Damadam.pk
xSmOkEr's posts | Damadam

xSmOkEr's posts:

xSmOkEr
 

...
PAKISTAN STANDS FIRM IN ITS SUPPORT TO KASHMIRI MASSES STRUGGLING FOR THEIR RIGHT OF SELF DETERMINATION

xSmOkEr
 

...
محبّت کے لیے دل ڈھُونڈ کوئی ٹُوٹنے والا
 یہ وہ مے ہے جسے رکھتے ہیں نازک آبگینوں میں
 سراپا حُسن بن جاتا ہے جس کے حُسن کا عاشق
 بھلا اے دل حسیں ایسا بھی ہے کوئی حسیِنوں میں
 پھڑک اُٹھّا کوئی تیری ادائے ’مَا عَرَفْنا‘ پر
 ترا رُتبہ رہا بڑھ چڑھ کے سب ناز آفرینوں میں

xSmOkEr
 

...
ظاہر کی آنکھ سے نہ تماشا کرے کوئی
 ہو دیکھنا تو دیدۂ دل وا کرے کوئی
 منصُور کو ہُوا لبِ گویا پیامِ موت
 اب کیا کسی کے عشق کا دعویٰ کرے کوئی
 ہو دید کا جو شوق تو آنکھوں کو بند کر
 ہے دیکھنا یہی کہ نہ دیکھا کرے کوئی

xSmOkEr
 

...
 تُو جو محفل ہے تو ہنگامۂ محفل ہوں میں
 حُسن کی برق ہے تُو، عشق کا حاصل ہوں میں
 تُو سحَر ہے تو مرے اشک ہیں شبنم تیری
 شامِ غربت ہوں اگر مَیں تو شفَق تُو میری
 مرے دل میں تری زُلفوں کی پریشانی ہے
 تری تصویر سے پیدا مری حیرانی ہے
 حُسن کامل ہے ترا، عشق ہے کامل میرا

xSmOkEr
 

...
ہے مرے باغِ سخن کے لیے تُو بادِ بہار
 میرے بیتاب تخیّل کو دیا تُو نے قرار
 جب سے آباد ترا عشق ہوا سینے میں
 نئے جوہر ہوئے پیدا مرے آئینے میں
 حُسن سے عشق کی فطرت کو ہے تحریکِ کمال
 تجھ سے سر سبز ہوئے میری اُمیدوں کے نہال
 قافلہ ہو گیا آسُودۂ منزل میرا

xSmOkEr
 

...
کوئی دَم کا مہماں ہوں اے اہلِ محفل
 چراغِ سحَر ہوں، بُجھا چاہتا ہوں

xSmOkEr
 

...
 دُور ہو جاتی ہے ادراک کی خامی جس سے
 عقل کرتی ہے تاثّر کی غلامی جس سے
 آہ! موجود بھی وہ حُسن کہیں ہے کہ نہیں
 خاتَمِ دہر میں یا رب وہ نگیں ہے کہ نہیں

xSmOkEr
 

...
جلوۂ حُسن کہ ہے جس سے تمنّا بے تاب
 پالتا ہے جسے آغوشِ تخیّل میں شباب
 ابَدی بنتا ہے یہ عالمِ فانی جس سے
 ایک افسانۂ رنگیں ہے جوانی جس سے
 جو سِکھاتا ہے ہمیں سر بہ گریباں ہونا
 منظرِ عالمِ حاضر سے گُریزاں ہونا

xSmOkEr
 

...
نہ مجھ سے کہہ کہ اجل ہے پیامِ عیش و سرور
 نہ کھینچ نقشۂ کیفیّتِ شرابِ طہور
 فراقِ حُور میں ہو غم سے ہمکنار نہ تو
 پری کو شیشۂ الفاظ میں اُتار نہ تو

xSmOkEr
 

...
چھیڑ آہستہ سے دیتی ہے مرا تارِ حیات
 جس سے ہوتی ہے رِہا رُوحِ گرفتارِ حیات
 نغمۂ یاس کی دھیمی سی صدا اُٹھتی ہے
 اشک کے قافلے کو بانگِ درا اُٹھتی ہے
 جس طرح رفعتِ شبنم ہے مذاقِ رم سے
 میری فطرت کی بلندی ہے نوائے غم سے

xSmOkEr
 

...
محشرستانِ نوا کا ہے امیں جس کا سکُوت
 اور منّت کشِ ہنگامہ نہیں جس کا سکُوت
 آہ! اُمیّد محبت کی بر آئی نہ کبھی
 چوٹ مضراب کی اس ساز نے کھائی نہ کبھی
 مگر آتی ہے نسیمِ چمنِ طُور کبھی
 سمتِ گردُوں سے ہوائے نفَسِ حُور کبھی

xSmOkEr
 

...
شُعلۂ نمرود ہے روشن زمانے میں تو کیا
 “شمع خود را می گدازد درمیانِ انجمن

xSmOkEr
 

...
ہیں ہزاروں اس کے پہلو، رنگ ہر پہلو کا اور
 سینے میں ہیرا کوئی ترشا ہوا رکھتا ہوں میں
 دل نہیں شاعر کا، ہے کیفیّتوں کی رستخیز
 کیا خبر تجھ کو، دُرونِ سینہ کیا رکھتا ہوں میں
 آرزو ہر کیفیَت میں اک نئے جلوے کی ہے
 مضطرب ہوں، دل سکُوں ناآشنا رکھتا ہوں میں

xSmOkEr
 

...
عین شغلِ مے میں پیشانی ہے تیری سجدہ ریز
 کچھ ترے مسلک میں رنگِ مشربِ مینا بھی ہے

xSmOkEr
 

...
ہے عجب مجموعۂ اضداد اے اقبالؔ تو
 رونقِ ہنگامۂ محفل بھی ہے، تنہا بھی ہے
 تیرے ہنگاموں سے اے دیوانۂ رنگیں نوا!
 زینتِ گُلشن بھی ہے، آرائشِ صحرا بھی ہے
 ہمنشیں تاروں کا ہے تُو رفعتِ پرواز سے
 اے زمیں فرسا، قدم تیرا فلک پیما بھی ہے

xSmOkEr
 

...
kiSi NEy lLuNCH REady Kra aBi Tak k NaHii ..??
MuJHaaaY ZorOON Ki BHOk lLGii hOii :_(

xSmOkEr
 

...
اُمیدِ حور نے سب کچھ سِکھا رکھا ہے واعظ کو
 یہ حضرت دیکھنے میں سیدھے سادے، بھولے بھالے ہیں
 مرے اشعار اے اقبالؔ! کیوں پیارے نہ ہوں مجھ کو
 مرے ٹُوٹے ہُوئے دل کے یہ درد انگیز نالے ہیں

xSmOkEr
 

...
رُلاتی ہے مجھے راتوں کو خاموشی ستاروں کی
 نرالا عشق ہے میرا، نرالے میرے نالے ہیں
 نہ پُوچھو مجھ سے لذّت خانماں برباد رہنے کی
 نشیمن سینکڑوں میں نے بنا کر پھونک ڈالے ہیں
 نہیں بیگانگی اچھّی رفیقِ راہِ منزل سے
 ٹھہر جا اے شرر، ہم بھی تو آخر مِٹنے والے ہیں

xSmOkEr
 

...
انوکھی وضع ہے، سارے زمانے سے نرالے ہیں
 یہ عاشق کون سی بستی کے یا رب رہنے والے ہیں
 علاجِ درد میں بھی درد کی لذّت پہ مرتا ہُوں
 جو تھے چھالوں میں کانٹے، نوکِ سوزن سے نکالے ہیں
 پھلا پھُولا رہے یا رب! چمن میری اُمیدوں کا
 جگر کا خون دے دے کر یہ بُوٹے مَیں نے پالے ہیں

xSmOkEr
 

...
MEra DriviNG lLiSCENCE BaN GaYaa :_)