... پھُول کی پتّی سے کٹ سکتا ہے ہیرے کا جگر The heart of a diamond can be cut by the leaf of a flower; مردِ ناداں پر کلامِ نرم و نازک بے اثر A soft and gentle word has no effect on a stupid man! (بھر تری ہری) —Bartari‐Hari
... عزّت ہے محبّت کی قائم اے قیس! حجابِ محمل سے محمل جو گیا عزّت بھی گئی، غیرت بھی گئی، لَیلا بھی گئی کی ترک تگودو قطرے نے تو آبروئے گوہر بھی مِلی آوارگیِ فطرت بھی گئی اور کشمکشِ دریا بھی گئی
... اے بادِ صبا! کملی والےؐ سے جا کہیو پیغام مرا قبضے سے اُمّت بیچاری کے دِیں بھی گیا، دنیا بھی گئی یہ موجِ پریشاں خاطر کو پیغام لبِ ساحل نے دیا ہے دُور وصالِ بحر ابھی، تُو دریا میں گھبرا بھی گئی!
... آہ! دنیا دل سمجھتی ہے جسے، وہ دل نہیں پہلوئے انساں میں اک ہنگامۂ خاموش ہے زندگی کی رہ میں چل، لیکن ذرا بچ بچ کے چل یہ سمجھ لے کوئی مِینا خانہ بارِ دوش ہے جس کے دم سے دلّی و لاہور ہم پہلو ہوئے آہ، اے اقبالؔ! وہ بُلبل بھی اب خاموش ہے
... یہ سرودِ قُمری و بُلبل فریبِ گوش ہے باطنِ ہنگامہ آبادِ چمن خاموش ہے تیرے پیمانوں کا ہے یہ اے مئے مغرب اثر خندہ زن ساقی ہے، ساری انجمن بے ہوش ہے دہر کے غم خانے میں تیرا پتا مِلتا نہیں جُرم تھا کیا آفرینش بھی کہ تو رُوپوش ہے
... ابرِ نیساں! یہ تنک بخشیِ شبنم کب تک O spring rain! How long this miserliness? مرے کُہسار کے لالے ہیں تہی جام ابھی The tulips of my hillside are thirsty still