ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ مجھ جیسی معصوم کُری کو موٹر بائک چلانے کا شوق اٹھا اور خیر سے اس شوق نے بھی عین بورڈ کے پرچے سے ایک دن پہلے ہی پروان چڑھنا تھا۔۔ لو جی میں دوپٹا سنبھالے اپنا موٹر بائک پر سوار ہوئے جب کِک لگائی تو وہ اتنی ڈھیٹ تھی کہ اپنی جگہ سے نہ ہلی🙄 خیر جوں توں کر کے جب محنت رنگ نالائی تو میرے پاس کھڑے کزن نے کہا تو رین دے مر نا جائی کتھے لے میں کر دیندا اسٹارٹ اور لو جی پلک جھپکے بائک اسٹارٹ ہوگئی۔۔ میری تو خوشی کی انتہا نہیں تھی کے شہیدوں میں میرا نام بھی شامل ہوگا😂خوشی جوش پاگل پن وہ کیا تھا آج تک پتا نہیں لگا گیئر لگا کر ایک دم سے کلچ چھوڑ کر ریس لگا دی😁 اور بائک یہ جا وہ جا گٹر سے جا ٹکرائی اور میری ہوائیاں اڑ گئی وہ تو بھلا ہو انکل کا جنہوں نے بائک کو پیچھے سے اور کزن نے انکل کو پکڑا سی ورنہ آج میرے نام کے ساتھ مرحوم لکھا