Damadam.pk
stYlis-kaZmI's posts | Damadam

stYlis-kaZmI's posts:

stYlis-kaZmI
 

دن تو گزر جاتا ہے اس شہر کی رونق میں مگر۔۔!!
سر شام کچھ لوگ بہت یاد آتے ہیں۔💔💔

stYlis-kaZmI
 

💔رات بھر جاگتے __ ہیں ہم کچھ💔 ایسے لوگوں کی خاطر.💔
💔جنہیں کبھی دن کے اجالو میں💔 بھی ہماری یاد نہیں آتی۔.💔🙁

stYlis-kaZmI
 

Asalam o Alikum

stYlis-kaZmI
 

Asalam 0 Ali kum💐💐

stYlis-kaZmI
 

Asalam o Alikum

stYlis-kaZmI
 

رہائی کی کوئی صورت نہیں ہے
مگر ہاں منت صیاد کر کے
بدن میرا چھوا تھا اس نے لیکن
گیا ہے روح کو آباد کر کے

stYlis-kaZmI
 

بہت رویا وہ ہم کو یاد کر کے
ہماری زندگی برباد کر کے
پلٹ کر پھر یہیں آ جائیں گے ہم
وہ دیکھے تو ہمیں آزاد کر کے

stYlis-kaZmI
 

مولا! دربارِ محبت کو سلامت رکھنا
جس کے آنگن میں کوئی ایک تو غمخوار ملا
کیا جلائے گی یہ بارود کی بارش مجھ کو
آتشِ عشقِ محبت کا ہے دیدار ملا
جس کی تعزیر میں جنت کو تھا چھوڑا وشمہ
اس عقیدے کا کہاں مجھ کو ہے سنسار ملا

stYlis-kaZmI
 

میری آنکھوں کی سیاسی سے مقدر لکھے
ایسا دنیا میں کوئی بھی نہ قلم کار ملا
صحنِ گلشن مین بہاروں سے شکایت کیسی
مجھ کو ہر سیج پہ کانٹوں کا فقط ہار ملا

stYlis-kaZmI
 

ان کی جانب سے یہ جو بر ملا اظہار ملا
زندگی تیرے توسط سے مجھے پیار ملا

stYlis-kaZmI
 

ہونٹوں کو محبت کے تبسم سے سجا دو
پہلے بھی صنم آپ ہی مسکاں رہے ہو
کیا نکلا ہے اپنوں سے بغاوت کا نتیجہ
دنیا سے سدا دست و گریبان رہے ہو
واقف ہے مگر پھر بھی بتا دو اسے وشمہ
اس دل کی تمنا تمیں ارمان رہے ہو

stYlis-kaZmI
 

آجاؤ تمہیں اپنی نگاہوں میں سجا لوں
تم حسنِ تمنا پہ تو قربان رہے ہو
بن آپ کے کچھ بھی نہیں دیوان ہمارے
ہر شعر میں بس آپ ہی گردان رہے ہو

stYlis-kaZmI
 

یہ بات الگ آپ جو انجان رہے ہو
کچھ روز مرے دل کے تو مہمان رہے ہو
کیوں چھوڑ کے جانا ہے فقط اتنا بتا دو
کیوں پہلے مرے نام کی پہچان رہے ہو

stYlis-kaZmI
 

اب مری آنکھ نم رہے نہ رہے
تیری فرقت کا گم رہے نہ رہے
اب مجھے کچھ غرض نہیں پیارے
میرے سینے میں دم رہے نہ رہے
مر تو جانا ہے میں نے غربت میں
میرے پیالے میں سم رہے نہ رہے
ڈور الجھی ہے سانس و الفت کی
زیست میں زیر و بم رہے نہ رہے
مر گئے ہیں تمام تشنہ دہہن
آج آنکھوں کا یم رہے نہ رہے
تیری حسرت میں قید ہیں وشمہ
اب کوئی خوف و رم رہے نہ رہے

stYlis-kaZmI
 

کمانیں توڑ دیں ہیں زرم کہ میں
ہر اک شمشیر کے ٹکڑے کیے ہیں
کسی بیٹے نے کتنی بے دلی سے
مرے کشمیر کے ٹکڑے کیے ہیں
تھے آنکھوں میں مری خوابوں کے خزانے
مگر تعبیر کے ٹکڑے کیے ہیں

stYlis-kaZmI
 

عداوت پڑگئی ہے بھائیوں میں
تبھی جاگیر کے ٹکڑے کیے ہیں
مرے پاؤن میں ہے جو بے بسی کی
کہاں زنجیر کے ٹکڑے کیے ہیں

stYlis-kaZmI
 

تری تصویر کے ٹکڑے کیے ہیں
ابھی تقدیر کے ٹکڑے کیے ہیں
تری جانب سے جو مجھ کو ملی تھی
اُسی تحریر کے ٹکڑے کیے ہیں

stYlis-kaZmI
 

اِک دل ہے جو ہر لمحہ جلانے کے لئے ہے
جو کچھ ہے یہاں آگ لگانے کے لئے ہے

stYlis-kaZmI
 

اداسیوں سے وابستہ ہے یہ زندگی میری وصی
خدا گواہ ہے کے پھر بھی تجھے یاد کرتے ہیں

stYlis-kaZmI
 

وفا کی کون سی منزل پہ اس نے چھوڑا تھا
کہ وہ تو یاد ہمیں بھول کر بھی آتا ہے