درد سہہ کے مسکرانہ پڑا مجھے
دل کا حال پوچھ لئا تھا کسی نے
کل رات پھر جاگتے گزاری میں نے
قصہ محبت کا چھڑ دیا تھا کسی نے
ایک رات کئ ہی تو بات تھی
پھر سے سمجھا لئا خود کو میں نے
تو زیادہ تر نفرت مجبوراً کی جاتی ہے جہاں آپ کنارہ نہ کر سکیں
یہ کہنا کافی حد تک درست ہے کہ بھروسہ جیتا جاتا ہے اور نفرت کمائی جاتی ہے
بہت ہی کم لوگ عادتاً نفرت کرتے ہیں زیادہ تر نفرت مجبوراً کی جاتی ہے
انسان پہ جب کسی رشتے ، تعلق یا ربط کی کھلی یا مخفی ' عداوت کھلتی ہے تو اس کے دو حل ہیں
1) مصالحت
2) کنارہ کشی
مصالحت بہترین معاملہ ہے
ان کے لیے جو غلطی سے سیکھیں اور آئندہ غلطی سے اجتناب برتیں۔
لیکن
اگر وہ اپنی روش نہ بدلیں
یعنی فطرتاً بدنیت ہوں تو پھر کنارہ کشی آخری حل ہوتا ہے
جو کہ بہت سی جگہوں پہ ممکن نہیں ہوتا ، جیسے کہ ایک ہی گھر ایک ہی ادارے وغیرہ میں رہتے ہوئے کنارہ کشی اختیار کرنا
ایسے بد نیت لوگوں کا متواتر وار کرتے رہنا انسان کو محبت سے مصالحت ، مصالحت
سے کنارہ کشی جبکہ کبھی کبھی تو مصالحت سے براہِ راست شدید نفرت کی طرف لے جاتا ہے۔
__
یہ غربت اک آزمائش ہے تو ثابت قدم رہنا
اے مسلم قوم !
دولت کے پیچھے کبھی آپنا ایماں نہ بیچنا
مانگ لوں آپنے گناہوں کی معافی
کے در توبہ ابھی کھلا ہے
یہ سختیاں یہ مصیبتیں یہ پریشانیاں ہماری نافرمانیوں و سرکشیوں کی ہی تو سزا ہے
.☆.☆.☆.☆.☆.
زندگی میں ایک ایسا بھی موڑ آ جاتا ہے کہ جب انسان کا اندر بلاوجہ کی دوستیاں، رشتہ داریاں، کالز اور میسج کرنے سے بہت دور نکل جاتا ہے پھر چاہے اسے کوئ یاد کرے یا نہ کرے اسے کچھ بڑا محسوس نہیں ہوتا
اچھی چائے اور مظبوط رشتے بنانے میں وقت لگتا ہے
تنہائیوں کی حکمرانی ہے
خاموشیاں راج کرتی ہیں
!!...ہم عزتوں کے طالب ہیں جناب
ہمیں آجکل کی محبتیں کہاں راس آتی ہیں
ازقلم خود
ادھوری بات ہے لیکن کہنا ضروری ہے
میری سانس چلنے کیلئے تمھارا مرنا ضروری ہے
😐😐
😹
سمجھدار ہونے کیلئے ایک ناکام محبت کا تجربہ ضروری ہے
یہ تنہائیان کتنی خاموش ہوتی ہیں نہ
بل گھر گھر پہنچ سکتا ہے
تو آٹا کیوں نہیں
بند کرو غریب کی تذلیل
ہمارے بزرگوں کی انگریز سے نفرت
حضور مجاہد اعظم خواجہ ضیاالدین سیالوی رحمتہ اللہ علیہ
آپ رحمتہ اللہ علیہ نے انگریز سامراج اور اس کے قوانین کبھی تسلیم نہ کیا اور نہ ہی اپنے متعلقین کو کبھی انگریز حکومت کا حصہ بننے دیا بلکہ جو کوئی سرکاری ملازم خدمت اقدس میں نذرانہ پیش کرنا چاہتا تو انکار فرما دیتے۔
میعار المسیح صحفہ 31
عزت دی جاتی ہے
اعتبار کمایا جاتاہے
اور
وفاداری دکھائی جاتی ہے
مغرب کی تہذیب اور ثقافت دیکھ کر ٹائٹ پنٹ شرٹ پہنا بال کھول کر کالج اور یونیورسٹی جانا کسی لڑکی کو پیار کے جال میں پھنسا کے اسے بلیک میل کر کے اپنے دوستوں کے سامنے پیش کرنا
اپنے جسم کی نمائش کرنا اور اپنے سے امیر لڑکے کی تلاش کرنا ، اس کے ساتھ گاڑیوں میں نازیبا حرکات کرنا
بیٹے کی شادی اس وجہ سے نہيں کروانا کے وہ کام نہیں کرتا
بیٹی کے لیئے پڑا لکھا امیر لڑکا ڈھونڈنا
جب جسم کی بھوک لگتی ہے ناں ، تو لڑکی اور لڑکے کو پھر کسی کی عزت کا خیال نہیں رہتا!!
آپ لوگ مجھے سچ لکھنے کا کہہ رہے ہو دماغ خراب ہوگیا ھے آپ لوگوں کا۔۔۔؟
جاؤ تم حقیقت سے دور رومانی ناول کہانیاں پڑھو سچ سننے اور پڑھنے کا تم لوگوں میں کہاں حوصلہ ، سچ تو کڑوا ہوتا ہے
جانتے ہیں سچ کیا ھے؟
ایک عورت جسے خاوند غصے میں طلاق دے اور پھر بھی اسے اپنے پاس رکھے !!
کچھ نمبرز کے لئے لڑکی پروفیسر کے بستر پر چلی جائے !!
کالجوں کی صفائی والوں کو کاغذ کے ٹکڑوں کے بجائے روزانہ جگہ جگہ سے کنڈوم ملیں !!
گرلز ہاسٹل میں ہم جنس پرستی میں مبتلا لڑکیاں !!
مدراس میں معصوم بچوں کا ریپ !!
نقاب اوڑھے جاتی لڑکی پر اس کے باپ کی عمر کا بندہ ہاتھ صاف کرے !!
دو چار چھ چھ سال کی کم سن بچیوں کے ریپ !!
سگے رشتوں سے عورت کا محفوظ نہ رہنا !!
روحانی باپ کا اپنی بیٹی سے شادی کرنا (مطلب استاد اور شاگرد )
شادی شدہ عورتوں کے بچوں کی عمر کے لڑکوں سے تعلقات
شادی شدہ مردوں کے اپنی بیٹی کی عمر کی لڑکیوں سے تعلقات !!
پارکوں میں سکولز کالجز کے لڑکوں کا ڈیٹ پہ جانا !!
یونیورسٹی میں دوست کی مدد کرنے کےلئے جسم کی فرمائشی کرنا !!
جاری
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain