Intro:
ایک ہی مژدہ صبح لاتی ہے
صحن میں دھوپ پھیل جاتی ہے
رنگ موسم ہے اور باد صبا
شہر کوچوں میں خاک اڑاتی ہے
فرش پہ کاغذ پر اڑتے پھرتے ہیں
میز پر گرد جمتی جاتی ہے
سوچتا ہوں کہ تیری یاد اخر
اب کسے رات بھر جگاتی ہے
میں بھی اذن نوا گری چاہوں
بے دلی بھی تو لب ہلاتی ہے
سو گيے پیڑ جاگ اٹھی خوشبو
زندگی خواب کیوں دکھاتی ہے
اس سراپا وفا کی فرقت میں
خواہش غیر کیوں ستاتی ہے
اپ اپنے سے ہم سخن رہنا
ہمنشیں! سانس پھول جاتی ہے
کیا ستم ہے کہ اب تیری صورت
غور کرنے پر یاد اتی ہے
کون اس گھر کی دیکھ بھال کرے
روز اک چیز ٹوٹ جاتی ہے
City:
Bannu
Star sign:
Not set
Gender:
Male
Married:
No
Age:
21
Joined:
3 years, 11 months ago