بہت سکون سے بیٹھے ہیں اپنے ملبے پر
ہمارے ذہن میں آبادیاں ابھی تک ہیں
بدل دئیے گئے تالے پرانے گھر کے مگر
ہماری جیب میں وہ چابیاں ابھی تک ہیں
🖤🙂
اُس نے کہا وہاں جاؤ جہاں تُمہاری قدر ہو
سو ہم خُدا کی سِمت لوٹنے والے ہیں
🖤🙂
عزیزو آؤ اب اک الوداعی جشن کر لیں
کہ اس کے بعد اک لمبا سفر افسوس کا ہے
🖤
تنہائی کا سبب کوئی محفل ضرور ہے
ہر خودکشی کی اوٹ میں قاتل ضرور ہے
🖤
مرشد ہمارے ورثے میں کچھ بھی نہیں سو ہم
بے موسمی وفات کے دکھ چھوڑ جائیں گے
🖤
ہم تو کہہ دیں گے کہ ہم "ٹھیک ہیں" لیکن
کون سمجھے گا یہاں "ٹھیک" کا مطلب آخر
🖤
ہر دھڑکتے پتھر کو لوگ دل سمجھتے ہیں
عمریں بیت جاتی ہیں دل کو دل بنانے میں
🖤