نہیں بے وفا بولوں تو توہین ہے وفا کی
وہ تو وفا نبھا رہے ہیں کبھی ادھر کبھی ادھر
اس بے وفا کی یاد دلاتا تھا بار بار
کل آئینے پہ ہاتھ اٹھانا پڑھا مجھے
یہ تیرا وہم ہے کہ ہم تمہیں بھول جائیں گے
وہ تیرا شہر ہو گا جہاں بےوفا بستے ہیں
پلٹ کے دیکها تها جس طرح اُس بےوفا نے مجھے
میں آنکهوں پہ ہاتھ نہ رکهتا تو دریا بہہ جاتا 💔.
چھوڑنے میں نہیں جاتا اسے دروازے تک
لوٹ آتا ہوں کہ اب کون اسے جاتا دیکھے
ہر درد سے بڑا دردہے درد جدائی
اک لمحہ جینے کےلیئے سو بارمرنا پڑتاہے
وہ بچھڑا تو کبھی صبح نہ ہوئی
رات ہی ہوتی گئی ہر رات کے بعد
یہ بچھڑنا نہیں اجڑنا تھا
جس طرح سے جدا ہوئے ہم تم
ایسی آنکھوں کے دام کیا ہوں گے
نا مکمل سے خواب ہوں جن میں
ہمیشہ کے لیے بچھڑا هے کوئی
جدائی گونجتی هے جسم و جاں میں
تمہارے بعد مجھے موت تو نہیں آئی
لیکن تمہارے بعد میں زندہ بھی نہیں رہی
ہم اس کی آس میں یوں بیٹھے ہیں
جیسے لاعلاج کو انتظار ہو موت کا
تجھے بھولنے کو اک پل چاہیے
وہ پل جسے لوگ موت کہتے ہیں
تجھے بھولنے کو اک پل چاہیے
وہ پل جسے لوگ موت کہتے ہیں
ہاں آج درد کی وہ شدت ہے
جس میں کہتے ہیں موت بہتر ہے
جو ہوجائے خودکشی جائز اگر
خود کو اذیت ناک موت ماروں میں
ہاں آج درد کی وہ شدت ہے
جس میں کہتے ہیں موت بہتر ہے
الگ بات ہے کہ خاموشی سے کھڑے ہیں کنارے پر
لیکن سب جانتے ہیں کون کتنے پانی میں ہے
کون دیکھے گا وہ سلگتے ہوئے آنسو
جو تکیوں کے غلافوں میں جذب ہوجاتے ھیں
موت سے کہو مجھے لے جاٶ
میں زندگی کے قابل نہیں😭😭
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain