خود ہی آزاد کر دیا وہ پرندہ
جس میں قید تھی جان میری
💔💔
کہ میری گردشوں کے وہ دن نہیں😣 مھجے یاد🤔 انکی جفا نہیں
کبھی مل👫 گئے تو خوشی😁 ہوئی جو نہ ملے تو گلا نہیں 🙃
وہی سورشیں🤕 وہی رنجشیں🤕 وہی درد غم💔 وہی سوز دل💔
کیا یہ زندگی ہے تو کیا کہوں کہ کوئی اس سے بڑھ کر سزا نہیں 🤕
وہی اپنی طرز وفا ❤رہی وہی انکی مشق جفا 💔رہی
وہ ستم💔 بھی کرتے ہیں اس طرح کہ جیسے میرا😿 کوئی خدا نہیں
میں اسے پا👫 کہ بھی نہ پا سکا یہ میرے نصیب😿 کی بات تھی
وہ لاکھ مجھ سے جدا 👤رہے میرے دل❤ سے پھر بھی جدا نہیں 💑
کبھی ہم میں تم میں بھی چاہ تھی
کبھی ہم میں تم میں بھی راہ تھی
کبھی ہم بھی تم بھی تھے آشنا
تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
زبردستی کی نزدیکیوں سے
سکون کی دوریاں بہتر ہیں
😌😌
تم میرا اعتبار تو کرو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ کہہ کے میرا اعتبار توڑا اس نے
اک تلخ حقیقت کافی ہوتی ہے
برسوں کی چاہت مٹانے کو۔۔۔۔۔۔
چار سانسوں کا کھیل ہے سارا
لوگ زندگی کہتے ہیں جسے۔۔۔۔
شروع میں بہت پیارا لگتا ہے عشق
!جیسے معصوم سا کھوتی کا بچہ۔۔۔۔
ہم سے نہ ہوگی وقت کی غلامی۔۔
ہم جب بھی آئے گے اپنا وقت ساتھ لائیں گے💯
میں شکر ہر ویلے کراں اس ساقی دا
جس دا ہے مے خانہ
عشق محبت پیار تے جام دا اے نظرانہ
آو اک سجدہ کریں عالم مدہوشی میں
لوگ کہتے ہیں ساغر کو خدا یاد نہیں
سبھی کچھ میسر ہے زمانے میں
نہیں میسر تو ہمیں سکوں جانا
تیری آرزو بہت ہے مگر تیرا انتظار کم ہے
یہی وہ حادثہ ہے جس پر میرا اختیار کم ہے
ہم آنکھ سے آنکھ ملانے کے عادی ہیں
ہم سے نظر جھکانے کی توقع نہ کیجیے
✌✌✌😎😎
اسکی سنجیدگی بتاتی ہے مرشد
اسے ہنسنے کا شوق تھا پہلے۔۔۔۔
اب شروع ہوا ہے مکافات عمل
میں سوتی ہوں اور وہ جاگتا ہے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain