عشق ریشم سے بُنی شال ہے، آہستہ چُھو.!!
ایک دھاگہ جو کُھلے، شال اُدھڑ جاتی ہے.!!
آپ پوشاک اُدھڑنے پہ ہیں گھبرائے ہوئے.!!
صاحب ! عشق میں تو کھال اُدھڑ جاتی ہے.!!
جُھوٹ کہتے ہیں ، کہ آواز لگا سکتا ہے
ڈوبنے والا ، فقط ہاتھ ہلا سکتا ہے
اور پھر چھوڑ گیا ، وہ جو کہا کرتا تھا
کون بدبخت ، تجھے چھوڑ کے جا سکتا ہے
رُوح میں شامل ہے فقط نس نس میں نہیں
وہ اِک شخص ، جو میری دسترس میں نہیں
حل یہی ہے کہ ____ بھول جاؤں اُسے
اور اک یہی بات میرے بس میں نہیں...
~ آپ لائے ہیں تو سر ماتھے پہ رکھ لیتے ہیں_
` ورنہ فی الحال محبت کی ضرورت نہیں تھی.
کہ پھول پھول سبھی موسموں کو کر ڈالیں
ہمارے بس میں ہے آؤ بہار کا سوچیں
یہ اونچے قہقہے جیسے تمہارے شہر کے لوگ
حرام ہے جو کسی سوگوار کا سوچیں
___🖤🌼
میں درد کا گاہک ہوں ، سو بہتان تراشو..!
بہتان بھی ایسا کہ کمر توڑ کے رکھ دے..!
اک درد اٹھے پیر کے ناخن سے اچانک...!
اور جسم سے ہوتا ہوا سر پھوڑ کے رکھ دے
.
ملوں گا خاک ميں اک روز بيج کي مانند
فنا پکار رہي ہے ______ مجھے بقا کيلئے
کل تھکے ہارے پرندوں نے نصیحت کی مجھے
شام ڈھل جائے تو محسنؔ تم بھی گھر جایا کرو
میں تیرے ہجر کی ریاست میں...🔥
موت کے ہاتھ آ گیا تو پھر۔۔۔💭😌
اِس بار تیری چاہ سے رُخصت طلب ہوں میں
اِس بار میرے دل سے تُو سچ میں اُتر گیا .. 🖤
قرب اتنا کہ رگ جاں__ کے قریب آ بیٹھا
کرب ایسا کہ میری _جان ہی لے لی تو نے
اب مجھے لوگ ترے نام سے پہچانتے ہیں
ہائے ظالم مری پہچان__ ہی لے لی تو نے ۔
#
دائمی نہیں ہوتی لذّتِ لب و عارض
عارضی نہیں ہوتے عارضے محبت کے
میں وہ محرومِ عنایت ہوں کہ جس نے تجھ سے
ملنا چاہا تو بچھڑنے کی وبا پھوٹ پڑی
وہ جو موت کو بھی مات دے دے
پھر اس کیلئے زندگی وغیرہ کیا ہے
جسے ہجر کا اندھیرا راس آ گیا ہو
اس کیلئے وصل کی روشنی وغیرہ کیا ہے
طرح طرح کے رہبر تھے سبھی کے پاس مگر
اے متاع جاں ! ہم تو اِک تیرے حوالے تھے♥️🙂
• وہ شخص ہجر کا مطلب سکھا رھا ھے مجھے
تو پھر یہ طے ھے میاں, اُس نے چھوڑ جانا ھے
__🖤🤐
•
پھر سامان پرانے پہ نظر جا ٹھہری
پھر سے تم بند لفافوں سے نکل آئے ہو
___🖤
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain