خود کو دین کے تابع کریں اللہ کے تابع کریں رسول کے تابع کریں۔یہ آپکی تجارت ہے یہ آپکا سودا ہے اس سے کم پر تجارت نہیں ہوسکتی ہے۔ جب آپ حقیقتا اللہ کے ہو جائیں گے یہ سارا جہاں آپکا ہو جائے گا۔ تعلق سوچ سمجھ کر بنائے کہی یہ آپ کی ساری سوچ سمجھ ہی نہ خرید لے۔ خود کو عادی کرنا ہے تو رب سے گفتگو کے لیے کریں تلاوت قرآن کا کریں رسول کی سیرت کا کریں نیک لوگوں کی صحبت کا کریں ہم اپنی عادتیں خود خراب کرتے ہیں انکو ٹھیک بھی ہم نے خود کرنا ہے محبتوں میں حدیں اچھی لگتی ہیں۔ بس اللہ سے محبت بےحد اچھی لگتی ہے۔ SubhanALLAH beshak #Anum malik👌👑😇
۔ وہ ہمیں ضرورت کے تحت dealing کرنا سکھاتا ہے۔ وہ ہمیں بتاتا ہے ہمیشہ تمہارا من پسند انسان نہیں ہوگا اسکی replacment پر بھی تمہیں پرسکون رہنا ہے۔ کیا آپکو سمجھ آتا ہے ؟ یہ جو ایمان والوں کی صفت ہے۔ والذین امنو اشد حبا للہ۔ یہ کیوں بتائی گی ؟ جب آپ اللہ کو اپنی لسٹ میں حقیقتا اوپر لے جاتے ہیں ۔ اور باقی ساری لسٹ نیچے رہ جاتی ہے پر اللہ اوپر آجاتے ہیں تو آپ کسی کے بھی addicted نہیں ہوتے۔ آپ ٹوٹتے نہیں۔ آپ انسانوں میں زلیل نہیں ہوتے۔ اللہ کی محبت دیکھے وہ ہماری self _respect محفوظ کرتے ہیں اور ہم خود کو مجروح کرتے ہیں۔ اللہ نے آدم کی اولاد کو عزت دی۔ پر اولاد آدم خود پستی پر مائل ہو جائے تو اس میں کیا ہوسکتا ہے ؟ تعلقات نبھائیں پر انکے تابع نہ ہوجائیں خود کو دین کے تابع کریں اللہ کے تابع کریں رسول کے تابع کریں۔یہ آپکی تجارت ہے یہ آپکا سودا ہ
لوگوں سے محبت کرنے میں اور انکی زات کا عادی ہونے میں بہت فرق ہے۔ جب آپ محبت کرتے ہیں یہ اتنا نقصان دہ نہیں ہے جتنا عادی ہونا ہے۔ عادی ہونا ایک لت ہے ۔ اور لت ہمیشہ آپکو تکلیف دیتی ہے۔ کسی بھی طرح کا نشہ سب سے پہلے آپ سے آپکی زات چھینتا ہے۔ ایسے ہی کسی انسان کا نشہ بھی آپ سے آپکا اپنا آپ لیتا ہے۔ آپ اس پر انجانے میں rely کرنا شروع کردیتے ہیں۔ اس عام انسان کا ہونا بھی اتنا اہم ہو جاتا ہے کہ آپ اپنا خاص تباہ کردیتے ہیں۔ یہ چیز بہت نقصان دہ ہے آپکی صلاحیتیں سلب ہو جاتی ہیں۔ آپ سب میں ہوکر تنہا ہوجاتے ہیں۔ آپ ایک منفی انسان بننا شروع ہو جاتے ہیں۔ آپ خود پر یقین کھو دیتے ہیں۔ یہاں غلط کون ہے ؟ یہاں غلط آپ ہیں ۔ آپ کے غلط طرز عمل نے آپکو تکلیف دی ہے۔۔۔ دین ہمیں اعتدال کیوں سیکھاتا ہے ؟ کیونکہ اعتدال ہمیں addicted نہیں کرتا۔ وہ ہمیں ضرورت کے تحت