دل کا تھا ایک مدعا جس نے تباہ کر دیا
دل میں تھی ایک ہی تو بات، وہ جو فقط سہی گئی
تم نے بہت شراب پی اس کا سبھی کو دکھ ہے جون
اور جو دکھ ہے وہ یہ ہے تم کو شراب پی گئی
جون ایلیاء....
ان لبوں کا لہو نہ پی جاؤں
اپنی تشنہ لبی سے خطرہ ہے
جونؔ ہی تو ہے جونؔ کے درپے
میر کو میر ہی سے خطرہ ہے
اب نہیں کوئی بات خطرے کی
اب سبھی کو سبھی سے خطرہ ہے
جون
مرشد نہیں تھی محبت تو وہ کہہ دیتے_🔥
مرشد یوں ہمیں جاہل کہنے کی کیا ضرورت تھی_؟
بعض اوقات ہم انہی لوگوں کے ہاتھوں اپنا مذاق بنواتے ہیں، جنکو ہم کمزور لمحوں میں اپنی ذات کی سچاہیاں سونپ دیتے ہیں🙃
👐__کہ اُسے کہنا
😔__ہم ازل سے اکیلے تھے
😭_تُم نے چھوڑ کر کوئی کمال نہیں کیا