مفتی احمد یار خان نعیمی رحمت اللہ علیہ فرماتے ہیں:
اگر حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ میں معمولی فسق بھی ہوتا تو امام حسن رضی اللہ عنہ سر دے دیتے مگر ان کے ہاتھ میں ہاتھ نہ دیتے۔
(امیر معاویہ پر ایک نظر 52)
حضورﷺ کا نام ایک مضبوط قلعہ
اسلام اور نبی کریم صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کا دامن کرم بلکہ حضور انور صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کا نام شریف مسلمانوں کے لئے ایک مضبوط قلعہ ہے،اگر مسلمان اس قلعہ میں پناہ گزیں رہیں تو دنیا کی کوئی طاقت انہیں نقصان نہیں پہنچا سکتی۔
(تفسیر نعیمی 107/4)
کسی انسان میں خوبی دیکھو تو اسے بیان کرو،لیکن اگر خامی دیکھو تو وہاں تمہاری خوبی کا امتحان ہے ۔❤️
بغض معاویہ رضی ﷲ عنہ کا انجام
آج مشاہدہ ہو رہا ہے کہ جس دل میں صرف امیر معاویہ رضی اللہ عنہ سے عداوت پیدا ہوتی ہے تو اس کا انجام یہ ہوا کہ آہستہ آہستہ اس میں اہل بیت اطہار اور صحابہ کرام تمام ہی کی نفرت پیدا ہو گئی اور سب پر زبان طعنہ دراز کرنے لگے اس پر زمانہ ماضی و حال شاہد عدل ہے۔
(امیر معاویہ پر ایک نظر،ص9)
شیطان اس دعا سے مایوس ہوجاتا ہے جس کے آخر میں آمین کہہ دی جائے کیونکہ وہ سمجھتا ہے کہ اس پر مہر لگ چکی ہے میں توڑ نہیں سکتا۔
(تفسیر نعیمی105/1)
حضرت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں:
جو فوائد حضور صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کی حیات شریف میں آپ کی زیارت سے میسر تھے وہی فوائد حضور انور ﷺ کی قبر انور کی زیارت کے ہیں لہذا مومن کو ان فوائد کی امید رکھنی چاہیے الله تعالی ہر مؤمن کو اور ان سب کے صدقے مجھ گنہگار کو روضہ اطہر کی زیارت اور مسجد نبوی شریف میں اعتکاف نصیب کرے ۔
(مرآة المناجيح 237/5)
کھانے کے فوراً بعدپیشاب کرنے کی عادت ڈالئے۔ حکمت: اس سے گردہ و مَثانہ کے اَمراض سے حفاظت ہوتی ہے۔
(مراٰۃ المناجیح،ج ،6ص33،ملخصاً)
ہر مسلمان کو بقدر طاقت دینی خدمت کرنی چاہیے،مسجد کی خدمت،علم کی خدمت حضور صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم ہی کی خدمت ہے۔
(تفسیر نعیمی 587/3)
میــری طرف سے آپ کو جمعہ مبــــــــــــارکـــ ہو.
حضرتِ مولائے کائنات، علیُّ المُرتَضٰی کَرَّمَ اللّٰہُ تعالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم فرماتے ہیں:
جوکوئی چھینک آنے پر اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلٰی کُلِِّ حَال کہے تو وہ داڑھ اور کان کے درد میں کبھی مبتَلا نہیں ہوگا۔
(مصنف ابن ابی شیبہ،ج 15،ص381،حدیث: 30430)
یا اللہ پاک ہمیں اور ہماری نسلوں کو اپنی ملاقات کا شوق عطا فرما،
یا اللہ پاک
ہمارا اچھا خاتمہ فرمانا. آمین
علی مجھ سے ہیں
جب غزوہ احد میں حضور کو کفار نے گھیر لیا ان میں سے بعض جھنڈے لیے ہوئے تھے حضرت علی رضی اللہ عنہ نے ان جھنڈے والوں کو قتل کردیا،حضرت جبریل نے حضورصلی اللہ علیہ و سلم سے عرض کیا کہ علی رضی اللہ عنہ نے حق ادا کردیا حضور نے فرمایا کہ علی مجھ سے ہیں اور میں علی سے ہوں تو حضرت جبریل علیہ السلام نے کہا کہ میں آپ دونوں سے ہوں۔
(مرآة المناجيح،تحت الحدیث:6092)
مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں:
درود دعا کی قبولیت بلکہ بارگاہ الہی میں پیش ہونے کا ذریعہ ہے اور چیونٹی اگر کعبہ کا طواف چاہے تو کبوتر کے پاؤں سے لپٹے اور دعا اگر قرب الہی کا طواف چاہے تو حضور انور صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے قدم سے لپٹے۔۔سبحان اللہ
(مرآة المناجيح 103/2)
رشکِ قمر ہُوں رنگ رُخِ آفتاب ہُوں
ذرّہ تِرا جو اے شہِ گَردُوں جناب ہُوں
جس انسان کو غصے میں یہ بھول جائے کہ وہ آپ سے محبت کرتا ہے تو غصہ ٹھنڈا ہونے پر اسے یہ زہن نشین کرا دیں کہ اسے آپ سے محبت نہیں ہے🖤
حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم ہر مؤمن کے مدد گار ہیں تا قیامت۔
(مرآة المناجيح،تحت الحدیث: 6090)
حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم نے دروازہ خیبر اکھیڑا اور مسلمانوں کو اس پر سے اتار دیا خیبر فتح ہوگیا،بعد میں چالیس آدمیوں نے اسے اٹھانا چاہا نہ اٹھا سکے،بعض روایات میں ہے ستر صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نہ اٹھا سکے۔
(مرآة المناجيح،تحت الحدیث:6089)
حب(محبت )علی ایمان کی نشانی ہے بغض علی نفاق کی علامت ہے،بغض صحابہ اور حب علی ایک دل میں جمع نہیں ہو سکتے۔ رضی ﷲ عنہ
(مرآة المناجيح،تحت الحدیث:6088)
مُرتَضیٰ شیرِ حق اَشجع الاشجَعیں
ساقیِ شِیر و شربت پہ لاکھوں سلام
اصلِ نسلِ صفا وجہِ وَصلِ خدا
بابِ فصلِ وِلایت پہ لاکھوں سلام
اوّلیں دافِعِ اہلِ رَفْض و خُروج
چارُمی رکنِ ملت پہ لاکھوں سلام
شیرِ شمشیر زَن شاہِ خَیبر شِکَن
پَرتَوِ دستِ قدرت پہ لاکھوں سلام
:مولا علی علیہ السلام کے چار اعزاز
حکیم الامت حضرت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمه الله فرماتے ہیں:
1۔مولی علی رضی الله عنه کی ذات میں رب العزت نے دو بزرگیاں جمع فرمائیں۔۔۔
1) صحابیت۔۔۔
2) اہلبیت میں سے ہونا۔۔۔
2۔آپ کے گھر میں حضور اکرم ﷺ نے اور حضور ﷺ کی گود میں آپ رضی الله عنه نے پرورش پائی۔۔۔
3۔غسل ولادت حضورﷺ نے جناب علی رضی الله عنه کو دیا اور غسلِ ظاہری وفات جناب مولا علی رضی اللہ عنہ نے حضورﷺ کو دیا۔۔۔
4۔ادھر مولی علی رضی الله عنه چار یار میں داخل اور اُدھر پنجتن پاک میں شامل۔۔۔
( مرآۃ المناجیح : 8/304)
امیر المؤمنین حضرت علی المرتضیٰ کَرَّمَ اللہ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم فرماتے ہیں :
’’اگر میں چاہوں تو ’’سورۂ فاتحہ‘‘ کی تفسیر سے ستر اونٹ بھروادوں
’’سیدی اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : ایک اونٹ کتنے مَن بوجھ اٹھاتا ہے اور ہر مَن میں کتنے ہزار اجزاء ہوتے؟ اس کا حساب لگایا جائے تو یہ تقریباً 25 لاکھ جلدیں بنتی ہیں۔ یہ فقط سورۂ فاتحہ کی تفسیر ہے ، پھر باقی کلام عظیم کی کیا گنتی...!!
۱-(الاتقان فی علوم القرآن، النوع الثامن والسبعون۔۔۔الخ، ۲ / ۵۶۳)
۲-( سورہ فاتحہ اور مضامین ، صفحہ 19 مطبوعہ دعوت اسلامی)
(فتاوی رضویہ ، جلد 22،صفحہ 619)
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain