،ہاے آداب محبت کے تقاضے ساغر۔ بس زرا سے لب ،ہلے اور شکایات نے دم توڑ دیا۔
گناہوں سے نجات وہی پاتا ہے جو اقرار جرم کر لے
اور ندامت کے لیے توبہ ہی کافی ہے
کیوں یہاں ہر کوئی دنیاوی مفادات نہ ملنے پر موت کو گلے لگانا پسند کرتا ہے کرنا ہی ہے تو اپنے دلوں کو اللہ کے ذکر سے مالامال کرو
اگر تم اپنے رب پر بہت بھروسہ رکھتے ہو تو یہ بھی جان لو کہ تمہارا رب اس بھروسے کو کبھی ٹوٹنے نہیں دےگا
محبت اور موت کی پسند تو دیکھو
ایک کو دل چاہیے دوسرے کو دھڑکن
اترتا نہیں موت سے پہلے
عشق ایسا بخار ہے سائیں
ہزاروں کا ہجوم ہے دل کے آس پاس
دل پھر بھی دھڑکتا ہے ایک ہی نام سے
دل کی ضد ہو تم ورنہ
ان آنکھوں نے بہت لوگ دیکھے ہیں
لوگ جانیں گے تجھے میرا حوالہ دیکر
میرا ہونا تیرے ہونے کی نشانی ہو گا
دل منافق تھا، شب ہجرمیں سویاکیسے
اور جب تجھ سے ملا، ٹوٹ کے رویاکیسے۔
دنیا میں سب سے اُونچا میرا نام ہو جائے
اُلفتِ نبی ﷺ میں اگر یہ زندگی تمام ہو جا ئے۔
چراغ تو حید کے مصطفی ﷺنے جلائے
آ تشِ دوزخ سے انساں مصطفی ﷺ نے بچائے۔
پھر دیں مدینے کی اجازت
پھر دیدارِ مدینہ ہو جا ئے۔۔
دنیا میں سب سے اُونچا میرا نام ہو جائے
اُلفتِ نبی ﷺ میں اگر یہ زندگی تمام ہو جا ئے۔
فرشتو ں کو تیرے آ گے جھُکایا ہے رب نے
تجھے اشرف المخلو قات بنا یا ہے رب نے۔۔
دل میں کسی اور کو بسا یا نہ جا یا گا
ذکرِ رسولِ پاک بُھلایا نہ جا یا گا۔
جا نشینِ سیّد ابرار کی با تیں کریں
مصطفٰے کے پہلے پہلے پیا ر کی با تیں کریں۔
: خاک سے بنے انسان میں اگر خاکساری نہیں ہو
تو اس کا ہونا یا نہ ہونا بھی خاک ہی ہے
تم اللہ تعالی کے ذکر میں دل لگا لو
سکون اور اطمینان تم سے دل لگا لیں گے
روز گناہ کرتا ہوں وہ چھپاتا ہے اپنی رحمت سے
میں مجبور اپنی عادت سے ، وہ مشهور اپنی رحمت سے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain