میں نے مُحبت کی چاہ کی تھی ، وہ بھی بس اتنی کہ ؛ کوئی میری عُمر بھر کی مِحرومیوں کو سمیٹ کے میری ذات کو مُکمل کر دے ، پر اُس ایک خُواہش نے اُس شخص کے قدموں میں اتنا رُلایا ۔۔۔ کہ ؛ اپنا آپ مُحبت کے قابل اب لگتا ہی نہیں ، میں پَرستش کی حد سے واپس پلٹی ہوں ، اب مُحبت فضول لگتی ہے۔ 💔🥀
,,,,iqraaa,,,,