دُرست کر ہی لیا میں نے نظریہ اپنا،
کہ درد نہ ہو تو محبت مذاق لگتی ہے
تو نفرت بھی نہ نبھا پائے گا اتنی مجھ سے
جتنی شدت سے تیرا پیار نبھایا میں نے
ﻣﺠﮫ ﺳﮯ ﻧﻔﺮﺕ ﮐﺮﻧﯽ ہے، ﺗﻮ ﺍﺭﺍﺩﮮ ﻣﻀﺒﻮﻁ ﺭﮐﮭﻨﺎ
ﺫﺭﺍ ﺳﯽ ﺑﮭﯽ ﺑﮭﻮﻝ ہوﺋﯽ ﺗﻮ ﭘﮭﺮ ﻣﺤﺒﺖ ہو ﺟﺎﺋﮯ ﮔﯽ
کچھ اس ادا سے توڑے ہیں تعلق اس شخص نے
ایک مدت سے ڈھونڈ رہی ہوں قصور اپنا میں
ہم چاہتے تو ان کو کب کا منا لیتے
مگر وہ روٹھے نہیں بدل گئے ہیں
مرنے سے کونسا دکھ ختم ہو جائیں گے
وہاں بھی پوچھی جائے گی وجہ زندگی برباد کرنے کی
کاش سڑکوں کی طرح زندگی کے راستوں پر بھی لکھا ہوتا
کہ آگے خطرناک موڑ ہے ذرہ سنبھل کے
زندگی نام دیا تجھ کو
اب بتا کیسے اعتبار کروں
مرنے سے کونسا دکھ ختم ہو جائیں گے
وہاں بھی پوچھی جائے گی وجہ زندگی برباد کرنے کی
کانچ کے ٹکڑے بن کر بکھر گئ زندگی میری
کسی نے سمیٹا بھی نہیں ہاتھ زخمی ہونے کے ڈر سے
دل سے خیالِ دوست بھلایا نہ جائے گا
سینے میں داغ ہے کہ مٹایا نہ جائے گا
تمہارہ اپنا وہ ہے جو کسی اور
کے لیے تمہیں نظر انداز نہ کرے
جانےوالوں کو روکھا نہیں کرتے دوست
بلکہ واپس انے کے لیے دعاکیا کرتے
تمہارہ اپنا وہ ہے جو کسی اور
کے لیے تمہیں نظر انداز نہ کرے
دوستوں کی زباں کو کھلنے دو
بھول جاؤ گے زخم خنجر کے
جانےوالوں کو روکھا نہیں کرتے دوست
بلکہ واپس انے کے لیے دعاکیا کرتے
ہم وقت دکھ کر یارنہیں بدلتے
ہم یار کے کہنے پر وقت بدل دتے ہیں
دل سے خیالِ دوست بھلایا نہ جائے گا
سینے میں داغ ہے کہ مٹایا نہ جائے گا
یہ کیسا سلسلہ عشق ہے
الفاظ میری ہیں تعریف اس کی کرتے ہیں
یہ جو محبت ہوتی ہے نا یہ ہر کسی کو ہر کسی سے ہو جاتی ہے
اور
یہ جو عشق ہے نا یہ کسی کسی کو کسی کسی سے ہوتا ہے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain