بار بار ایک بندے کی پوسٹ پر لکھنے سے ڈر لگتا ہے
شغل میلہ بند ہوا چاہتا ہے
عشق مجازی کی اخری تباہکاری ..اے محبت تیرے انجام پے رونا ایا
بہت دیر کردی مہرباں اتے اتے
لگتا ہے اج ستارے گردش میں ہے
کچھ لوگ پوسٹ پر سرسری نظر ڈال کر کہتے چل رہنے دے پتہ نہیں کیا سوچے گا
دمادم پر لکھنے کیلیے بھی بڑا دل ہونا چاہیے کیونکہ اپنا لکھا خود پڑھنا پڑتا ہے مصروف لوگ
زہر الودہ نگاہیں اور تلخ لہجے کمال کے ہوتے ہیں بس مل جایے تو غنیمت سمجھو
کہاں ہیں وہ لوگ جو کہتے تھے ...زہر لگتے ہو تم ..تمہارے لہجے میں اتنا زہر کہاں سے اجاتا ہے
یاد ماضی عذاب ہے یارب .چھین لے مجھ سے حافظہ میرا ....گلشن
حقیقت اور خواب میں بہت فرق ہوتا ہے جب عملی زندگی شروع ہوتی ہے
دشمن لاکھ برا چاہے تو کیا ہوتا ہے .....
عابدہ چکمی نا تھی جب سکول سے بے گانہ تھی ...شمع محفل بن گئ پہلے وہ خاتون خانہ تھی
شکایت مجھکو ہے یارب خداوندان مکتب سے .....
نفرتوں کے بازار میں جینے کا اور ہی مزہ ہے .....
ہو محفل یاراں تو بریشم کی طرح نرم ....رزم حق وباطل .....
زمانے کا سہارا تو بظاہر اک دیکھاوا ہے ....حقیقت میں ...
وہ جو کہتے تھے کہ چمن کو سنوارینگے ہم ...
مجھے اپکی ہنسی کا پتہ چل گیا ہے ...
یہ ہم ہیں یہ ہماری گاڑی ہے اور یہ ہماری پارٹی ہورہی ہے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain