خُدا جانے کون سی کثر رہے گئی اُسے چاہنے میں
دل کے ارمان تک جلا دیئے اُسے پانے میںwa wa wa😢😢
اُس نے کہا تم میں پہلی جیسی بات نہیں
میں نے کہا اب زندگی میں تیرا ساتھ نہیں
نصیب کی بارش کُچھ اس طرح سے ہوتی رہی مُجھ پر
خواہشیں سوکھتی رہیں اور پلکیں بھیگتیں رہیں
ہنس رہے ہو موت کا تم نام سُن کر
نہ رُک پائیں گے آنسو، یہ کلام سُن کر
یہ انتظار نہیں شمع ہے رفاقت کی
اس انتظار سے تنپائی خوبصورت ہے
کہیں وہ آکے مٹا دیں نہ انتظار کا لطف
کہیں قبول نہ ہو جائے التجا میری
نہ کوئی وعدہ نہ کوئی یقیں نہ کوئی امید
مگر ہمیں تو ترا انتظار کرنا تھا
یوں لگے دوست تیرا مجھ سے خفا ہو جانا
جس طرح پھول سے خوشبوں کا جدا ہونا
آپ پیلوں میں جو بیٹھیں تو سنبھل کر بیٹھیں
دل بیتاب کو عادت ہے مچل جانے کی
دل نا امید تو نہیں نا کام ہی تو ہے
لمبی ہے غم کی شام مگر شام ہی تو ہے😢😢😢
اک لفظ محبت کاادنی یہ فسانا ہے
سمٹے تو دل عاشق پھیلے تو زمانہ ہے wa wa wa kia bt h😜😜
اک شکل ہمیں پھر بھائی ہے اک صورت دل سمائی ہے
ہم آج بہت سر شار سہی پر اگلا موڑ جدائی ہے
تماشا روز کرتے ہو وفاؤں کا جفاؤں کا
کبھی اترو میرے دل میں محبت سیکھ جاؤگے
مایوس ہو گیا دل اس زندگی کے سفر سے
مقصد کی محبتیں ہیں اور مطلب کی یاریاں
وہ میرے دل کی روشنی وہ میرے داغ لے گئی
ایسی چلی ہوائے شام سارے چاراغ لے گئی