جب تِرا حُسنِ نظَر صرفِ نظَر تک پہنچا
تب مِرا عزمِ سفر زادِ سفر تک پہنچا
قصّہِ عشق کا آغاز تِرا حُسنِ طلَب
اور اَنجام مِرے خونِ جِگَر تک پہنچا
تیری خاموش نگاہی کا گِلہ بھی تو نہیں
تیرا پیغام مِرے دِیدہِ تَر تک پہنچا
یہ تعارُف ہے مِرا اور مِرے شعروں کا
کہ تِرا ذِکر مِرے فِکر و ہُنر تک پہنچا
اِک مِری آس کہ جو شام ڈھلے ٹوٹ گئی
اِک مِرا وہم مِرے ساتھ سَحَر تک پہنچا
عَکس دَر عَکس تھا میں آئینہ خانے میں تِرے
ہاں مگر تُو، کہ مِرے خواب نَگَر تک پہنچا
رُوح کو رہنے دیا میں نے تِرے پہلو میں
وہ تو بَس جِسم تھاجو لَوٹ کے گھر تک پہنچا
شہر کا شہر تو بے مِہر تھا لیکن کاوِش
اس کا اِلزام مِرے یَار کے سَر تک پہنچا
سلیم کاوش
اگر کوئی پوچھ لے تم سے
کہ؛ کیا کِیا تم نے آج ؟
تو کترانا مت!
یہ کہنے سے کہ؛
مشکل تھا ، پر سانس لی ،😶
اِس دِل کو۔۔۔۔
ایک اور جُھوٹی آس دی،
سب ٹھیک ہو گا کہ نِہیں؟ پتہ نہیں!
پر۔۔۔۔ میں نے کوشش بہت خاص کی۔🍂✨
کچھ لوگ نماز کے بعد موبائل ایسے چیک کرتے ہیں
جیسے قبولیت کا میسج آنا ہو
Boost Your Way
ہمارے ملک میں ایک مخصوص طبقے کے افراداپنے موسمی بخار کے علاج کیلئے بھی دیارِ غیر کا رخ کرتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہمارے ڈاکٹر صاحبان نااہل ہیں بلکہ اس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ اس طبقے کہ لوگ اپنے کئے کرتوتوں سے کس قدر شناسا اور خوفزدہ ہیں
سیاحوں کی پریشانی۔۔ کہاں گئی محبت کی نشانی۔۔ آگرہ کا تاج محل شدید اسموگ میں غائب ہوگیا
#ARYNews