جب انسان اندر سے ٹوٹ جائے اور اسے توڑنے والے وہ ہوں جنہیں دنیا سہارا کہتی ہے یعنی ہمارے اپنے، تو بیرونی طاقتوں سے لڑنے کی ہمت نہیں رہ جاتی۔ سو، مجبوراۤ... مسکرانا پڑتا ہے، چھپانا پڑتا ہے، اپنی بقا کے لئے۔ 12.12.2022
دل اتنا بے چین، اتنا بے قرار ہے کہ جیسے اس قفس سے نکل کر بھاگ جائے گا اور کسی کے تھامنے سے ہی تھمے گا، مگر جس کا خود پر ہی اختیار نہ ہو، وہ کسی کی کیا سنے گا۔ 9-12-2022