Comments on post titled شہر میں ایسی کوئی
ماہ جبیں بھی تو نہیں رہتی
نظم جس پر کہی جائے
"الف" سا ناک ہو جس کا
تو چہرہ "نون" جیسا ہو
حسیں آنکھیں
مگر وہ "قاف" کے دو نقطوں کے جیسی ہوں
تو گیسوں "لام" جیسے ہوں
وہ جس کے عزم کی استقامت بھی "الف" سی ہو
ہوں جس کے ہونٹ "ب" جیسے،
رُخِ زیبا کے خال و خد ہجے ہوں🦋🍃💕 (updated 13 months ago) | Damadam