Intro:
بسم الله الرحمن الرحيم 👍🔵ھر مسلمان کو اس طرح رات دن رھنا چاھيے☝☝☝👇👇______________________ ضرورت کے موافق دین کا علم حاصل کرے خواہ کتاب پڑھ کر یا عالموں سے پوچھ پاچھ کر، سب گناہوں سے بچے، اگر کويی گناہ ہو جايے فورا توبہ کرے، کسی کا حق نہ رکھے، کسی کو زبان سے یا ہاتھ سے تکلیف نہ دے، کسی کی برايی نہ کرے، مال کی محبت اور نام کی خواہش نہ رکھے نہ بہت اچھے کھانے کپڑے کی فکر میں رہے، اگر اس کی خطا پر کويی ٹوکے تو اپنی بات نہ بنايے فورا اقرار اور توبہ کر لے، بدون سخت ضرورت کے سفر نہ کرے، سفر میں بہت سی باتیں بے احتیاطی کی ہوتی ہیں، بہت سے نیک کام چھوٹ جاتے ہیں، وظیفوں میں خلل پڑ جاتا ہے وقت پر کويی کام نہیں ہوتا، بہت نہ ہنسے بہت نہ بولے، خاص کر نا محرم سے بے تکلیفی کی باتیں نہ کرے، کسی سے جھگڑا تکرار نہ کرے، شرع کا ہر وقت خیال رکھے، عبادت میں سستی نہ کرے، زیادہ وقت تنہايی میں رہے، اگر اوروں سے ملنا جلنا پڑے تو سب سے عاجز ہو کر رہے، سب کی خدمت کرے بڑايی نہ جتلايے، اور امیروں سے تو بہت ہی کم ملے، بددین ادمی سے دور بھاگے، دوسروں کا عیب نہ ڈھونڈے، کسی پر بدگمانی نہ کرے اپنے عیبوں کو دیکھا کرے اور ان کی درستی کیا کرے، نماز کو اچھی طرح اچھے وقت دل سے پابندی کے ساتھ ادا کرنے کا بہت خیال رکھے، دل یا زبان سے ہر وقت اللہ کی یاد میں رہے کسی وقت غافل نہ ہو، اگر اللہ کا نام لینے سے مزہ ايے دل خوش ہو تو اللہ تعالی کا شکر بجا لايے، بات نرمی سے کرے، سب کاموں کے لیے وقت مقرر کر لے اور پابندی سے اس کو نباہے، جو کچھ رنج و غم نقصان پیش ايے اللہ تعالی کی طرف سے جانے پریشان نہ ہو اور یوں سمجھے کہ اس میں مجھ کو ثواب ملے گا، ہر وقت دل میں دنیا کا حساب کتاب اور دنیا کے کاموں کا ذکر مذکور نہ رکھے بلکہ خیال بھی اللہ ہی کا رکھے، جہاں تک ہو سکے دوسروں کو فايدہ پہنچايے خواہ دنیا کا یا دین کا، کھانے پینے میں نہ اتنی کمی کرے کہ کمزور یا بیمار ہو جايے نہ اتنی زیادتی کرے کہ عبادت میں سستی ہونے لگے،خدايے تعالی کے سوا کسی سے طمع نہ کرے نہ کسی کی طرف خیال دوڑايے کہ فلانی جگہ سے ہم کو یہ فايدہ ہو جايے، خدايے تعالی کی تلاش میں بے چین رہے، نعمت تھوڑی ہو یا بہت اس پر شکر بجا لايے اور فقرو فاقہ سے تنگ دل نہ ہو، جو اس کی حکومت میں ہیں ان کی خطا و قصور سے درگزر کرے، کسی کا عیب معلوم ہو جايے تو اس کو چھپايے، البتہ اگر کويی کسی کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے اور تم کو معلوم ہو جايے تو اس شخص سے کہہ دو ، مہمانوں اور مسافروں اور غریبوں اور عالموں اور درویشوں کی خدمت کرے، نیک صحبت اختیار کرے، ہر وقت خدايے تعالی سے ڈرا کرے، موت کو یاد رکھے، کسی وقت بیٹھ کر روز کے روزے اپنے دن بھر کے کاموں کو سوچا کرے جو نیکی یاد ايے اس پر شکر کرے گناہ پر توبہ کرے، جھوٹ ہرگز نہ بولے، جو محفل خلاف شرع ہو وہاں ہرگز نہ جايے، شرم و حیا اور بردباری سے رہے، ان باتوں پر مغرور نہ ہو کہ میرے اندر ایسی خوبیاں ہیں، اللہ تعالی سے دعا کیا کرے کہ نیک راہ پر قايم رکھیں||🔵توبہ کے متعلق حضرت تھانوى رحمہ اللہ کے ارشادات_______ گناہوں کو اتنا بڑا سمجھنا کہ توبہ کافی نہ ہو یہ در حقیقت تکبر ہے گو صورتا شرمندگی ہے (اثار الحوبہ) دل سے توبہ نہیں نکلتی تو زبان ہی چلاو ،مگر تم نے تو ہمت ہی ہار دی اور خواہ مخواہ اپنے کو مجبور اور توبہ کو دشوار سمجھ لیا۔ اگر پھر گناہ ہو جايے پھر توبہ کر لیجيے توبہ کرنے میں کويی پھاوڑے تو چلانے نہیں پڑتے، اگر کہو صاحب یہ توبہ کیا ہويی ایک کھیل ہوگیا تو صاحب کھیل ہی سہی مگر یہ کھیل ہے جسے کہا کرتے ہیں کھیلتے ہی کھیلتے گھر بس جايے گا، توبہ حقیقی نہ سہی تشبہ تو ہے تايبین کے ساتھ (اثار الحوبہ) اس تشبہ سے یہ تو معلوم ہوگیا کہ اس کے دل میں عظمت ہے اہل اللہ کی، ورنہ کويی شخص بھنگی کی شکل نہ بنايے تو حضرت اس عظمت پر بھی فضل ہوجاتا ہے وہاں تو فضل وکرم کیليے بہانہ ڈھوندھتے ہیں ، بقول مولانا رومی”اواز ايی کہ اے طالب او، سخاوت بھی فقیر کی مانند فقیروں کی محتاج ہے“۔ تمہارا یہ گمان ہے کہ وہ توبہ کو قبول نہ کریں گے بھلا ان کے متعلق یہ گمان کیسے ہوسکتا ہے ،اس جہل کو نکالو اور توبہ سے مت رکو کہ صاحب! ہمارے گناہ بہت بڑے ہیں، ارے صاحب! تمہارے گناہ تو کیا بڑے ہوتے تم ہی کہاں کے بڑے ہو وہ گناہ تو تمہاری صفت ہے جو موصوف ہی بڑا نہیں تو صفت کیسے بڑی ہوگی (اثار الحوبہ) گناہ سے بچنے کا سب سے عمدہ اور اسان طریقہ یہ ہے کہ توبہ کرتے رہو ،اس سے دوری گھٹے گی، اس سے محبت بڑھے گی، پھر اس محبت کا اثر یہ ہوگا گناہ ہی نہ ہوں گے///🔵ضروری بات ☝☝ سورہ انعام میں ھیں، شياطين الانس والجن،کہ شیطان انسان سےبھی اورجنات سےبھی ہوسکتا ھےمطلب یہ ھےکہ جوکسی گناہ کاسبب بنتاھےوھی شیطان ھی ھےاورشیطان سےجب کام پورانھیں ھوپاتاتوانسان کوورغلاکرکامیاب ھوجاتاھے، اور شرعا اگرگناہ کاسبب کويی سنت عمل وغیرہ بھی بن رھا ھوعلاوہ مقاصد اصلیہ کے فی الحال اسی کوچھوڑناضروری ھےکیونکہ سب سےضروری بات یہ ھےکہ پھلےگناہ سےبچےکیونکہ گناہ اورنیکی ساتھ نھیں چلتااورگناہ نیکی کوپامال کردیتا ھے 🔵 مقاصد شرعیہ________ وہ احکام جو عند اللہ بندوں پر فرض اور واجب ھو، جیسے نماز روزے زکوۃ حقوق العباد ماں باپ کے حقوق بیوی بچوں کے حقوق عقايد ضروریہ اسی طرح معاملات و اخلاقیات وغیرہ کے حقوق سب ضروریات دینی و شرعی مقاصد اصلیہ میں داخل ھیں∆¶ 🔵 کفر اور شرک کى باتوں کا بىان (ماخوذ از بہشتی زیور)______ کفر کو پسند کرنا. کفر کی باتوں کو اچھا جاننا، کسی دوسرے سے کفر کی کويی بات کرانا، کسی وجہ سے اپنے ایمان پر پشیماں ہونا کہ اگر مسلمان نہ ہوتے تو فلانی بات حاصل ہو جاتی، اولاد وغیرہ کسی کے مر جانے پر رنج میں اس قسم کی باتیں کہنا، خدا کو بس اسی کا مارنا تھا، دنیا بھر میں مارنے کے لیے بس یہی تھا، خدا کو ایسا نہ چاہیے تھا، ایسا ظلم کويی نہیں کرتا جیسا تو نے کیا، خدا اور رسول کے کسی حکم کو برا سمجھنا اس میں عیب نکالنا، کسی نبی یا فرشتے کی حقارت کرنا، ان کو عیب لگانا، کسی بزرگ یا پیر کے ساتھ یہ عقیدت رکھنا کہ ہمارے سب حال کی اس کو ہر وقت ضرور خبر رہتی ہے، نجومی پنڈت یا جس پر جن چڑھا ہو اس سے غیب کی خبریں پوچھنا یا فال کھلوانا پھر اس کو سچ جاننا، کسی بزرگ کے کلام سے فال دیکھ کر اس کو یقینی سمجھنا، کسی کو دور سے پکارنا اور یہ سمجھنا کہ اس کو خبر ہوگی، کسی کو نفع نقصان کا مختار سمجھنا، کسی سے مرادیں مانگنا، روزی اولاد مانگنا کسی کے نام کا روزہ رکھنا، کسی کو سجدہ کرنا، کسی کے نام کا جانور چھوڑنا یا چڑھاوا چڑھانا، کسی کے نام کی منت ماننا، کسی کی قبر یا مکان کا طواف کرنا، خدا کے حکم کے مقابلہ میں کسی دوسری بات یا رسم کو مقدم رکھنا، کسی کے سامنے جھکنا یا تصویر کی طرح کھڑا رہنا، توپ پر بکرا چڑھانا، کسی کے نام پر جانور ذبح کرنا، جن بھوت پریت وغیرہ کے چھوڑ دینے کے لیے ان کی بھینٹ دینا، بکرا وغیرہ ذبح کرنا، بچے کے جینے کے لیے اس کے نار کا پوجنا، کسی کی دہايی دینا، کسی جگہ کا کعبہ کے برابر ادب و تعظیم کرنا، کسی کے نام پر بچہ کے کان ناک چھیدنا، بالی اور بلاق پہنانا، کسی کے نام کا بازو پر پیسہ باندھنا یا گلے میں ناڑا ڈالنا، سہرا باندھنا، چوٹی رکھنا، بدھی پہنانا، فقیر بنانا، علی بخش، حسین بخش، عبدالنبی وغیرہ نام رکھنا، کسی جانور پر کسی بزرگ کا نام لگا کر اس کا ادب کرنا، عالم کاروبار کو ستاروں کی تاثیر سے سمجھنا، اچھی بری تاریخ اور دن کا پوچھنا، شگون لینا، کسی مہینے یا تاریخ کو منحوس سمجھنا، کسی بزرگ کا نام بطور وظیفہ کے چننا، یوں کہنا کہ خدا و رسول اگر چاہے گا تو فلانا کام ہو جايے گا، کسی کے نام یا سر کی قسم کھانا، جاندار کی بڑی تصویر رکھنا، خصوصا کسی بزرگ کی تصویر برکت کے لیے رکھنا اور اس کی تعظیم کرنا۔¶∆ 🔵 بڑے بڑے گناہوں کا بیان جن پر بہت سختى ايى ہے_____ خدا سے شرک کرنا، نا حق خون کرنا، وہ عورتیں جن کے اولاد نہیں ہوتی کسی کی سنور میں بعضے ایسے ٹوٹکے کرتی ہیں کہ یہ بچہ مر جايے اور ہمارے اولاد ہو یہ بھی اسی خون میں داخل ہے، ماں باپ کو ستانا، زنا کرنا، یتیموں کا مال کھانا جیسے اکثر عورتیں خاوند کے تمام مال و جايیداد پر قبضہ کر کے چھوٹے بچوں کا حصہ اڑاتی ہیں، لڑکیوں کو حصہ میراث کا نہ دینا، کسی عورت کو ذرا سے شبہ میں زنا کی تہمت لگانا، ظلم کرنا، کسی کو اس کے پیچھے بدی سے یاد کرنا، خدا کی رحمت سے نا امید ہونا، وعدہ کر کے پورا نہ کرنا، امانت میں خیانت کرنا، خدا کا کويی فرض مثل نماز روزہ حج زکوۃ چھوڑ دینا، قران شریف پڑھ کر بھلا دینا، جھوٹ بولنا، خصوصا جھوٹی قسم کھانا، خدا کے سوا اور کسی کی قسم کھانا یا اس طرح قسم کھانا کہ مرتے وقت کلمہ نصیب نہ ہو، ایمان پر خاتمہ نہ ہو، خدا کے سوا کسی اور کو سجدہ کرنا، بلا عذر نماز قضا کر دینا، کسی مسلمان کو کافر یا بے ایمان یا خدا کی مار یا خدا کی پھٹکار خدا کا دشمن وغیرہ کہنا، کسی کا گلہ شکوہ سننا، چوری کرنا، بیاج (سود) لینا، اناج کی گرانی سے خوش ہونا، مول چکا کر پیچھے زبردستی سے کم دینا، غیر محرم کے پاس تنہايی میں بیٹھنا، جوا کھیلنا، بعضی عورتیں اور لڑکیاں بد بد کے گٹے یا اور کويی کھیل کھیلتی ہیں یہ بھی جوا ہے، کافروں کی رسمیں پسند کرنا، کھانے کو برا کہنا، ناچ دیکھنا، راگ باجا سننا، قدرت ہونے پر نصیحت نہ کرنا، کسی سے مسخرا پن کر کے بے حرمت اور شرمندہ کرنا، کسی کا عیب ڈھونڈنا۔¶∆🔵 اس ایت ﮐﯽ ﺭﻭ ﺳﮯمرد و زن کے اپس میں دوستی ﺣﺮﺍﻡ ﮬﮯ☝☝☝_______ﻣﺤﺼﻨﺖ ﻏﯿﺮ ﻣﺴﻔﺤﺖ ﻭ ﻟﺎ ﻣﺘﺨﺬﺕ ﺍﺧﺪﺍﻥ .... ﺇﻟﻰ ﺁﺧﺮ ﺍﻵﻳﺔ _____ ﺑﺸﺮﻃﯿﮑﮧ ﺍﻥ ﺳﮯﻧﮑﺎﺡ ﮐﺎﺭﺷﺘﮧ ﻗﺎﺋﻢ ﮐﺮﮐﮯﺍﻧﮩﯿﮟ ﭘﺎﮎ ﺩﺍﻣﻦ ﺑﻨﺎﯾﺎﺟﺎﺋﮯ، ﻧﮧ ﻭﮦ ﺻﺮﻑ ﺷﮩﻮﺕ ﭘﻮﺭﯼ ﮐﺮﻧﮯﮐﮯﻟﯿﮯ ﮐﻮﺋﯽﻧﺎﺟﺎﺋﺰﮐﺎﻡ ﮐﺮﯾﮟ، ﺍﻭﺭﻧﮧ ﺧﻔﯿﮧ ﻃﻮﺭ ﭘﺮ ﻧﺎﺟﺎﺋﺰﺁﺷﻨﺎﺋﯿﺎﮞ ﭘﯿﺪﺍ ﮐﺮﯾﮟ۔ ﭘﮭﺮﺟﺐ ﻭﮦ ﻧﮑﺎﺡ ﮐﯽ ﺣﻔﺎﻇﺖ ﻣﯿﮟ ﺁﺟﺎﺋﯿﮟ، ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﮐﮯﺑﻌﺪ ﮐﺴﯽ ﺑﮍﯼ ﺑﮯﺣﯿﺎﺋﯽ/ﯾﻌﻨﯽ ﺯﻧﺎﮐﺎ ﺍﺭﺗﮑﺎﺏ ﮐﺮﯾﮟ ﺗﻮ ﺍﻥ ﭘﺮ ﺍﺱ ﺳﺰﺍﺳﮯﺁﺩﮬﯽ ﺳﺰﺍﻭﺍﺟﺐ ﮨﻮﮔﯽ ﺟﻮ/ ﻏﯿﺮ ﺷﺎﺩﯼ ﺷﺪﮦﺁﺯﺍﺩ ﻋﻮﺭﺗﻮﮞ ﮐﮯﻟﯿﮯ ﻣﻘﺮﺭ ھﮯ/ﺳﻮﺭﻩ ﺍﻟﻨﺴﺎﺀ ﺑﺤﯿﺜﯿﺖ ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﻋﻮﺭﺕ ﮐﻮﺑﮭﻦ ﺳﻤﺠﮭﻨﺎﻧﻤﺎﺯ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ ﻓﺮﺽ ﮬﮯﺗﺎﮐﮧ ﻋﻮﺭﺗﻮﮞ ﮐﺎﺣﺮﻣﺖ ﺑﺮﻗﺮﺍﺭ ﺭﮬﯿﮟ یعنی جس طرح اپنے بھن حرام ھے تو اسی طرح دیگر اجنبی عورت بھی قبل از نکاح حرام ھےاور اج کل کے مروجہ مرد وعورت کی دوستی شرعا زنا کی طرح حرام ھے اور گناہ کبیرہ ھے ، ﺩﻟﯿﻞ : ﺇﻧﻤﺎ ﺍﻟﻤﺆﻣﻨﻮﻥ ﺇﺧﻮﺓ، ﺳﻮﺭﺓ ﺍﻟﺤﺠﺮﺍﺕ، ﮐﮧ ﺗﻤﺎﻡ ﻣﻮﻣﻨﯿﻦ ﺑﮭﺎﺋﯽ ﺑﮭﺎﺋﯽ ﮬﯿﮟ، ﺍﻟﻤﺆﻣﻨﻮﻥ ﻣﯿﮟ ﺍﻟﻒ ﻻﻡ ﺍﺳﺘﻐﺮﺍﻕ ﮐﯿﻠﺌﮯ ﮬﮯ ﯾﻌﻨﯽ ﺍﺱ ﺑﺎﺕ ﻣﯿﮟ ﺟﻤﻠﮧ ﺍﻓﺮﺍﺩ ﺷﺎﻣﻞ ﮬﯿﮟ، ﺍﻭﻝ ﺗﻮ ﯾﮧ ﮬﮯ ﮐﮧ ﺍﺟﻨﺒﯽ ﻋﻮﺭﺕ ﮐﻮ ﭘﺮﺩﮮ ﮐﺎ ﺣﮑﻢ ﮬﮯ ﺗﺎﮬﻢ ﺍﮔﺮ ﭘﮭﺮ ﺑﮭﯽ ﺑﺎﺕ ﮬﻮﺟﺎﺋﮯ ﺍﻭﺭ ﺿﺮﻭﺭﺕ ﮐﮯ ﻣﻄﺎﺑﻖ ﮬﻮ ﺗﻮ ﺷﺮﻋﺎ ﻭ ﻋﻘﻼ ﺑﮭﺎﺋﯽ ﺑﮭﻦ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ ﺑﺎﺕ ﺭﮬﮯ ﺟﯿﺴﮯ ﻧﺒﯽ ﮐﺮﯾﻢ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﻧﮯ ﮐﯿﺎ ﮬﮯ ﻣﺜﻼ ﺣﻀﺮﺕ ﮬﻨﺪﮦ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻨﮩﺎ ﺳﮯ ﺑﯿﻌﺖ ﮐﮯ ﻣﻮﻗﻊ ﻣﯿﮟ ﺁﭖ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﻧﮯ ﺑﺎﺕ ﮐﯿﺎ ﺗﮭﺎ ﺍﻭﺭ ﻋﻘﻼ ﯾﮧ ﮬﮯ ﮐﮧ ﺟﺲ ﻃﺮﺡ ﺍﭘﻨﮯ ﺑﮭﻦ ﺣﺮﺍﻡ ﮬﮯ ﺗﻮ ﺍﺳﯽ ﻃﺮﺡ ﺩﻭﺳﺮﯼ ﻋﻮﺭﺕ ﮐﻮﺑﮭﯽ ﻗﺒﻞ ﺍﺯ ﻧﮑﺎﺡ ﺑﮭﻦ ﺳﻤﺠﮫ ﮐﺮ ﺣﺮﺍﻡ ﮬﮯ ﺍﻭﺭ ﺧﻼﻑ ﺷﺮﻉ ﺩﻭﺳﺘﯽ ﻋﯿﺴﺎﺋﯽ ﺍﻭﺭ ﺍﻧﮕﺮﯾﺰﯼ ﺍﯾﺠﺎﺩ ﮬﮯ ﺍﻭﺭ ﯾﮧ ﺍﺳﻼﻡ ﻣﯿﮟ ﺯﻧﺎ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ ﺣﺮﺍم ھےقران کریم میں ارشاد ھے ولا تقربوا الزنا انه كان فاحشة و ساء سبيلا/سوره الاسراء،___ کہ زنا کرنا تو درکنار، قریب جانے سے بھی منع فرمایا ھے تو مروجہ دوستی بھی زنا کا ایک شاخ ھے اسی لیے حرام ھے اور اس کا نقصان بھی بھت بڑا ھے کہ جہاں یہ پایا جاتا ھے وھاں نسل معدوم رھتا ھے جیسے یورپ و امریکہ وغیرہ میں یھاں تک اس کے فوج میں 25٪ ایسے ھیں کہ بغیر باپ کے ھیں اوراسی لیے وھاں باپ کا نام پوچھنا قانونی جرم ھے اور بڑھاپے کے بعد اولڈ ھاوس میں رہتے قران مجید میں "محصنت غير مسفحت ولا متخذت اخدان" کے ذکر سے مرد وعورت کی دوستی شرعا حرام ھے اور گناہ کبیرہ ھے اور کسی کناہ کو حلال سمجھ کر کرنے سے ایمان جاتا رھتا ھے کیونکہ باری تعالی کے ارشاد مبارک کا کفر ھے اور یہ اج کل کے بت پرستی کی طرح ھے جس کی وجہ سے انسان رب العالمین کے احکام سے مکمل طور پر غافل رھتا ھے سے بیعت اور اس کا ھر بات ماننا، اور بیعت بھی سوچ سمجھ کر کریں دنیاوی مقصد سے ھٹ کر , دنیا میں وقت صرف اتنا گزاریں جس طرح مسافر کیليے راستہ یا سواری، اور اصل منزل اخرت ھے دنیاوی کام شریعت کے مطابق ھو اور نیک ارادہ ھو تو رب العالمین کے ھاں وہ بھی عبادت اور موجب اجر ھیں ھر گناہ کبیرہ ایک میراث ھے جو موجد/ایجاد کرنے والے کے کھاتے میں اس کا حصہ ھوتا ھے اور کرنے والا اس کا ساتھی اور مورث بن جاتا ھے، تو حتی الامکان گناہ کبیرہ سے بچنے کا کوشش کریں...🔵ﺳﻮﺍﻝ________ ﮐﯿﺎ ﮐﺒﮭﯽ ﺁﭖ ﻧﮯ ﯾﮧ ﺳﻮﭼﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺳﻮﺷﻞ ﻧﯿﭧ ﻭﺭﮎ ﮐﯽ ﺳﺎﺋﭩﺲ، ﺁﭖ ﮐﻮ ﺍﭘﻨﯽ ﺧﺪﻣﺎﺕ ﻣﻔﺖ ﻣﯿﮟ ﮐﯿﻮﮞ ﺩﯾﺘﯽ ﮨﯿﮟ؟ ﺁﭖ ﺳﮯ ﯾﮧ ﺳﻮﺍﻝ ﭘﻮﭼﮭﻨﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﮐﺎ ﻧﺎﻡ ﮈﺍﮐﭩﺮ ﻋﻤﺮ ﻋﺒﺪﺍﻟﮑﺎﻓﯽ ﮨﮯ، ﺁﭖ 66 ﺳﺎﻟﮧ ﻣﺸﮩﻮﺭ ﻭ ﻣﻌﺮﻭﻑ ﻣﺼﺮﯼ ﻋﺎﻟﻢ ﺩﯾﻦ ﺍﻭﺭ ﻣﺒﻠﻎ ﺍﺳﻼﻡ ﮨﯿﮟ۔ ﭘﻮﺭﯼ ﺩﻧﯿﺎ ﻣﯿﮟ ﻋﺎﻡ ﻃﻮﺭ ﭘﺮ ﺍﻭﺭ ﻋﺮﺏ ﺩﻧﯿﺎ ﻣﯿﮟ ﺧﺎﺹ ﻃﻮﺭ ﭘﺮ ﺍﭘﻨﯽ ﺍﯾﮏ ﭘﮩﭽﺎﻥ ﺭﮐﮭﺘﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﻗﺮﺁﻧﯽ ﻣﻌﺠﺰﺍﺕ ﭘﺮ ﺑﯿﺎﻥ ﺗﻮ ﺧﯿﺮ ﺁﭖ ﮐﯽ ﺷﻨﺎﺧﺖ ﮨﮯ ﮨﯽ، ﮐﺌﯽ ﮐﺘﺎﺑﻮﮞ ﮐﮯ ﻣﺼﻨﻒ ﮐﮯ ﻋﻼﻭﮦ ﮐﺌﯽ ﭨﯽ ﻭﯼ ﭘﺮﻭﮔﺮﺍﻡ )ﺍﻟﻮﻋﺪ ﺍﻟﺤﻖ، ﻫﺬﺍ ﺩﻳﻨﻨﺎ ، ﺻﻔﻮﺓ ﺍﻟﺼﻔﻮﺓ(ﺁﭖ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﻣﺸﮩﻮﺭ ﮨﯿﮟ۔ ﺁﭖ ﺍﭘﻨﮯ ﻣﻨﺪﺭﺟﮧ ﺑﺎﻻ ﺳﻮﺍﻝ ﮐﺎ ﺟﻮﺍﺏ ﯾﻮﮞ ﺩﯾﺘﮯ ﮨﯿﮟ: ﺟﺐ ﺁﭖ ﮐﻮ ﮐﺴﯽ ﺳﺎﻣﺎﻥ ﮐﯽ ﻗﯿﻤﺖ ﻧﺎ ﺩﯾﻨﺎ ﭘﮍﮮ ﺗﻮ ﺟﺎﻥ ﻟﯿﺠﯿﺌﮯ ﮔﺎ ﮐﮧ ﺳﺎﻣﺎﻥ ﻭﮦ ﻧﮩﯿﮟ ﺟﻮ ﺁﭖ ﮐﻮ ﻣﻞ ﺭﮨﺎ ﮨﮯ، ﺑﻠﮑﮧ ﺳﺎﻣﺎﻥ ﺁﭖ ﮨﯿﮟ ﺟﺴﮯ ﺧﺮﯾﺪﺍ ﺟﺎ ﺭﮨﺎ ﮨﮯ۔ ﺍﺱ ﻣﻌﺎﻣﻠﮯ ﮐﻮ ﺳﻤﺠﮭﯿﺌﮯ، ﺗﻮﺟﮧ ﺩﯾﺠﯿﺌﮯ ﺍﻭﺭ ﺧﻮﺏ ﻏﻮﺭ ﮐﯿﺠﯿﺌﮯ۔ ﻣﺜﺎﻝ: ﻣﻮﺑﺎﺋﯿﻞ ﭨﯿﻠﯽ ﻓﻮﻥ ﺍﺱ ﺩﻧﯿﺎ ﻣﯿﮟ ﺍﭨﮭﺎﺋﯽ ﺟﺎﻧﮯ ﻭﺍﻟﯽ ﮨﻠﮑﯽ ﺗﺮﯾﻦ ﭼﯿﺰ ﮨﻮ ﺳﮑﺘﯽ ﮨﮯ ﻣﮕﺮﮨﻮ ﺳﮑﺘﺎ ﮨﮯ ﺁﺧﺮﺕ ﻣﯿﮟ ﯾﮧ ﺍﭨﮭﺎﺋﯽ ﺟﺎﻧﮯ ﻭﺍﻟﯽ ﺳﺐ ﺳﮯ ﺑﮭﺎﺭﯼ ﺍﻭﺭ ﺳﺨﺖ ﭼﯿﺰ ﮨﻮ۔ ﭘﺲ ﮐﭽﮫ ﺍﻭﺭ ﻧﺎ ﮐﯿﺠﯿﺌﮯ ﺻﺮﻑ ﺍﺱ ﮐﺎ ﺍﺳﺘﻌﻤﺎﻝ ﮨﯽ ﺍﭼﮭﺎ ﮐﺮﻧﺎ ﺷﺮﻭﻉ ﮐﺮ ﺩﯾﺠﯿﺌﮯ۔ ﮔﻮﮔﻞ، ﻓﯿﺲ ﺑﮏ، ﭨﻮﯾﭩﺮ، ﻭﺍﭨﺴﺎﭖ ﺍﻭﺭ ﺍﺳﯽ ﻗﺒﯿﻞ ﮐﮯ ﺩﯾﮕﺮ ﭘﺮﻭﮔﺮﺍﻡ ﺍﯾﺴﮯ ﮔﮩﺮﮮ ﺳﻤﻨﺪﺭ ﮨﯿﮟ ﺟﻦ ﻣﯿﮟ ﺑﮍﮮ ﺑﮍﮮ ﻗﺪ ﺁﻭﺭ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﮯ ﺍﺧﻼﻕ ﮔﺮ ﮐﺮ ﮈﻭﺏ ﮔﺌﮯ۔ ﺍﻭﺭ ﺟﻦ ﮐﮯ ﺍﺧﻼﻕ ﮈﻭﺑﮯ ﻭﮦ ﺻﺮﻑ ﻧﻮﺟﻮﺍﻥ ﮨﯽ ﻧﮩﯿﮟ، ﮐﭽﮫ ﺍﭼﮭﯽ ﺧﺎﺻﯽ ﻋﻤﺮﻭﮞ ﻭﺍﻟﮯ ﺑﮭﯽ ﺗﮭﮯ۔ ﺍﺱ ﺳﻤﻨﺪﺭ ﮐﯽ ﻣﻮﺟﯿﮟ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﯽ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﺳﮯ ﺣﯿﺎﺀ ﮐﻮ ﺍﭘﻨﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺑﮩﺎ ﮐﺮ ﻟﮯ ﮔﺌﯿﮟ۔ ﺍﺱ ﺳﻤﻨﺪﺭ ﻣﯿﮟ ﺑﮩﺖ ﺳﯽ ﻣﺨﻠﻮﻕ ﮨﻼﮎ ﮨﻮﺋﯽ ﮨﮯ۔ ﺍﮔﺮ ﺗﺠﮭﮯ ﺍﺱ ﮨﻼﮐﺖ ﺳﮯ ﺑﭽﻨﺎ ﮨﮯ ﺗﻮ ﺑﮩﺖ ﺍﺣﺘﯿﺎﻁ ﮐﺮﻧﺎ ﮨﻮﮔﯽ۔ ﺍﻥ ﭼﯿﺰﻭﮞ ﮐﮯ ﺩﺭﻣﯿﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﺷﮩﺪ ﮐﯽ ﻣﮑﮭﯽ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ ﺭﮨﻨﺎ ﮨﻮﮔﺎ، ﺍﮔﺮ ﺭﮐﻨﺎ ﺗﻮ ﺍﭼﮭﮯ ﺍﭼﮭﮯ ﺻﻔﺤﺎﺕ ﭘﺮ، ﺟﻦ ﺳﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﺗﺠﮭﮯ ﻓﺎﺋﺪﮦ ﻣﻠﮯ ﺍﻭﺭ ﺑﻌﺪ ﻣﯿﮟ ﺗﯿﺮﮮ ﺗﻮﺳﻂ ﺳﮯ ﺩﻭﺳﺮﻭﮞ ﮐﻮ۔ ﺍﻥ ﭼﯿﺰﻭﮞ ﻣﯿﮟ ﻣﮑﮭﯽ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ ﻧﺎ ﺑﻦ ﮐﮯ ﺭﮨﻨﺎ، ﺟﻮ ﮨﺮ ﺍﭼﮭﯽ ﺍﻭﺭ ﺑﺮﯼ ﭼﯿﺰ ﭘﺮ ﭨﮭﮩﺮﺗﯽ ﮨﮯ۔ ﺍﯾﮏ ﺟﮕﮧ ﮐﯽ ﺑﯿﻤﺎﺭﯾﺎﮞ ﺩﻭﺳﺮﯼ ﺟﮕﮧ ﺍﯾﺴﮯ ﻟﯿﺠﺎﺗﯽ ﮨﮯ ﮐﮧ ﮐﺴﯽ ﮐﻮ ﭘﺘﮧ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﭼﻠﺘﺎ۔ ﺍﻧﭩﺮﻧﯿﭧ ﺑﮩﺖ ﺑﮍﺍ ﺑﺎﺯﺍﺭ ﮨﮯ، ﯾﮩﺎﮞ ﮐﻮﺋﯽ ﺑﮭﯽ ﺍﭘﻨﺎ ﺳﺎﻣﺎﻥ ﻣﻔﺖ ﺑﺎﻧﭩﻨﮯ ﮐﯿﻠﯿﺌﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﺑﯿﭩﮭﺎ ﮨﻮﺍ۔ ﮨﺮ ﮐﻮﺋﯽ ﺍﭘﻨﮯ ﻣﺎﻝ ﮐﮯ ﺑﺪﻟﮯ ﻣﯿﮟ ﺁﭖ ﺳﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﭼﯿﺰ ﻟﮯ ﺭﮨﺎ ﮨﮯ۔ ﺍﻥ ﻣﯿﮟ ﺳﮯ ﮐﭽﮫ ﺗﻮ ﺍﭘﻨﮯ ﻣﺎﻝ ﮐﮯ ﺑﺪﻟﮯ ﻣﯿﮟ ﺁﭖ ﮐﺎ ﺍﺧﻼﻕ ﺧﺮﺍﺏ ﮐﺮﻧﺎ ﭼﺎﮨﺘﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﮐﭽﮫ ﺍﭘﻨﮯ ﻣﺎﻝ ﮐﮯ ﺑﺪﻟﮯ ﻣﯿﮟ ﺁﭖ ﮐﮯ ﺩﻝ ﻣﯿﮟ ﺷﮏ ﻭ ﺷﺒﮧ ﮐﺎ ﺑﯿﺞ ﮈﺍﻟﻨﺎ ﭼﺎﮨﺘﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﺍﻧﭩﺮﻧﯿﭧ ﭘﺮ ﮐﭽﮫ ﺑﮭﯽ ﺧﺮﯾﺪﻧﮯ ﺳﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﭘﮍﺗﺎﻝ ﮐﺮ ﻟﯿﺠﯿﺌﮯ ﮔﺎ ﮐﮧ ﺑﺪﻟﮯ ﻣﯿﮟ ﺁﭖ ﺳﮯ ﮐﯿﺎ ﻟﯿﺎ ﺟﺎ ﺭﮨﺎ ﮨﮯ۔ ﺧﺒﺮﺩﺍﺭ:______ﻧﺎ ﻣﻌﻠﻮﻡ ﻟﻨﮏ ﮐﮭﻮﻟﻨﮯ ﻣﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﺍﺣﺘﯿﺎﻁ ﮐﯿﺠﯿﺌﮯ ﮐﯿﻮﻧﮑﮧ ﺍﻥ ﻣﯿﮟ ﺳﮯ ﮐﭽﮫ ﮨﯽ ﺧﯿﺮ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯿﮟ، ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺗﺮ ﺷﺮ، ﮨﯿﮑﺮ، ﺑﺮﺩﺑﺎﺩﯼ ﺍﻭﺭ ﺗﺒﺎﮨﯽ ﮐﺎ ﮨﯽ ﮐﺎﻡ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﺧﺒﺮﺩﺍﺭ: ﺟﮭﻮﭨﯽ ﺧﺒﺮﯾﮟ ﺍﻭﺭ ﺍﻓﻮﺍﮨﯿﮟ ﭘﮭﯿﻼﻧﮯ ﺳﮯ ﺑﺎﺯ ﺭﮨﻨﺎ، ﻏﻠﻂ ﭼﯿﺰﻭﮞ ﮐﯽ ﮐﺎﭘﯽ ﭘﯿﺴﭧ ﺳﮯ ﺩﻭﺭ ﺭﮨﻨﺎ۔ ﺟﺎﻥ ﻟﯿﻨﺎ ﮐﮧ ﯾﮧ ﻭﺍﻟﯽ ﺗﺠﺎﺭﺕ ﻧﯿﮑﯽ ﺑﮭﯽ ﮨﻮ ﺳﮑﺘﯽ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺑﺮﺍﺋﯽ ﺑﮭﯽ۔ ﻧﯿﭧ ﺳﮯ ﺳﺎﻣﺎﻥ ﭘﺮﮐﮫ ﮐﺮ ﻟﯿﻨﺎ ﮐﮧ ﺟﺴﮯ ﺁﮔﮯ ﭘﮭﯿﻼﻧﮯ ﺟﺎ ﺭﮨﮯ ﮨﻮ ﻭﮦ ﮐﺲ ﻗﺒﯿﻞ ﮐﯽ ﮨﮯ۔ ﮐﯿﻮﻧﮑﮧ ﻟﯿﻨﮯ ﻭﺍﻻ ﻭﮦ ﭼﯿﺰ ﺍﺏ ﺁﭖ ﮐﮯ ﻧﺎﻡ ﺍﻭﺭ ﭘﮩﭽﺎﻥ ﺳﮯ ﺧﺮﯾﺪﮮ ﮔﺎ۔ ﮐﮩﯿﮟ ﺗﺒﺼﺮﮦ ﯾﺎ ﮐﻤﻨﭧ ﭘﯿﺶ ﮐﺮﻧﮯ ﺳﮯ ﻗﺒﻞ ﺩﯾﮑﮫ ﻟﯿﻨﺎ ﮐﮧ ﻣﻌﺎﻣﻠﮧ ﺍﻟﻠﮧ ﮐﯽ ﻧﺎﺭﺍﺿﮕﯽ ﻭﺍﻻ ﺗﻮ ﻧﮩﯿﮟ۔ ﺟﻮ ﮐﭽﮫ ﮐﮭﻠﯽ ﺁﻧﮑﮫ ﺳﮯ ﻧﻈﺮ ﺁ ﺭﮨﺎ ﮨﻮ ﺍﺱ ﭘﺮ ﮐﺴﯽ ﺩﻭﺳﺘﯽ ﺍﻭﺭ ﺗﻌﻠﻖ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﭘﺮﺩﮦ ﭘﻮﺷﯽ ﻧﺎ ﮐﺮﻧﺎ۔ ﻧﺎ ﮨﯽ ﮐﺴﯽ ﮐﯽ ﺷﺨﺼﯿﺖ ﮐﺎ ﺗﺼﻮﺭ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺗﺤﺮﯾﺮﻭﮞ ﮐﮯ ﻣﻄﺎﺑﻖ ﺑﺎﻧﺪﮪ ﻟﯿﻨﺎ۔ ﮐﯿﻮﻧﮑﮧ: ﻟﻮﮒ ﺍﭘﻨﮯ ﭼﮩﺮﻭﮞ ﭘﺮ ﭘﺮﺩﮦ ﭼﮍﮬﺎ ﮐﺮ ﺭﮐﮭﺘﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﺗﺼﻮﯾﺮﯾﮟ ﺍﯾﮉﯾﭧ ﮐﺮ ﮐﮯ ﭘﯿﺶ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﺑﺎﺗﯿﮟ ﺑﻨﺎ ﺑﻨﺎ ﮐﺮ ﭘﯿﺶ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﺍﺧﻼﻕ ﮐﻮ ﻣﭩﮭﺎﺱ ﻣﯿﮟ ﮔﮭﻮﻝ ﮐﺮ ﺩﮐﮭﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﺟﮭﻮﭦ ﭘﺮ ﺳﭻ ﮐﯽ ﻣﻠﻤﻊ ﮐﺎﺭﯼ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﺭﻭﺍﺩﺍﺭﯼ ﺍﻭﺭ ﺍﺧﻼﻗﯿﺎﺕ ﮐﺎ ﭼﻮﺭﻥ ﮈﺍﻟﺘﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﺍﻥ ﻣﯿﮟ ﮐﺌﯽ ﺍﯾﺴﮯ ﻋﺎﻟﻢ ﺩﯾﻦ ﺩﮐﮭﺎﺋﯽ ﺩﯾﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﺟﻦ ﺳﮯ ﺩﯾﻦ ﺑﮭﯽ ﺑﺮﺍﺀﺕ ﻣﺎﻧﮕﺘﺎ ﮨﮯ۔ ﺍﻥ ﻣﯿﮟ ﮐﺌﯽ ﺍﯾﺴﮯ ﺧﻮﺑﺼﻮﺭﺕ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﺟﻦ ﺳﮯ ﺑﺪ ﺻﻮﺭﺗﯽ ﺑﮭﯽ ﭘﻨﺎﮦ ﻣﺎﻧﮕﺘﯽ ﮨﮯ۔ ﺍﻥ ﻣﯿﮟ ﺳﮯ ﮐﺌﯽ ﺍﯾﺴﮯ ﺑﮩﺎﺩﺭ ﺩﮐﮭﺎﺋﯽ ﺩﯾﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﺟﻦ ﺳﮯ ﺑﺰﺩﻝ ﺑﮭﯽ ﭘﻨﺎﮦ ﻣﺎﻧﮓ ﺭﮨﮯ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﮨﺎﮞ ﺑﺲ ﮐﭽﮫ ﺍﯾﺴﮯ، ﺟﻦ ﭘﺮ ﺍﻟﻠﮧ ﮐﺎ ﺧﺎﺹ ﮐﺮﻡ ﮨﻮ۔ ﺟﻮ ﺍﭘﻨﮯ ﻧﺎﻡ ﮐﯽ ﺟﮕﮧ ﻣﺴﺘﻌﺎﺭ ﻧﺎﻡ ﺍﺳﺘﻌﻤﺎﻝ ﮐﺮﮮ ﺍﺱ ﺳﮯ ﺑﮭﯽ ﺑﭻ ﮐﮯ ﺭﮨﻨﺎ۔ ﮐﯿﻮﻧﮑﮧ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﺗﻮ ﺍﭘﻨﮯ ﺁﭖ ﭘﺮ ﺑﮭﯽ ﺑﮭﺮﻭﺳﮧ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﺎ۔ ﮐﺴﯽ ﺍﯾﺴﮯ ﭘﺮ ﯾﻘﯿﻦ ﻧﺎ ﮐﺮﻧﺎ ﺟﻮ ﺍﭘﻨﮯ ﺁﭖ ﭘﺮ ﯾﻘﯿﻦ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮ ﺭﮨﺎ۔ ﺧﺒﺮﺩﺍﺭ: ﺍﭘﻨﺎ ﻧﺎﻡ ﺑﺪﻝ ﮐﺮ ﺍﯾﺴﺎ ﮐﻮﺋﯽ ﮐﺎﻡ ﻧﺎ ﮐﺮﻧﺎ ﺟﻮ ﺗﻮ ﺍﭘﻨﮯ ﺍﺻﻠﯽ ﻧﺎﻡ ﺳﮯ ﮐﺮ ﺳﮑﮯ۔ ﮐﯿﻮﻧﮑﮧ ﺍﻟﻠﮧ ﮨﺮ ﻇﺎﮨﺮ ﺍﻭﺭ ﭘﻮﺷﯿﺪﮦ ﮐﯽ ﺧﺒﺮ ﺭﮐﮭﺘﺎ ﮨﮯ۔ ﮐﺒﮭﯽ ﺑﮭﯽ ﮐﺴﯽ ﺍﯾﺴﮯ ﮐﻮ ﺍﯾﺬﺍ ﺭﺳﺎﻧﯽ ﮐﮯ ﺩﺭﭘﮯ ﻧﺎ ﮨﻮﻧﺎ ﺟﺲ ﻧﮯ ﺗﺠﮭﮯ ﺍﯾﺬﺍ ﭘﮩﻨﭽﺎﺋﯽ ﮨﮯ، ﻭﮦ ﺍﭘﻨﯽ ﺷﺨﺼﯿﺖ ﮐﯽ ﺗﺮﺟﻤﺎﻧﯽ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺗﻮ ﺍﭘﻨﯽ ﺷﺨﺼﯿﺖ ﮐﯽ۔ ﺍﻭﺭ ﺗﻮ ﺍﭘﻨﮯ ﺍﺧﻼﻕ ﮐﮯ ﻣﻄﺎﺑﻖ ﭼﻞ، ﻧﺎ ﮐﮧ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺍﺧﻼﻕ ﮐﮯ ﻣﻄﺎﺑﻖ۔ ﺍﯾﮏ ﺑﺎﺕ ﺫﮨﻦ ﻣﯿﮟ ﺑﭩﮭﺎ ﻟﮯ: ﺍﺩﮬﺮ ﺗﻮ ﻟﮑﮭﺘﺎ ﮨﮯ، ﺍﺩﮬﺮ ﺗﯿﺮﮮ ﻓﺮﺷﺘﮯ ﻟﮑﮭﺘﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﺍﻭﺭ ﺗﻢ ﺩﻭﻧﻮﮞ ﮐﮯ ﺍﻭﭘﺮ ﺍﻟﻠﮧ ﮨﮯ ﺟﻮ ﺳﺐ ﺩﯾﮑﮫ ﺭﮨﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﮨﺮ ﭼﯿﺰ ﮐﺎ ﺣﺴﺎﺏ ﺭﮐﮫ ﺭﮨﺎ ﮨﮯ۔ ﻣﺠﮭﮯ ﺟﻮ ﺑﺎﺕ ﺳﺐ ﺳﮯ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺗﯿﺮﯼ ﻃﺮﻑ ﺳﮯ ﮈﺭﺍﺗﯽ ﮨﮯ ﻭﮦ ﺍﻧﭩﺮﻧﯿﭧ ﮐﮯ ﺳﻤﻨﺪﺭ ﻣﯿﮟ ﺣﺮﺍﻡ ﮐﺎ ﺩﯾﮑﮭﻨﺎ، ﻓﺴﻖ ﻭ ﻓﺠﻮﺭ ﮐﺎ ﻣﺸﺎﮨﺪﮦ ﮐﺮﻧﺎ ﺍﻭﺭ ﺭﺍﮦ ﺭﺍﺳﺖ ﺳﮯ ﺍﻧﺤﺮﺍﻑ ﮐﺮﺗﯽ ﭼﯿﺰﻭﮞ ﻣﯿﮟ ﭘﮍ ﺟﺎﻧﺎ ﮨﮯ۔ ﺍﮔﺮ ﺗﺠﮭﮯ ﻟﮕﮯ ﺗﻮ ﻏﻠﻂ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮ ﺭﮨﺎ ﺗﻮ ﭘﮭﺮ ﺧﻮﺩ ﺑﮭﯽ ﻣﺴﺘﻔﯿﺪ ﮨﻮ ﺍﻭﺭ ﺩﻭﺳﺮﻭﮞ ﮐﻮ ﺑﮭﯽ ﺍﺳﺘﻔﺎﺩﮦ ﺩﮮ۔ ﺍﻭﺭ ﺍﮔﺮ ﺗﺠﮭﮯ ﻟﮕﮯ ﮐﮧ ﻏﻠﻂ ﮐﺮ ﺭﮨﺎ ﮨﮯ ﺗﻮ ﭘﮭﺮ ﺍﺱ ﺳﮯ ﺩﻭﺭ ﺑﮭﺎﮒ، ﺑﺎﻟﮑﻞ ﺍﯾﺴﮯ ﺟﯿﺴﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﺧﻮﻧﺨﻮﺍﺭ ﺟﺎﻧﻮﺭ ﮐﻮ ﺩﯾﮑﮫ ﮐﺮ ﺑﮭﺎﮔﮯ۔ ﯾﮧ ﺫﮨﻦ ﻣﯿﮟ ﺭﮐﮭﯿﻮ ﮐﮧ ﺗﻮ ﺍﻧﭩﺮﻧﯿﭧ ﺍﺳﺘﻌﻤﺎﻝ ﮐﺮ ﺭﮨﺎ ﮨﮯ ﻧﺎ ﮐﮧ ﺍﻧﭩﺮﻧﯿﭧ ﺗﺠﮭﮯ ﺍﺳﺘﻌﻤﺎﻝ ﮐﺮ ﺭﮨﺎ ﮨﮯ۔ ﺍﻟﻠﮧ ﺭﺏ ﺍﻟﻌﺰﺕ ﮨﻤﯿﮟ ﮨﺪﺍﯾﺖ ﺩﯾﺌﮯ ﺭﮐﮭﮯ_______ ﺁﻣﯿﻦ يا رب العالمين يا ارحم الراحمين يا غياث المستغيثين برحمته و فضله وكرمه وجوده تعالى عز وجل
City:
Abbottabad
Star sign:
Not set
Gender:
Male
Married:
No
Age:
Not set
Joined:
7 years, 2 months ago