس کے رویے میں محبت۔ اصل کامیابی یہی ہے کہ ہم ایسے بن جائیں کہ لوگ ہم سے خوف نہیں، سکون محسوس کریں۔ آئیے خود سے پوچھیں: کیا ہماری وجہ سے کسی کا دل ہلکا ہوتا ہے؟ کیا ہماری باتوں میں نرمی اور خیرخواہی ہے؟ اللہ ہمیں وہ انسان بنائے جو دوسروں کے لیے رحمت، راحت اور محبت کا سبب ہو۔ 🌷
اگر کوٸ ایسا شخص جو آپ کے لائق نہیں تھا، آپ کا ماضی چرا چکا ہے تو پھر آپ کیوں اسے اجازت دیتے ہیں کہ وہ آپ کا حال بھی چرا لے، صرف اس لیے کہ وہ اب بھی آپ کے خیالات میں بسا ہوا ہے؟ یاد رکھیے، حال آپ کا وقت ہے، آپ کا حق ہے۔ اسے اپنی ذات میں، اپنے سنورنے اور بڑھنے میں لگائیے۔ ماضی کے انسان کے پیچھے یہ سوچتے ہوئے وقت ضائع نہ کیجیے کہ وہ کہاں گیا؟ کیا کر رہا ہے؟ کیوں چلا گیا؟ یقین جانئے اب یہی لمحہ، سب سے قیمتی ہے۔ اپنی زندگی کے پہیوں کو حال کی سمت گھمائیے تاکہ ماضی کا جالا خود بخود بکھر جائے۔❤️🩹