دیکھ کر مجھے کیوں تم دیکھتے نہیں
تر آنکھیں
ہم۔کہاں کے سچے تھے
لوگ کم اور روگ زیادہ ہیں
zada TU umeed mat rkh .....
جانے وہ کیسے لوگ تھے جن کے پیار کو پیار ملا
ہم نے تو جب کلیاں مانگی کانٹوں کا ہار ملا
عورت اتنے جلدی بدگماں نہیں ہوتی ، جس شخص کے دل کے دروازے پر ایک بار بیٹھ جاتی ہے تو بڑی مشکل سے ہی اُٹھتی ہے وہاں سے ۔۔۔نچوڑ
چند روز اور سہی
اپنی کہانی کسے سناؤں
محبت ہمیشہ ہوتی ہے ، کسی شخص کے ہونے نہ ہونے سے محبت کو فرق نہیں پڑتا
پتہ ہے یہ جاتا سال میرے دکھوں کا مداوا کرکے جا رہا ہے، میرے ہر لمحے کی اداسی کو ایک لمحے کی خوشی میں سمیٹ کر جا رہا ہے اپنے پورے 365 دنوں کو آخری لمحات میں سجا کر جا رہا ہے ۔۔۔۔تمہارے نام کی اک نوٹیفکیشن دے کر مجھے خرید کر جا رہا ہے اب بھلے وہ میرا وہم تھا یا حقیقت تم جانو تمہاری انگلیوں کے پوری وقت اور خدا
چپ ہی رہتے ہیں
اک ستم اور سہی
غم دل کو کھا رہا ہے دل غم کو کھا رہا ہے
میں بھی کوئی گل ہوں کہ خاموش رہوں
زخم پہ زخم کھا کے جی
دستک
اک طرف تم ہو۔۔۔۔۔
ہاں دوسری طرف بھی تم
زرد پتوں پر
ننگے پیر
سوکھے پتوں کی
خاموشی کو چیرتی آواز
ہوا میں اڑتی پتنگ
کی کٹی ڈور
ننگے پاؤں کھانے کے واسطے
کسی فقیر کی دوڑ
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain