Intro:
جا کے ہوتے ہیں مساجد میں صف اراء تو غریب
زحمت روزہ جو کرتے ہیں گوارا، تو غریب
نام لیتا ہے اگر کويی ہمارا، تو غریب
پردہ رکھتا ہے اگر کويی تمہارا، تو غریب
..........................
امراء نشہ دولت میں ہیں غافل ہم سے
زندہ ہے ملت بیضا غربا کے دم سے
...........................
واعظ قوم کی وہ پختہ خیالی نہ رہی
برق طبعی نہ رہی، شعلہ مقالی نہ رہی
رہ گيی رسم اذان روح ہلالی نہ رہی
فلسفہ رہ گیا، تلقین غزالی نہ رہی
.........................
مسجدیں مرثیہ خوان ہیں کہ نمازی نہ رہے
یعنی وہ صاحب اوصاف حجازی نہ رہے
................................
شور ہے، ہو گيے دنیا سے مسلماں نابود
ہم یہ کہتے ہیں کہ تھے بھی کہیں مسلم موجود!
وضع میں تم ہو نصاری تو تمدن میں ہنود
یہ مسلماں ہیں! جنہیں دیکھ کر شرمايیں یہود
....................................
یوں تو سید بھی ہو، مرزا بھی ہو، افغان بھی ہو
تم سبھی کچھ ہو، بتاو تو مسلمان بھی ہو!
.....................................
City:
Multan
Star sign:
Not set
Gender:
Male
Married:
No
Age:
21
Joined:
5 years ago