وہ کسی کی خاطر مجھے بھول بھی گیا تو کوئی بات نہیں
ہم بھی تو بھول گئے تھے سارا زمانہ اس کی خاطر
بھروسہ صرف رب کی ذات پر کرو
لوگوں کا کیا ہے؟ چھوڑ جاتے ہیں یا توڑ جاتے ہیں
تنہا ہو جانا نظر انداز ہو جانے سے بہتر ہے
پڑھ کر کرو گے کیا میری داستان عشق
اک درد کی کتاب ہے دیمک لگی ہوئی
ہائے کس قیامت سے وہ گزرے ہوں گے
جن کے یار وعدوں سے مکرے ہوں گے
تیرے وعدوں پہ کہاں تک میرا دل فریب کھائے
کوئی ایسا کر بہانہ میری آس ٹوٹ جائے
کوئی چاہے کتنا ہی خوبصورت ہو لیکن
اگر مخلص رہنا نہیں جانتا تو کچرا ہے
وہ ڈھونڈ رہے تھے ہمیں بھول جانے کے طریقے
میں نے خفا ہو کر مشکلیں آسان کر دیں