Damadam.pk
ꀸꍏꈤꁅꍟꋪꂦꀎꌗ_ꌃꂦꌩ's posts | Damadam

ꀸꍏꈤꁅꍟꋪꂦꀎꌗ_ꌃꂦꌩ's posts:

ہــــم پـــہ گـــزرے ہیـــــں مـــوسم فقــــط ســـزاؤں والے
ہـــــم نے دیکـــــھے ہی نہیـــــں لـــــوگ وفـــــاؤں والے.......

"ٹھیک ہُوں" یہ تو ہم کسی سے بھی کہہ سکتے ہیں لیکن "پریشان ہُوں" یہ کہنے کے لیئے کسی بہت خاص کی ضرورت ہوتی ہے


مجھے سنبھالنے میں اتنی احتیاط نہ کر❤
بکھر نہ جاؤں کہیں میں تری حفاظت میں❤

جہاں پر ختم ھوتی ھے حدودِ عقلِ انسانی
وہاں سے مصطفیٰ ﷺ کی شان کا آغاز ہوتا ھے ____ ❤️

.q1 Good Morning All Frndz.

GooD NigHt sweet dreams.. .r1

غم مفت میں نہیں ملتا کسی کو بھی ______ ؛
ہاں، تیرے جیسا ہمسفر ہونا بہت ضروری ہے ۔ 💔

کس طـرح تیـرے فـہم میں آئـے ہمارا دُکــھ
تُـو نـے کبَھـی کسـی کو گنــواَیا تو ہـے نِہیں🙂💔

ڈھونڈتے کیا ہو ان آنکھوں میں کہانی میری
خود میں گم رہنا تو عادت ہے پرانی میری
بھیڑ میں بھی تمہیں مل جاؤں گا آسانی سے
کھویا کھویا ہوا رہنا ہے نشانی میری
میں نے اک بار کہا تھا کہ بہت پیاسا ہوں
تب سے مشہور ہوئی تشنہ دہانی میری
یہی دیوار و در و بام تھے میرے ہم راز
انہی گلیوں میں بھٹکتی تھی جوانی میری
تو بھی اس شہر کا باسی ہے تو دل سے لگ جا
تجھ سے وابستہ ہے اک یاد پرانی میری
کربلا دشت محبت کو بنا رکھا ہے
کیا غزل گوئی ہے کیا مرثیہ خوانی میری
دھیمے لہجے کا سخنور ہوں نہ صہبا ہوں نہ جوش
میں کہاں اور کہاں شعلہ بیانی میری

حـوصـلـہ تـجھ کـو نہ تـھا، مـجھ سـے جـُدا ہـونـے کا
ورنـہ کـاجــل تـِـری آنـکھـوں مـیـں نـہ پـھـیلا ہـــــوتـا

گہرے سمندروں کـــــــی بھلا کیا خبر اُنہیں
آنکھوں کی جھیل میں جو اُترے نہیں کبھی

راہ تکتے ہوئے جب تھک گئیں آنکھیں.؟.
"
پھر اُسے ڈھونڈنے میری آنکھوں سے آنسو نکلے..

مجھے واپس کر کے دیکھ میری ساری وفائیں
میں بھی تو دیکھوں تیرے پاس رہتا کیا ہے۔۔؟

نظر سے دور ہو کر بھی ______ یہ تیرا روبرو رہنا..
کسی کے پاس رہنے کا _____ سلیقہ ہو تو ایسا ہو

کیوں نہیں محسوس ہوتی اُنہیں میری تکلیف 😕
جو کہتے تھے تمہیں ہم ____ اچھے سے جانتے ہیں 😢

مُسکراتا ہی رہا حرفِ تمنّا سُن کر....
ٹال دی اُس نے میری بات کِس آسانی سے....

اب کسی کے بھی اشارے میں نہیں آئیں گے💕
ہم محبت کے خسارے میں نہیں آئیں گے 💕
اب بھی آئیں گے میرے شعر محبت والے💞
ہاں مگر آپ کے بارے میں نہیں آئیں گے💞

یادیں کیوں نہیں بچھڑتی....
لوگ تو پل میں بچھڑ جاتے ہیں...

تو نہ سمجھے گا محبت کو
سر پہ تیرے سوار تھوڑی ہے

جی میں آتا ہے کہ اک بار تو چیخوں ایسے
ساری دنیا کو خبر ہو کہ تجھے کھویا ہے ۔