Damadam.pk
noreen--786's posts | Damadam

noreen--786's posts:

noreen--786
 

جو لمحے تیرے بغیر گزرے، وہ بھی بوجھ سے لگے
ہم اپنے درد و غم کو بھی تیرے انتظار میں گزارتے
قدم قدم پہ یاد تری، ساۓ کی طرح چلی
اگر یہ دل نہ مانتا، پھر بھی پیار میں گزارتے
نہ تھی اجازتِ وفا، نہ کوئی وعدۂ وصال
مگر تری وفا کا خواب ہم ہزار بار میں گزارتے
تھکا دیا ہے ہجر نے، نیند روٹھتی رہی
ہم رات کی ہر ایک گھڑی، تیری پکار میں گزارتے
ہمارے ہاتھ میں اگر ہوتے فیصلے کبھی
تو عمر بھر کی زندگی تیرے دیار میں گزارتے

noreen--786
 

نہ شکایت ہے، نہ امید کسی سے باقی
زندگی، تُو نے واقعی بہت کچھ دکھا دیا

noreen--786
 

ہم نے ہر سانس غم میں گنوائی ہے
یہ جو زندہ ہیں، بس رسماً جئے ہیں

noreen--786
 

دلِ مردہ دل نہیں ہے، اسے زندہ کر دوبارہ
کہ یہی ہے امتوں کے مرضِ کہن کا چارہ
ترے دِل تو ہیں صنم آشنا، تجھے کیا ملے گا نماز میں؟
نہ زباں میں لذّتِ فُرقتی، نہ دِلوں میں سوزِ گداز میں
گزر جا عقل سے آگے کہ یہ نور
چراغِ راہ ہے، منزل نہیں ہے
رُلایا نہ کر مجھ کو اے گردشِ ایّام
فسانے کی لَے ہوں، کوئی ساز تو لا
دل توڑ گیا، خامشی بھی تیری
اور تیری سُخن فہمی بھی کم نہ تھی

noreen--786
 

یادِ ماضی عذاب ہے یا رب
چھین لے مجھ سے حافظہ میرا
آمُدِ فصلِ گل ہے لیکن تُو
پُھول سا بھی گلاب ہے یا رب؟
تیرے جلووں کا رازداں ہو جاؤں
یہ تمنّا بھی خواب ہے یا رب
دل کو اب تک ہے تجھ سے امیدیں
یہ میری خوش فہمی، یا صواب ہے یا رب؟
زندگی کیا ہے؟ اک تماشہ ہے
جس میں ہر شخص لاجواب ہے یا رب

noreen--786
 

سر طور ہو سرِ حشر ہو
ہمیں انتظار قبول ہے
وہ کبھی ملیں وہ کہیں ملیں
وہ کبھی سہی وہ کہیں سہی

noreen--786
 

تلاش کرتے ہو اُس کو جو ہر سانس میں ہے?
چراغ ڈھونڈتے ہو اندھیروں کے شہر میں؟

noreen--786
 

وہی ہے بندۂ حر جس کی ضرب ہے کاری
نہیں ہے خاک کے ذروں میں غیرتِ فولاد

noreen--786
 

عقل کو تنقید سے فرصت نہیں
عشق پر اعمال کی بنیاد رکھ

noreen--786
 

نہ تھا کوئی تو، خُدا تھا، کچھ نہ ہوتا تو خُدا ہوتا
ڈبویا مجھ کو ہونے نے، نہ ہوتا میں تو کیا ہوتا

noreen--786
 

خُدايا! شکوہِ اہلِ وفا بھی سُن خُموش ہيں، لبِ اہلِ دعا بھی سُن
دیا دل اگر اُس کو، تو یہ بھی بتا جفا کی ہے، یا وفا کی ہے؟ یہ بھی سُن
ہمیں تو ميسر نہيں مے کدہ ميں جو پينے والے ہيں، بے پروا بھی سُن
خُدايا! جَذبہءِ دل کی ہے انتہا تو کيا تجھے نہيں ہے خبر؟ بھی سُن

noreen--786
 

عقل نے ایک دن یہ دل سے کہا
بھولے بھٹکے کی رہنما ہوں میں
ہوں زمیں پر، سفر میں ہوں لیکن
دیکھتا ہوں جہاں نما ہوں میں
دل نے کہا: بس میری بھی سن
عشق ہوں، بے نیازی میری فطرت
تو فقط سازِ عقل کا پردہ
میں خدا کا پیام بر ہوں، میں

noreen--786
 

خاموش آہیں سنتا کوئی نہیں
دل کے اندر جھانکتا کوئی نہیں
ہنستا ہوں پر آنکھوں سے عیاں
دکھ کا دریا پیتا کوئی نہیں
چپکے سے جلتا رہتا ہوں
خاک ہوا پر بجھتا کوئی نہیں
محفل میں ہوں پر تنہا سا
ایسا درد سہتا کوئی نہیں
قہقہوں کے پیچھے چھپا دکھ
سچ مانیں، سمجھتا کوئی نہیں

noreen--786
 

یہ رات بہت چپ ہے، کیوں کر سویا جائے؟
سایہ بھی نہیں ساتھ، کس سے رویا جائے؟
خود سے بھی چھپایا، دنیا سے بھی چھپایا
اک درد ہے ایسا جو دل میں کھویا جائے
یادیں ہیں سُناتے، ہر شام کو چپ چاپ
کیا وقت بھی دشمن ہے، جو نہ ڈھلتا جائے؟
یہ دل تو سمندر تھا، ہر زخم کو پی گیا
آنکھوں سے نکل آیا، جو نہ پییا جائے
تم بن بھی جیا ہم نے، یہ اور بات ہے
پر سانس ہے خالی، جیسے کوئی کھویا جائے

noreen--786
 

آئینہ جب بھی سامنے آیا اک سوال دل میں جاں سے آیا
تو نے کیا پایا اس دنیا میں جو بھی آیا خالی ہاتھ آیا

noreen--786
 

وقت نے جو دیا، وہ زخم بن کر رہا،
ہر خوشی کا چہرہ بھی نم بن کر رہا۔ جن پہ ہم نے جان نچھاور کی کبھی، وہی سایہ بھی اب کم بن کر رہا۔ ہم تلاش میں رہے سچائی کے، جھوٹ ہر در پہ قسم بن کر رہا۔ مسکرانے کا ہنر چھن گیا ہم سے، غم کا چہرہ ہی ہم دم بن کر رہا۔

noreen--786
 

دل میں آج بھی تیری یاد زندہ ہے، اک چراغ ہے جو بے باد زندہ ہے۔ خواب ٹوٹے، مگر وہ چہرہ نہ بھولا، غم کا موسم ہے، اُمید زندہ ہے۔ تو گیا تو سب کچھ سُنّا سُنّا ہوا، پر تیری صدا ہر صُبح زندہ ہے۔ یاد کی رم جھم میں بھیگے لمحے،
برسوں بعد بھی ہر بات زندہ ہے۔وقت کے زخم مٹے نہیں اب تک، دل کے کرب میں اک فریاد زندہ ہے۔

noreen--786
 

زندگی ایک پل کا سفر ہے، کوئی خوابِ خوش رنگ سا بھی نہیں
یہ حقیقت کا آئینہ ہے، کوئی عکسِ فرہنگ سا بھی نہیں
ہنسی چہروں پہ سجی رہتی ہے، دلوں میں طوفاں چھپے ہوتے ہیں
یہ مسافر تو چپ چاپ چلتے ہیں، پر قدموں میں زنجیر ہوتی ہے
جو ملا، وہ کبھی پورا نہ ہوا، جو کھویا، وہی یاد آتا رہا
یہ فسانہ بھی کیا فسانہ ہے، جو ہر موڑ پہ رُلا جاتا ہے
وقت بے رحم قاضی کی مانند، نہ دلیل سنے، نہ گواہی دے
یہ سزا ہے یا امتحان کوئی، جو ہر ایک کو دیا جاتا ہے
زندگی! تو نے کیا کیا خواب دکھائے، پھر بے دردی سے توڑ بھی دیے
ہم نے ہر رنگ کو سچ سمجھا، اور تو نے سب کو مٹا دیا

noreen--786
 

کبھی دل کی دھڑکنوں میں، اک نرم سلام رہ گیا چلا گیا جو میرا تھا، بس تیرا نام رہ گیا نہ وعدے وفا ہوئے، نہ خواب مکمل ہوئے اک ادھورا سا رشتہ، اک خاموش انجام رہ گیا یادیں تو سب چھوڑی گئیں، پر مہک گئی ہر راہ دل کو جو چھو گیا تھا، وہی پیغام رہ گیا

noreen--786
 

اب وقت سے نہیں شکایت، نہ کسی سے شکوہ ہے پر دل کے اندر ابھی تک وہ خالی گوشہ ہے
جہاں کبھی کسی کی ہنسی گونجتی تھی اب صرف خامشی کا راج ہوتا ہے