تیری محبت کی حفا ظت کچھ اس طرح کی ہم نے
جب کبھی کسی نے پیا ر سے دیکھا نظریں جھکا لی ہم نے۔
اعتبار عشق کی خانہ خرابی دیکھنا
غیرنے آہ لیکن وہ خفامجھ پرہوا۔
عشق نے غالبؔ نکماکردیا
ورنہ ہم بھی آدمی تھے کام کے۔
جی ڈھونڈتاہے پھر وہی فرصت کہ رات دن
بیٹھے رہیں تصورجاناں کیے ہوئے۔
محبت میں نہیں ہے فرق جینے اور مرنے کا
اسی کو دیکھ کرجیتے ہیں جس کافرپہ دم نکلے۔
فرصت میں یاد کرنا ہو تو کبھی مت کرنا ۔۔۔ میں تنہا ضرور ہوں مگر فضول نہیں ۔۔ ☝👆👆☝
خود چراغ بن کے جل وقت کے اندھیرے میں بھیک کے اجالوں سے روشنی نہیں ہوتی
فرصت میں یاد کرنا ہو تو کبھی مت کرنا ۔۔۔ میں تنہا ضرور ہوں مگر فضول نہیں ۔۔ ☝👆👆☝