Surat No. 41 Ayat NO. 50 مصيبت كا لمحه انسان كے ليے اپني دريافت كا لمحه هوتا هے۔ چنانچه جب مصيبت پڑتي هے تو وه خودسري كو بھول كر خدا كو ياد كرنے لگتا هے۔ اس وقت وه جان ليتا هے كه وه عبد هے اور خدا اس كا معبود۔ مگر جب خدا اس كي مصيبت كو اس سے دور كرديتا هے اور اس كو آسائش كا سامان عطا كرتا هےتو اس كے بعد وه فوراً اپني سابقه حالت كو بھول جاتا هے۔ وه ملي هوئي نعمت كو اسباب كے ساتھ جوڑ ديتاهے اور اِس كو اپني تدبير اور لياقت كا نتيجه سمجھنے لگتا هے۔ اس كي نفسيات ايسي هوجاتي هے گويا كه زندگي بس اسي دنيا كي زندگي هے۔ اس كے بعد نه دوباره اٹھنا هے اور نه خدا كي عدالت ميں كھڑا هونا هے۔ مزيد يه كه اس كي آسوده حالي اس كو اس غلط فهمي ميں ڈال ديتي هے كه يهاں جب ميرا حال اچھا هے تو اگلي دنيا ميں بھي ضرورميرا حال اچھا هوگا۔