Intro:
پرايی اگ پہ روٹی نہیں بناوں گا
میں بھیگ جاوں گا چھتری نہیں بناوں گا
اگر خدا نے بنانے کا اختیار دیا
علم بناوں گا برچھی نہیں بناوں گا
فریب دے کے ترا جسم جیت لوں لیکن
میں پیڑ کاٹ کے کشتی نہیں بناوں گا
گلی سے کويی بھی گزرے تو چونک اٹھتا ہوں
نيے مکان میں کھڑکی نہیں بناوں گا
میں دشمنوں سے اگر جنگ جیت بھی جاوں
تو ان کی عورتیں قیدی نہیں بناوں گا
تمہیں پتا تو چلے بے زبان چیز کا دکھ
میں اب چراغ کی لو ہی نہیں بناوں گا
میں ایک فلم بناوں گا اپنے ثروت پر
اور اس میں ریل کی پٹری نہیں بناوں گا
City:
Hyderabad
Star sign:
Libra
Gender:
Male
Married:
No
Age:
26
Joined:
3 years, 6 months ago