مِنت نا کیجیے !
محبت منتوں سے نہیں چلتی
جہاں پر اگلا چاہتا اسے آزاد کر دیا جاۓ فوراً آزاد کر دیجیے
انتظار ہمیشہ رہے گا
مگر اب تمہیں پکاریں گے نہیں
مجھے رکھنا ہے تو دل میں رکھو
دل رکھنے کے لیے مت رکھو
لوگوں نے سمجھایا وقت بدلتا ہے
اور وقت سمجھایا لوگ بدلتے ہیں
ایک ویران راستہ سمجھ کر بھول گے وہ لوگ
جو کہتے تھے میری دنیا صرف تم ہو
کمی نہ تھی کسی چیز کی
پر اپنی ذات کو تیرے لیے ترستا دیکھا
😭😭😭😭
جس زخم سے خون نہیں نکلتا
وہ اکثر
اپنوں کا ہی دیا ہوتا ہے
تیری آنکھوں سے دوستی ہوئی ہے
تب کہیں جا کے روشنی ہوئی ہے
بڑی اُمید تھی کار جہاں میں دل سے مگر
اُسے تو تیری طلب میں خراب ہونا تھا
کس کو درکار ہیں یہ کون و مکاں
ہم تو خوش ہیں کہ تُو ہمارا ہے
خط غیر کا پڑھتے تھے جو توکا تو وہ بولے
اخبار کا پرچہ ہے خبر دیکھ رہے ہیں
اے دوست غم سے اچھا اس دنیا میں کوئی نہیں ہوتا
سب جدا ہو جاتے ہیں لیکن یہ غم جدا نہیں ہوتا
تیری وفا کے تقاضے بدل گے ورنہ
مجھے تجھ سے عزیز آج بھی کوئی نہیں
نہ کر نصیب سے اتنے گلے اقبال
جب خدا راضی ہوتا ہے ہر چیز مل جاتی ہے
میری آنکھوں کو نہیں بھاتا ہر منظر
مجھ جیسے لوگ ہر کسی متاثر نہیں ہوتے
سکون ملتا ہے آپ کی باتوں سے مجھے
یوں ہی نہیں ترستے ہم آپ سے بات کرنے کو
چڑیل
تم دوست بھی جان بھی ہو اور کُل کائنات بھی
چڑیل
کہاں ہو چڑیل
میری طرح ہر کوئی اداس نظر آ رہا ہے
چلو ان کا مقصد پورا ہوگیا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain