اجازت ہو تو میں تصدیق کر لوں تیری زلفوں سے ,
سنا ہے زندگی اک خوبصورت دام ہے ساقی
اجازت ہو تو میں تصدیق کر لوں تیری زلفوں سے ,
سنا ہے زندگی اک خوبصورت دام ہے ساقی
زلفیں سینہ ناف کمر
,
ایک ندی میں کتنے بھنور
ایک گزرے ہوئے لمحے میں پڑا ہوں کب سے "
زندگی رکھ کے مُجھے بھُول گئی ہو جیسے
آپ کی نازک کمر پر بوجھ پڑتا ہے بہت ,
بڑھ چلے ہیں حد سے گیسو کچھ انہیں کم کیجئے
پھر مری آنکھ ہو گئی نمناک "
پھر کسی نے مزاج پوچھا ہے
سرک کر آ گئیں زلفیں جو ان مخمور آنکھوں تک ,
میں یہ سمجھا کہ مے خانے پہ بدلی چھائی جاتی ہے
سرک کر آ گئیں زلفیں جو ان مخمور آنکھوں تک ,
میں یہ سمجھا کہ مے خانے پہ بدلی چھائی جاتی ہے
آپ کی نازک کمر پر بوجھ پڑتا ہے بہت ,
بڑھ چلے ہیں حد سے گیسو کچھ انہیں کم کیجئے
پھر تری یاد آ گئی جھٹ سے
"ھم تجھے بھُولنے ہی والے تھے
(فاخرہ بتول)
میں نے جینا سیکھ لیا ہے
اب میں سچے لہجے میں
جھوٹی باتیں کرتا ہوں
مجھے ملا کے گہرے پانیوں کی ریت میں وہ "
ہواکی گرد سے اب میرا پتہ پوچھتا ہے
ٹوٹ جانے کی بھی __ آواز نہیں کی پیدا "
ورنہ کس زعم سے بکھرا تھا بکھرنے والا
تیری آنکھوں کا کچھ قصور نہیں "
ہاں مجھی کو خراب ہونا تھا
دشمنی لاکھ سہی ختم نہ کیجے رشتہ "
"
دل ملے یا نہ ملے ہاتھ ملاتے رہئے
” کوئی ویرانی سی ویرانی ہے "
دشت کو دیکھ کے گھر یاد آیا
” کوئی ویرانی سی ویرانی ہے "
دشت کو دیکھ کے گھر یاد آیا
”پہلے تو ترک تعلق کی وبا پھیلے گی::پھر محبت کا بھی انکار کیا جائے گا“
ہمارے دل کے اک گوشے میں... اب بھی...!!!
تمہاری آرزو رکھی ہوئ ہے!!!!
زبان کو بے طلب رکھا ہوا ہے....!!!
انا کی آبرو رکھی ہوئ ہے!!!! 💔💔
تم ناحق ناراض ھُوئے ، ورنہ مئے خانے کا پتہ ھم نے "
ھر اُس شخص سے پُوچھا ، جس کے نین نشیلے تھے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain