"نسل انسانی کہ ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ یہ حائل ہے کہ لوگ قابل اور ذہین ترین شخص کی بات کو نہیں مانتے بلکہ سب سے زیادہ اونچی آواز میں بولنے والے کی بات کو مانتے ہیں۔🔥
ہفتے میں ایک بار ضرور کسی غریب کو اچھا کھانا کھلاؤ اور اپنے مال کا کچھ حصہ اللّٰه کی راہ میں دے کر اللّٰه سے تجارت شروع کر دو رزق اتنا بڑھ جاۓ گا کہ سنبھالا نہیں جاۓ گا !! ~ مولانا جلال الدین رومی
امام ابو حنیفہ جیل میں ڈالے گئے۔۔۔! امام احمد حنبل جیل میں ڈالے گئے۔۔۔! امام شافعی جیل میں ڈالے گئے۔۔! امام مالک جیل میں ڈالے گئے۔۔۔! اور شیخ الاسلام ابن تیمیہ کو قید کیا گیا۔۔۔! امام العز بن عبد السلام جیل میں ڈالے گئے۔۔۔! مسلمانوں کے بیش تر امام اور علما قید ہوئے۔ کیوں کہ وہ حکمرانوں اور سلاطین کو راضی کرنے کے لیے کلمۂ حق سے دست بردار نہیں ہوئے۔۔۔۔! اگر آپ اہلِ حق کو تلاش کرنا چاہتے ہیں تو ہر گز دھوکا نہ کھائیں علمائےسلاطین سے جن پر دن رات کیمروں کا فوکس ہوتا ہے۔ جو کفار کے وحشیانہ مظالم کے جواب میں رواداری کا درس دیتے ہیں۔ جو حکمرانوں کے کفر اور بے دینی نافذ کرنے کے باوجود ان کو ولی الامر کا درجہ دیتے ہیں۔ آج بھی ہزاروں اہلِ حق علما جیلوں میں قید ہیں۔ ان کا موقف جانیں۔ ان کے بیانات سننے اور سمجھنے کی کوشش کریں۔
••"میں نے صرف قبرستانوں اور ہسپتالوں کی دہلیز پر سچی محبت کی جھلکیاں دیکھی ہیں ہم وہ لوگ ہیں، جو فراق اور جدائی کے بعد اپنی محبت سے آشنا ہوتے ہیں."•• ➖ فیوڈور دوستوفسکی
ایک چڑیا اور چڑا شاخ پر بیٹھے تھے دُور سے ایک انسان آتا دیکھائی دیا۔ چڑیا نے چڑے سے کہا کہ اُڑ جاتے ہیں یہ ھمیں مار دے گا۔ چڑا کہنے لگا کہ پیاری چڑیا دیکھو ذرا اسکی دستار پہناؤا شکل سے شرافت ٹپک رھی ھے یہ ھمیں کیوں مارے گا۔۔۔۔۔۔۔۔ جب وہ قریب پہنچا تو اس نے تیر کمان نکالی اور چڑا مار دیا ۔۔۔۔چڑیا فریاد لے کر بادشاہ وقت کے پاس حاضر ھو گئی۔ شکاری کو طلب کیا گیا۔ شکاری نے اپنا جرم قبول کر لیا۔ بادشاہ نے چڑیا کو سزا کا اختیار دیا کہ جو چایے سزا دے۔ چڑیا نے کہا کہ اسکو بول دیا جاۓ کہ۔۔۔۔۔۔!! اگر یہ شکاری ھے تو لباس شکاریوں والا پہنے۔ شرافت کا لبادہ اتار دے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔🐦
اندازہ کریں کہ اسلام کے قلعے اور اخلاقیات کے چیمپئین دیس میں کس لیول کے چور اور اس پہ سینہ زور ہیں یہ دو پینٹنگز گھوٹکی سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان سیفی سومرو نے بنائیں اور 2017 میں کراچی کی اک ایگزیبیشن میں ڈسپلے کیں، سیفی کے مطابق اس کو ایگزیبیشن کے بعد انتظامیہ نے بتایا گیا کہ یہ دونوں تصویریں گم ہوچکی ہیں لہٰذا ہم معذرت کرتے ہیں، سیفی چپ چاپ گھر آگیا اب 2024 میں اے آر وائی ڈیجیٹل کے ڈرامے "کبھی میں، کبھی تم" کی قسط نمبر 17 میں یہ دونوں تصویریں دکھائی گئی ہیں مطلب 2017 میں سیفی سومرو کی یہ دونوں پینٹنگز گم نہیں ہوئی تھیں بلکہ انکو بیچ دیا گیا تھا، اور تخلیق کار ایک ٹیڈی پیسہ ادا کیے بغیر نہایت معذرت خواہانہ انداز میں چونا لگایا گیا چوکیدار سے اوپر تک۔۔۔ جس کا جہاں بس چلتا ہے دوسرے کی جڑیں کاٹنے میں پوری لگن سے مگن ہے🔥
فیسبک نیک لوگوں کی دنیا۔ فیسبک پہ بُرا ہے ہی کوئی نہیـں۔ سب اچھے ہیں ایک سے بڑھ کر ایک اچھا۔ کسی سے بھی بات کر لو سب فرشتہ صفت۔پڑھے لکھے فلاسفر ہی ملیں گے فیسبک پہ شرح خواندگی 101% ہے۔ اگر رئیل لائف میں دیکھ لیں تو جہالت ہی جہالت نظر آتی ہے۔ فیسبک ظاہری طور پہ فرشتوں کی دنیا نظر آتی مگر زیادہ تر شیطانی درندوں سے بھری پڑی ہے یہاں لوگ لڑکیوں کے سامنے خود کو نیک پارسا ثابت کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتے مگر نیک پارسا تب تک جب تک آپ اپنی زندگی کی کتاب کھول کے سامنے نہ رکھ دیں اپنے راز شیئر نہ کر دیں سامنے والے کو محسوس نہ کروا دیں کہ آپ کو اس کی عادت ہو چکی ہے۔🥴us k bad Aglaa Darmaa HaramiPn Ka Shro Ho Jata Hai 🥴
پاکستان نہ نور ہے اور نہ خدا کے رازوں میں سے کوئی راز ہے، یہ لا قانونیت، بدانتظامی، کرپشن، منہ زور اداروں بیروزگاری، مہنگائی اور بھوک کے عذابوں میں مبتلا دنیا کا ایک خطہ ہے. ➖ انور مقصود