خــــریــد کــر جو پــرندے اُڑائے جاتے ہیں,
ہمارے شہر میں کثرت سے پائے جاتے ہیں
میں دیکھ آئی ہوں اِک ایسا کارخـــانہ جہاں,
چـــراغ توڑ کـے سُــــورج بنائے جاتے ہیں
یہ کون لوگ ہیں پہلے کبھی نہيں دیکھے,
جو کھیــنچ تان کے منظر پہ لائے جاتے ہیں
میں اِس لیے بھی سَــمُندر سے خوف کھاتی ہوں,
مجھـے نصـــاب میں دریـا پڑھائے جاتے ہیں
کہیں مِلیں گے تو پھر تم بھی جان جاؤ گے,
ہـم ایسـے ہیـں نہيـں ' جیسـے بتائے جاتے ہیں
👑
یوں ہی بے سبّب نہ پھرا کرو، کوئ شام گھر بھی رہا کرو
وہ غزل کی سچی کتاب ہے، اُسے چپکے چپکے پڑھا کرو
کوئ ہاتھ بھی نہ ملائے گا، جو گلے مِلو گے تپاک سے
یہ نئے مزاج کا شہر ہے، ذرا فاصلے سے ملا کرو
ابھی راہ میں کئ موڑ ہیں، کوئ آئے گا کوئ جائے گا
تمھیں جس نے دل سے بھُلا دیا اسے بھُولنے کی دُعا کرو
مجھے اشتہار سی لگتی ہیں، یہ محبّتوں کی کہانیاں
جو کہا نہیں وہ سُنا کرو، جو سُنا نہیں وہ کہا کرو
کبھی حسن ِ پردہ نشیں بھی ہو ذرا عاشقانہ لباس میں
جو میں بن سنور کے کہیں چلوں، میرے ساتھ تم بھی چلا کرو
یہ خِزاں کی زَرد سی شام میں، جو اُداس پیڑ کے پاس ہے
یہ تمہارے گھر کی بہار ہے، اسے آنسؤوں سے ہرا کرو
نہیں بے حجاب وہ چاند سا، کہ نظر کا کوئ اثر نہیں
اُسے اتنی گرمی ِ شوق سے بڑی دیر تک نہ تکا کرو ..
موت کا ایک دن معین ھے
نیند کیوں رات بھر نہیں آتی🌚

پوچھا گیا جنت کے بارے میں کچھ ایسا بتایں کے شوق پیدا ہو
فرمایا گیا وہاں حضور صلی اللہ علیہ وسلم ہونگے❤🥀




نہ جواب دے نہ سوال کر💓
مجھے چھوڑ دے میرے حال پر💓
تجھے کیا ملے گا تو ہی بتا💓
مجھے یوں الجھنوں میں ڈال کر۔💕


تیرے "غرور" کی بساط________ میرے سامنے بس یہ ہے
میں تیرے جیسے، سینکڑوں غلام________ کرکے چھوڑ دوں





کچھ خود بھی تھے افسردہ سے
کچھ لوگ بھی ہم سے روٹھ گئے
کچھ خود بھی زخم کے عادی تھے
کچھ شیشے ہاتھ سے ٹوٹ گئے
کچھ خود بھی تھے حساس بہت
کچھ اپنے مقدر روٹھ گئے
کچھ خود بھی اتنے محتاط نہ تھے
کچھ لوگ بھی ہم کو لوٹ گئے
کچھ تلخ حقیقتیں تھیں اتنی
کچھ خواب ہی سارے ٹوٹ گئے

submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain