Jihen Mn Pasand Hon Wo Apna Hath Uncha kren
Or Jinhen Mn Pasand Nhi Wo Apna Mayaar Buland Kren😉🙃
دل چاہتا ہے لکھوں کچھ اس قدر گہرا کہ پڑھ تو سب ہی پائیں
مگر سمجھو صرف تم..!
چاہت میں کیا دنیا داری، عشق میں کیسی مجبوری
لوگوں کا کیا، سمجھانے دو، ان کی اپنی مجبوری
میں نے دل کی بات رکھی اور تونے دنیا والوں کی
میری عرض بھی مجبوری تھی ان کا حکم بھی مجبوری
روک سکو تو پہلی بارش کی بوندوں کو تم روکو
کچی مٹی تو مہکے گی، ہے مٹی کی مجبوری
ذات کدے میں پہروں باتیں اور ملیں تو مہربلب
جبرِ وقت نے بخشی ہم کو اب کے کیسی مجبوری
جب تک ہنستا گاتا موسم اپنا ہے، سب اپنے ہیں
وقت پڑے تو یاد آ جاتی ہے مصنوعی مجبوری
مدت گزری اک وعدے پر آج بھی قائم ہیں محسن
ہم نے ساری عمر نبھائی اپنی پہلی مجبوری
محسن بھوپالی
ڈسنے لگے ہیں خواب مگر کس سے بولئے
میں جانتی تھی پال رہی ہوں سپولئے
بس یہ ہوا کہ اس نے تکلف سے بات کی
اور ہم نے روتے روتے دوپٹے بھگولئے
پلکوں پہ کچی نیند کا رس پھیلتا ہو جب
ایسے میں آنکھ دھوپ کے رخ کیسے کھولئے
تیری برہنہ پائی کے دکھ بانٹتے ہوئے
ہم نے خود اپنے پاوں میں کانٹے چبھو لئے
میں تیرا نام لے کے تذبذب میں پڑ گئی
سب لوگ اپنے اپنے عزیزوں کو رو لئے
تصویر جب نئی ہے، نیا کینوس بھی ہے
پھر طشتری میں رنگ پرانے نہ گھولئے
ایک لمحے کی توجہ نہیں حاصل اُس کی
اور یہ دل کہ اُسے حد سے سوا چاہتا ہے
ریت ہی ریت ہے اس دل میں مسافر میرے
اور یہ صحرا ترانقشِ کفِ پا چاہتا ہے
یہی خاموشی کئی رنگ میں ظاہر ہوگی
اور کچھ روز کہ وہ شوخ کھلا چاہتا ہے
رات کو مان لیا دل نے مقدر لیکن
رات کے ہاتھ پہ اب کوئی دیا چاہتا ہے
تیرے پیمانے میں گردش نہیں باقی ساقی
اور تری بزم سے اب کوئی اٹھا چاہتا ہے
بہت آرام کرنا چاہتی ہوں
یہی اک کام کرنا چاہتی ہوں
شعورِ آگہی بھی المیہ ہے
اسے نیلام کرنا چاہتی ہوں
میں اپنی عمر کے سارے اثاثے
تمہارے نام کرنا چاہتی ہوں
تمہارے خیمۂ خوشبو میں رہ کر
میں صبح و شام کرنا چاہتی ہوں
چراغوں سے ہوا کی دشمنی ہے
اسے ناکام کرنا چاہتی ہوں
سرِ طاقِ جاں نہ چراغ ہے ، پسِ بامِ شب نہ سحر کوئی
عجب ایک عرصہِ درد ہے ، نہ گمان ہے نہ خبر کوئی
نہیں اب تو کوئی ملال بھی ، کسی واپسی کا خیال بھی
غمِ بے کسی نے مٹادیا مرے دل میں تھا بھی اگر کوئی
تجھے کیا خبر ہے کہ رات بھر تجھے دیکھ پانے کو اِک نظر
رہا ساتھ چاند کے منتظر تری کھڑکیوں سے اُدھر کوئی
سرِ شاخِ جاں ترے نام کا عجب ایک تازہ گلاب تھا
جسے آندھیوں سے خطر نہ تھا جسے تھا خزاں کا نہ ڈر کوئی
تری بے رُخی کے دیار میں، گھنی تیرگی کے حصار میں
جلے کس طرح سے چراغِ جاں , کرے کس طرف کو سفر کوئی
کٹے وقت چاہے عذاب میں، کِسی خواب میں یا سراب میں
جو نظر سے دُور نکل گیا ، اُسے یاد کرتا ہے ہر کوئی
سرِ بزم جتنے چراغ تھے وہ تمام رمز شناس تھے
تری چشمِ خوش کے لحاظ سے نہیں بولتا تھا مگر کوئی
( امجد اسلام امجد
اتنا تو بتا جاؤ خفا ہونے سے پہلے
وہ کیا کریں جو تم سے خفا ہو نہیں سکتے
آپ عارضی طور پر مسدود ہیں
ہے ایسا لگتا کہ آپ بہت زیادہ عجلت کا مظاہرہ کرکے اس ایپ کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔ آپ کو اسے استعمال کرنے سے عارضی
طور پر مسدود کر دیا گیا ہے۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ یہ ہمارے کمیونٹی کے معیارات کے خلاف نہیں
ہے تو ہمیں بتائیں۔
ٹھیک ہے
🤔🤔🤔
ایک ہی شخص تھا جو سمجھتا تھا مجھے
😶پھر یوں ہوا کہ وہ بھی سمجھدار ہوگیا
Andhe nikalte hain mere chehre mai nuqs,
Behro’n ko gila hai ke galat bolta hoon mai...
Tootay huay kaanch ki tarah chakna choor ho gaya hun mai
Kisi ko lag na jaun isi liye sab se door ho gaya hun mai!!
Yaani tum nazar andaaz karo hamesha
Aur hum intezaar karen musals!
‘ کوئی کہتا ہے لڑکیاں خلا ء اور چاند تک پہنچ رہی ہیں‘ کوئی کہتا ہے وہ کورٹ ‘ ہسپتال ‘ فوج ‘ ہر میدان کو فتح کر رہی ہیں۔ اب میں سوچتی ہوں کہ کتنا اچھا ہو اگر لڑکیاں اپنے گھروں کے کونوں کھدروں تک بھی پہنچ جائیں۔ اگلے گھر جانے کے لئے نہیں‘ دوسروں سے تعریف سننے کے لئے بھی نہیں۔ بلکہ اس لئے کہ الله خوبصورت ہے اور خوبصورتی کو پسند کرتا ہے۔ اس لئے کہ صفائی کے بغیر ایمان آدھا ادھورا ہوتا ہے، اور اس لئے کہ فرشتے صاف جگہوں پہ آتے ہیں۔ جب ہمارے گھر اندر سے اتنے گندے ہوں گے ‘ الماریوں کے اندر دنیا جہاں کا گند سڑ رہا ہو گا‘ ڈسٹ بن کچرے سے ابل رہے ہوں گے‘ تو کیا فرشتے ہمارے گھروں میں آنا پسند کریں گے؟‘
زندگی تلاش کا نام ہے۔۔۔ کچھ لوگ گھونگے چننے کی آرزو میں ساحل پر جاتے ہیں اور کچھ خود کی تلاش میں صبح کے وقت عین آفتاب سے پہلے خود سی ملاقات کی خاطر دور دراز کا سفر کرتے ہیں کچھ کو سوئی ہوئی ریت پر ہر طرف موتی بکھرے ہوئے ملتے ہیں اور کچھ کے ہاتھ میں گزرے وقت کے سوا کچھ بھی نہیں رہتا۔۔۔میں نے تمام عمر ان اسرارِ و رموز کو جاننے میں گزار دی
زندگی اور سمندر بڑے پر اسرار ہیں، وہ انسان کی خواہشوں کے تابع ہرگز نہیں ہیں!
خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں ❤️
❣️🤲🏻 🌙۔
*درخت پر اوقات سے زیادہ پھل لگ جائیں تو اس کی ڈالیاں ٹوٹنا شروع ہو جاتی ہیں انسان کو اوقات سے زیادہ مل جائے تو وہ رشتوں کو توڑنا شروع کر دیتا ہے انجام آہستہ آہستہ درخت اپنے پھل سے محروم ہو جاتا ہے*
*❣
اگر تم الله سے کوئی وعدہ کر لیتے ہو اورمقررہ گھڑی کے قریب آنے پہ تمہارا دل کمزور پڑنے لگ جائے ‘تب بھی اس وعدے کو نبھانے کی کوشش کیا کرو۔ ﺍﻟﻠﻪ کو تم سے کوئی چیز چھین لینا مقصود نہیں ہے ‘ وہ صرف تمہیں کھو دینے کے خوف اور پالینے کے لالچ سے آزاد کر کے ایک مضبوط انسان بنانا چاہتا ہے۔ ہم اپنے وعدوں کو جتنا زیادہ نبھائیں گے ‘ اتنے ہی مضبوط بنیں گے ۔اور آخر میں الله خود ہی کوئی راہ نکال کے ہمیں ہماری محبوب شے لوٹادے گا
# **منفی لوگ منفی لوگوں کو اٹریکٹ کرتے ہیں۔اور مثبت لوگ مثبت لوگوں کو۔
جب میں ایک کمزوراور منفی انسان نہیں رہوں گی‘ اپنی خامیوں پہ کام کروں گی تو میرے دائرے میں صرف مثبت لوگ شامل ہو سکیں گے۔یہ میں خود سے نہیں کہہ رہی۔ یہ سائیکولوجی کہتی ہے۔انسان جیسا ہوتا ہے‘ وہ ویسے ہی لوگوں کو اٹریکٹ کرتا ہے۔**
# **میں انمول**
الله ہے کہ بھیجتا ہے ہوائیں کہ ابھارتی ہیں بادل پھر اُسے پھیلا دیتا ہے آسمان میں جیساچاہے اور اسے پارہ پارہ کرتا ہے تو تو دیکھے کہ اس کے بیچ میں سے مینہ نکل رہا ہے پھر جب اُسے پہنچاتاہے اپنے بندوں میں جس کی طرف چاہے جبھی وہ خوشیاں مناتے ہیں ۔ اگرچہ اس کے اُتارنے سے پہلے آس توڑے ہوئے تھے۔
( سورہ الروم ۔ آیت 48-49)
ترجمہ کنزالایمان
Waqt kbi apna hota he kbi gheron ka
Pr waqt jb bdalta he to na koi apna rehta he na koi gher
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain