بات اب دن کی نہیں مجھے پیار سے ڈر لگتا ہیں گھر ہیں کچا میرا برسات سے ڈر لگتا ہیں پیار کو چھوڑ کر اب کوٸ اور بات کر لو مجھےاب پیار کی ہر بات سے ڈر لگتا ہیں
مجھے یاد آتا ہیں تیرا وہ نظرے ملانا پھر دیکھ کر یو مسکرا کے نظرے جھکانا پر تونے میرے دل کو جانا ہی نہیں میرے انکھو میں وہ دیکھا ہی نہیں کیا پایا تونے میرے سے کھیل کر اس درد بھرے نینو سے تجھے دیکھو بھی تو کیسے اب کیسے بھرو اس زخمی دل کو تو ہی بتا دے
دل مانگ رہا ہیں مہلت تیرے ساتھ دھڑکنے کی تیرے نام سے جینے کی تیرے نام سے مرنے کی تیرے سنگ چلو ہر دم بن کر کے پرچھاٸ ایک بار اجازت دے مجھے تجھ میں ملنے کی