بیٹیوں کو اپنی جنگیں خود لڑنی پڑتی ہیں۔۔۔۔۔ چاہے وہ کردار کی ہوں۔۔۔۔۔ یا اعتبار کی! اللہ ربلعزت ہر بہن اور بیٹی کہ نصیب کو بہتر سے بہترین بنائے۔۔آمین یارب
کوئی تردید کا صدمہ ہے نہ اثبات کا دُکھ جب بچھڑنا ہی مقدر ہے تو کس بات کا دُکھ میز پر چائے کے دو بھاپ اُڑاتے ہوئے کپ اور بس سامنے رکھا ہے ملاقات کا دُکھ مضمحل جسم سے ناراض سرکتی ہوئی شال کیوں چُھپانے سے چُھپایا نہ گیا رات کا دُکھ
وہ کم سخن وہ کج ادا وہ بے وفا اچھا لگا جب بھی ملا روتا ہوا جب بھی ملا اچھا لگا تم پیار کے قابل نہیں تم پیار کے لائق نہیں اس نے کہا ہم نے سنا اس نے کہا اچھا لگا
برہنہ لفظوں کو معنی کی قباء کیوں دوں تو اپنا خدا ڈھونڈ میں اپنا خدا کیوں دوں کیوں اُس سے کہوں، وہ مجھے میری طرح چاہے میں اپنے کئے جُرم کی اُس کو سزا کیوں دوں
کسی کا عشق، کسی کا خیال تھے ہم بھی گئے دنوں میں بہت باکمال تھے ہم بھی ہماری کھوج میں رہتی تھیں تتلیاں اکثر کہ اپنے شہر کا حسن و جمال تھے ہم بھی زمیں کی گود میں سر رکھ کر سو گئے آخر تمہارے عشق میں کتنے نڈھال تھے ہم بھی ضرورتوں نے ہمارا ضمیر چاٹ لیا وگرنہ قائل-رزق-حلال تھے ہم بھی ہم عکس عکس بکھرتے رہے اسی دھن میں کہ زندگی میں کبھی لازوال تھے ہم بھی
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain