یہ غم کیا دل کی عادت ہے؟ نہیں تو کسی سے کچھ شکایت ہے؟ نہیں تو کسی کے بن ،کسی کی یاد کے بن جیئے جانے کی ہمت ہے؟ نہیں تو ترے اس حال پر ہے سب کو حیرت تجھے بھی اس پہ حیرت ہے؟ نہیں تو ہم آہنگی نہیں دنیا سے تیری تجھے اس پر ندامت ہے؟ نہیں تو اذیت ناک امیدوں سے تجھ کو اماں پانے کی حسرت ہے ؟ نہیں تو سبب جو اس جدائی کا بنا ہے وہ مجھ سے خوبصورت ہے؟ نہیں تو جون ایلیا