کہو ! تمہیں کوئی فرق پڑتا ہے میرے ہونے نہ ہونے سے ؟ میرے ہسنے سے، رونے سے میرے لفظوں سے یا پھر میرے بہت خاموش ہونے سے ؟ تمہارے پاس ہونے سے یا تم سے دور ہونے سے کہو !!!! تمہارے دل پر کیا میرا کوئی اشک گرتا ہے ؟ میرا خیال تمہیں میرے لئے کھبی آوارہ پھرتا ہے ؟ تصور کے پردوں میں میرا کوئی عکس ابھرتا ، ہے جیسے تم مجھ میں رہتے ہو، تم میں کوئی شخص رہتا ہے ؟ کہو ! ہماری کسی یاد پر تماری نظر جب ٹھہرتی ہے کیا بڑے حوصلے ، بڑی مشکل سے پلٹتی ہے ؟ کیا خوشبو میری کوئی تم میں جا سمٹتی ہے ؟ میری یاد تمہارے دل میں کبھی بے حد مچلتی ہے ؟ کہو کبھی باتوں ہی باتوں میں تمہارا ربط ٹوٹا ہے ؟ بہت ضبط کرتے کرتے کھبی ضبط ٹوٹا ہے ؟ کوئی اپنا بہت اپنا کیا تم روٹھا ہے ؟ خواب آنکھوں نے بنا ، کیا پلکوں میں ٹوٹا ہے ؟ سے کہو !